1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عالمی ماحولیاتی کانفرنس میں میتھین کا اخراج بھی موضوع

21 نومبر 2023

ماحولیاتی مذاکرات میں عموماﹰ بات کاربن ڈائی آکسائیڈ جیسی گیس میں کمی پر موقوف رہی تھی، مگر اس بار دبئی میں منعقدہ عالمی ماحولیاتی کانفرنس میں میتھین گیس کے اخراج میں کمی کا موضوع بھی سرفہرست ہے۔

https://p.dw.com/p/4ZG9e
VAE, Abu Dhabi | #COP28 Aufsteller
تصویر: Amr Alfiky/REUTERS

متحدہ عرب امارات کی امارت دبئی میں اگلے ہفتے سے عالمی ماحولیاتی کانفرنس  ‌COP28 شروع ہو رہی ہے۔ اس عالمی کانفرنس میں میتھین گیس کے اخراج میں کمی سے متعلق گفتگو بھی متوقع ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بین الاقوامی ماحولیاتی مذاکرات میں عموماﹰ گفتگو کاربن ڈائی آکسائیڈ جیسی خطرناک گیس کے اخراج میں کمی پر مرکوز رہتی ہے، تاہم حدت کو جذب کرنے والی میتھین گیس بھی اس بار عالمی ماحولیاتی کانفرنس میں متوقع موضوع ہو گی۔

رواں برس کا اب تک کے گرم ترین سال ہونے کا امکان

'اس برس کا جون ریکارڈ سطح پر اب تک کا گرم ترین تھا'

ماحولیاتی تبدیلیوں کی رفتار کو سست بنانے کے لیے ضرر رساں گیسوں کے اخراج میں کمی کی ضرورت ہے اور ایسے میں میتھین کے اخراج میں کمی اس ہدف تک پہنچنے میں سہولت فراہم کر سکتی ہے۔

Polizei findet größtes Crystal-Meth-Labor aller Zeiten in den Niederlanden
اس سے قبل میتھین گیس پر کم توجہ دی گئی ہےتصویر: Marcel Van Hoorn/ANP/picture alliance

یہ بات اہم ہے کہ میتھین گیس CH4 قدرتی گیس کا ایک اہم جزو ہے اور فوسل فیول انفراسٹرکچر سے لیک ہو کر یہ گیس بھاری مقدار میں زمین کے کرہ ہوائی میں شامل ہو رہی ہے۔ اس گیس کو ماحولیاتی تبدیلیوں کا دوسرا سب سے بڑا محرک سمجھا جاتا ہے اور یہ مجموعی طور پر عالمی حدت میں اضافے کے 16 فیصد کی موجب ہے۔ میتھین گیس کرہ ہوائی میں گو کہ فقط دس برس تک رہتی ہے، تاہم کاربن ڈائی آکسائیڈ کے مقابلے میں اس گیس کی حدت کے انجذاب کی خاصیت کہیں زیادہ ہے۔

Deutschland Klimakonferenz  Bonn |
اس سے قبل دنیا کے کئی شہر ماحولیاتی کانفرنس کی میزبانی کر چکے ہیںتصویر: Sascha Schuermann/Getty Images

ماحولیاتی  تبدیلیوں کے خلاف مزید اقدامات کی ضرورت

گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج سے متعلق اقوام متحدہ کی سالانہ رپورٹ سے انکشاف ہوا ہے کہ سیاسی اور کاروباری شعبوں کے وعدوں کے باوجود دنیا اب بھی صنعتی دور سے پہلے کے مقابلے  میں حدت میں تقریباً تین ڈگری سینٹی گریڈ اضافے کی طرف بڑھ رہی ہے۔ یہ رپورٹ پیر کو نیروبی میں پیش کی گئی۔ پیرس کے ماحولیاتی معاہدے میں طے کی جانے والی حد یعنی  1.5 ڈگری سے تجاوز نہ کرنے کے لیے، آب و ہوا کو نقصان پہنچانے والی گیسوں کے اخراج کو اگلے چھ سالوں میں کم از کم 28 سے 42 فیصد تک کم کرنا ہو گا۔ یہ فی الحال کی گئی منصوبہ بندی کے مطابق ہے۔ عالمی ماحولیاتی کانفرنس COP28 تیس نومبر کو دبئی میں شروع ہوگی۔ مذکورہ رپورٹ اس سے چند روز پہلے منظر عام پر آئی ہے۔

ع ت / م م (اے ایف پی)

قطب شمالی میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کا نقصان دہ اخراج