1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'اس برس کا جون ریکارڈ سطح پر اب تک کا گرم ترین تھا'

7 جولائی 2023

کوپرنکس کلائمیٹ چینج سروس کا کہنا ہے کہ جون 2023 نے جون 2019 کے پچھلے ریکارڈ کو بھی 'کافی فرق' سے توڑ دیا۔ ایجنسی نے دنیا بھر میں سمندر کی سطح پر بھی 'غیر معمولی گرم' درجہ حرارت کی بھی اطلاع دی ہے۔

https://p.dw.com/p/4TXvD
Symbolbild Heißester Juni seit Wetteraufzeichnung
تصویر: Manu Fernandez/AP/picture alliance

ماحولیات سے متعلق یورپی یونین کے ادارے 'کوپرنکس کلائمیٹ چینج سروس' کی جانب سے چھ جولائی جمعرات کے روز جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق عالمی سطح پر موجود ریکارڈ کے تحت جون 2023 اب تک کا گرم ترین جون کا مہینہ تھا۔

عالمی سطح پر پیر دنیا کا گرم ترین دن تھا

کوپرنکس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ''عالمی سطح پر یہ مہینہ گرم ترین جون تھا، جو سن 1991-2020 کے دوران کے مقابلے میں اوسطاً 0.5 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ گرم رہا۔ اس طرح رواں برس کے جون نے سن 2019 کے جون کا پچھلا ریکارڈ بھی کافی واضح فرق سے توڑ دیا۔''

بے ہنگم موسمیاتی تبدیلیاں، کیا ہم ڈوب جائیں گے؟

کوپرنکس نے بتایا کہ اس برس جون میں شمال مغربی یورپ نے ریکارڈ سطح پر گرم درجہ حرارت کا تجربہ کیا، جبکہ کینیڈا، امریکہ، میکسیکو، ایشیا اور مشرقی آسٹریلیا کے بھی کچھ حصے ''معمول سے زیادہ گرم'' تھے۔

ظالم گرمی نے بھارتی شہریوں کا جینا کس طرح مشکل کر رکھا ہے؟

کوپرنکس کلائمیٹ چینج سروس کو یورپی یونین کی جانب سے مالی اعانت فراہم کی جاتی ہے اور یہ ادارہ دنیا بھر کے سیٹلائٹس، بحری جہازوں، ہوائی جہازوں اور موسمیات سے متعلق دیگر مراکز کے موسمیاتی ڈیٹا کا تجزیہ کرتا ہے۔

موسمیاتی حدت میں اضافہ اور شمسی توانائی کی بڑھتی پیداوار

Kanada Halifax
ادارے کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے علاوہ اس قدر گرمی مین اضافے میں ایل نینو کا بھی اہم کردار ہےتصویر: Darren Calabrese/ZUMA/picture alliance

سطح سمندر کو بھی 'انتہائی' گرمی کا سامنا

کوپرنکس نے نوٹ کیا کہ آئرلینڈ، برطانیہ اور بالٹک کے آس پاس سمندری علاقوں میں ''انتہائی گرم سمندری لہروں '' کی وجہ سے عالمی سطح پر سمندر کا درجہ حرارت بھی غیر معمولی بلندی تک پہنچ گیا۔

ادارے کا کہنا ہے: ''شمالی بحر اوقیانوس میں غیر معمولی طور پر گرم سمندر کی سطح پر درجہ حرارت کی بے ضابطگیوں کو ریکارڈ کیا گیا ہے۔''

ادارے کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے علاوہ اس میں ایل نینو کا بھی اہم کردار ہے۔ ایل نینو قدرتی طور پر آب و ہوا کا ایک ایسا رجحان ہے، جس سے سمندری طوفان بننے کے ساتھ ہی بارش میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

برفیلے انٹارکٹک کے سمندری علاقے میں بھی اوسط سے تقریباً 17 فیصد سردی میں کمی آئی ہے اور سیٹلائٹ کے مشاہدات شروع ہونے کے بعد سے اس بار جون میں یہ اپنی سب سے کم حد پر تھا۔

گرمی کے ریکارڈ ٹوٹ گئے

چند روز قبل ہی امریکی نیشنل سینٹرز فار انوائرمنٹل پریڈیکشن نے کہا تھا کہ ریکارڈ کے مطابق پیر تین جولائی دنیا کا گرم ترین دن تھا، جس روز اوسطاً درجہ حرارت  17.01 ڈگری سیٹی گریڈ تھا۔

اس کے بعد منگل کو امریکی ماہرین موسمیات نے کہا کہ یہ ریکارڈ ایک بار پھر ٹوٹ گیا۔

جمعرات کے روز کوپرنکس کی رپورٹ کے ابتدائی اعداد و شمار نے بھی اس کی تصدیق کی، جس میں منگل کے روز عالمی اوسط درجہ حرارت 17.03 ڈگری سیلسیس دکھایا گیا۔ 

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)

یورپ گرمی کی شدید لہر کی زد میں