1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صدر زیلنسکی کی روسی یوکرینی جنگ میں مزید شدت کے خلاف تنبیہ

29 جنوری 2024

یوکرینی صدر زیلنسکی نے خبر دار کیا ہے کہ اگر یوکرین اور روس کی جنگ مزید شدت اختیار کرتی ہے تو یہ تیسری عالمی جنگ کی صورت اختیار کرلے گی۔ انہوں نے جرمنی سے لے کر امریکہ تک متعدد ملکوں سے مزید امداد کی اپیل بھی کی ہے۔

https://p.dw.com/p/4bmND
زیلنسکی نے خبر دار کیا کہ امریکہ کی جانب سے کییف کے لیے امداد میں کمی سے ایک غلط پیغام جائے گا
زیلنسکی نے خبر دار کیا کہ امریکہ کی جانب سے کییف کے لیے امداد میں کمی سے ایک غلط پیغام جائے گاتصویر: Thomas Coex/AFP

ایسے وقت جب یوکرین میں روس کی جنگ تیسرے سال میں داخل ہونے والی ہے یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے تیسری عالمی جنگ کے خدشے سے خبر دار کیا ہے۔ انہوں نے جرمنی کے سرکاری براڈکاسٹر اے آر ڈی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ جرمن چانسلر بھی اس خطرے سے واقف ہیں۔

نیٹو۔ روس راست تصادم کا مطلب ہے 'تیسری عالمی جنگ'، امریکہ کی تنبیہ

زیلنسکی کا کہنا تھا،" مجھے ایسا لگتا ہے کہ چانسلر (اولاف شولس) بھی اس خطرے سے آگاہ ہیں کہ اگر روس نے نیٹو کے کسی رکن ملک کو نشانہ بنایا تو اس سے تیسری عالمی جنگ کا آغاز ہو جائے گا۔"

امداد کی فراہمی کے لیے جرمنی سے مدد کی اپیل

یوکرینی صدر نے جنگ کی موجودہ صورت حال کے مدنظر جرمنی اور امریکہ سمیت دیگر ملکوں سے مالی امداد کی اپیل کی۔ انہوں نے اس حوالے سے جرمنی اپنا کردار ادا کرنے پر بھی زور دیا۔

زیلنسکی نے خبر دار کیا کہ امریکہ کی جانب سے کییف کے لیے امداد میں کمی سے ایک غلط پیغام جائے گا۔ خیال رہے کہ امریکی صدر کو یوکرین کی مزید مدد پر ریپبلیکن کی جانب سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

روسی یوکرینی جنگ کا ایک سال: قیام امن کب تک اور کیسے ممکن؟

امریکی امداد میں ممکنہ کمی کے مدنظر زیلنسکی نے جرمنی پر زور دیا کہ وہ یورپی یونین کے شراکت داروں کو آمادہ کرنے کے لیے اپنے اقتصادی وزن کا استعمال کرے۔ انہوں نے کہا،"جرمنی یورپی یونین کو اس معاملے پر متحد کرسکتا ہے۔ انہیں امیدہے کہ برلن ایک بڑا کردار ادا کرے گا جو امریکی امداد میں کمی کی صورت میں مدد گار ثابت ہو گا۔"

انہوں نے کہا کہ بہت سے ممالک کے جرمنی کے ساتھ اہم اقتصادی تعلقات ہیں اور ان کی معیشت جرمنی کے فیصلوں پر منحصر ہے، کیونکہ جرمنی کی معیشت مضبوط ہے۔

جرمن وزیر خارجہ کا کییف کا اچانک دورہ

یوکرینی صدر نے کہا، "امریکہ کی جانب سے عدم فعالیت یا حمایت میں کمی روس کے خلاف یوکرین کی جنگ میں ایک خراب اشارہ ہو گا۔" انہوں نے مزید کہا کہ "یہ کسی کے لیے بھی درست نہیں ہو گا۔"

یوکرین میں روس کی جنگ تیسرے سال میں داخل ہونے والی ہے
یوکرین میں روس کی جنگ تیسرے سال میں داخل ہونے والی ہےتصویر: Dmitry Yagodkin/TASS/dpa/picture alliance

کیا زیلنسکی جرمنی سے مایوس ہیں؟

جب یوکرینی صدر سے پوچھا گیا کہ کیا وہ یوکرین کو ٹاوورس کروز میزائل فراہم نہ کرنے کے جرمنی کے فیصلے سے مایوس ہیں تو زیلنسکی نے کہا کہ وہ صرف اس بات سے مایوس ہیں کہ جرمنی نے وہ کردار ادا نہیں کیا، جو اسے یوکرین پر پہلے قبضے کے دوران اسے ادا کرنا چاہئے تھا۔"

یوکرین: صدر زیلنسکی نے جرمنی کے 'عزم' کی تعریف کی

سن 2014 میں کریمیا پر روس کے حملے پر مغرب کے ردعمل کی کمزوری کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دراصل یہی چیز فروری 2022 میں ماسکو کے حملے کا پیش خیمہ تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات صرف جرمنی کے ردعمل تک محدود نہیں ہے۔

وولودیمیر زیلنکسی نے کہا، "یہ صرف اولاف شولس کے متعلق نہیں ہے۔ اس کا تعلق یورپی رہنماوں اور امریکہ سے بھی ہے۔"

ٹاؤرس میزائل کتنا کارگر ہے؟

 ج ا/ ص ز (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی)