1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شریف اور اوباما کی ملاقات، تعاون پر زور

شامل شمس24 اکتوبر 2013

پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے بدھ کی شب امریکی صدر باراک اوباما سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔ شریف کا کہنا ہے کہ انہوں نے امریکی ڈرون حملوں کا معاملہ اٹھایا تاہم اوباما نے ڈرون حملوں کے بارے میں میڈیا سے کچھ نہیں کہا۔

https://p.dw.com/p/1A5GA
REUTERS/Larry Downing
تصویر: Reuters

بدھ کے روز وائٹ ہاؤس میں ہونے والی پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف اور امریکی صدر باراک اوباما کی ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے سلامتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا اور اس ضمن میں تعاون کی ضرورت پر اتفاق کیا۔

امریکا اور پاکستان کے تعلقات مئی دو ہزار گیارہ سے خراب ہیں۔ دو مئی سن دو ہزار گیارہ کو امریکی اسپیشل فورسز نے ایک خفیہ اور یک طرفہ کارروائی میں پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں القاعدہ کے سابق رہنما اسامہ بن لادن کو ہلاک کر دیا تھا۔

نواز شریف نے صدر اوباما سے ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے خاص طور پر پاکستان کے قبائلی علاقوں میں القاعدہ اور طالبان کے عسکریت پسندوں کے خلاف امریکی ڈرون حملوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صدر اوباما سے اس بارے میں بات کی ہے اور یہ کہ ان حملوں کو بند ہونا چاہیے۔ امریکی صدر نے اپنی تقریر میں ڈرون حملوں کا ذکر نہیں کیا۔ خیال رہے کہ پاکستان میں امریکی ڈرون حملے عوامی سطح پر غیر مقبول ہیں۔ پاکستانی حکومت انہیں ملک کی خود مختاری کے خلاف قرار دیتی ہے۔

REUTERS/Yuri Gripas )
نواز شریف کا امریکا میں بہت عمدہ استقبال ہواتصویر: Reuters

واشنگٹن سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان متنازعہ امور پر بھی بات چیت ہوئی۔ تاہم مبصرین کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور اوباما کی رو بہ رو ملاقات بذات خود ایک مثبت بات ہے۔ ایسے اشارے مل چکے ہیں کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ حال ہی میں امریکا نے پاکستان کی فوجی اور اقتصادی امداد کی مد میں ایک اعشاریہ چھ بلین ڈالر کی معطل امداد بحال کی ہے۔

وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کے بارے میں صدر اوباما نے کہا ہے پاکستان کے ساتھ تعلقات آسان نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا، ’’یہ ایک چیلنج ہے۔ یہ آسان نہیں ہے۔ ہم مل کر کام کرنے کا عزم رکھتے ہیں اور ہم اس عزم کو تنازعات کا سبب بننے کے بجائے ایک طاقت ور تعلق میں تبدیل ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں۔‘‘

نواز شریف اور اوباما کے درمیان بات چیت میں افغانستان سے اگلے برس نیٹو کی افواج کا انخلاء اور خطے کی صورت حال اہم موضوعات تھے۔

پاکستان اور امریکا کے تعلقات پر نظر رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ نواز شریف کا امریکا میں بہت عمدہ استقبال ہوا ہے۔ اس دورے میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے شریف کو عشائیے پر اور نائب صدر جو بائیڈن نے انہیں اپنے گھر پر ناشتے پر مدعو کیا تھا۔ شریف کی اہلیہ کو امریکی خاتون اوّل مشیل اوباما اور بائیڈن کی اہلیہ جِل یائڈن نے خصوصی طور پر چائے پر مدعو کیا تھا۔