1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا نے ڈرون حملوں سے متعلق الزام ردّ کر دیا

ندیم گِل23 اکتوبر 2013

امریکا نے انسانی حقوق کے گروپوں کی جانب سے لگایا گیا یہ الزام مسترد کر دیا ہے کہ پاکستان اور یمن میں اس کے ڈرون حملے بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہیں۔ واشنگٹن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ الزامات زمینی حقائق کے برعکس ہیں۔

https://p.dw.com/p/1A4hT
وائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارنیتصویر: AP

ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ نے منگل کو مختلف رپورٹیں جاری کیں جن مییں پاکستان اور یمن میں ڈرون حملوں کے نتیجے میں ہونے والی شہری ہلاکتوں کی تفصیلات بیان کی گئیں۔

دونوں گروپوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے ڈروں حملوں کا جائزہ لیا ہے، جو بین الاقوامی قوانین کے خلاف دکھائی دیتے ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا تھا کہ پاکستان میں گزشتہ دو برس کے دوران ایسے حملوں کے دوران ہونے والی بعض ہلاکتوں کو جنگی جرائم کے زمرے میں شمار کیا جا سکتا ہے۔

اس کے ردِ عمل میں وائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارنی کا کہنا ہے: ’’ہم ان رپورٹوں کا محتاط جائزہ لے رہے ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا: ’’جہاں تک ان رپورٹوں میں کیے گئے اس دعوے کا تعلق ہے کہ امریکا نے بین الاقوامی قانون کے خلاف کارروائیاں کیں تو ہم اسے سختی سے مسترد کرتے ہیں۔‘‘

John Kerry USA und Nawaz Sharif Pakistan Washington USA
نواز شریف اپنے دورہ امریکا کے دوران وزیر خارجہ جان کیری سے ملاقات کر چکے ہیںتصویر: Reuters

جے کارنی نے کہا کہ انسدادِ دہشت گردی کی کارروائیوں کو قانون کے مطابق رکھنے کے لیے غیر معمولی احتیاط سے کام لیا جاتا ہے اور واشنگٹن انتظامیہ بارہا اس بات پر زور دے چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مشتبہ دہشت گردوں کے خلاف ڈرون طیاروں کا استعمال ایک ایسی کارروائی ہے، جس کے نتیجے میں معصوم زندگیوں کے ضیاع کا کم سے کم خطرہ ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے بھی ان رپورٹوں پر ردِ عمل ظاہر کیا ہے۔ اس کے مطابق ان رپورٹوں میں بیان کی گئی ہلاکتوں کی تعداد اور اس حوالے سے کیے گئے امریکی تجزیوں میں بہت فرق ہے۔

محکمہ خارجہ کی نائب ترجمان میری ہیرف نے کہا ہے کہ اس حوالے سے واشنگٹن انتظامیہ کے اعدادو شمار زیادہ درست ہیں۔ تاہم انہوں نے اعدادو شمار نہیں بتائے جس کی وجہ ذرائع کا تحفظ بتائی جاتی ہے۔

خیال رہے کہ پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف اِن دِنوں امریکا کے دورے پر ہیں۔ بدھ کو وہ اپنے اس دورے کے آخری روز وائٹ ہاؤس میں صدر باراک اوباما سے ملاقات کریں گے۔ پاکستان میں امریکی ڈرون حملوں کو اس ملاقات کا اہم موضوع بتایا جا رہا ہے۔

اس سے قبل منگل کو ایک بیان میں نواز شریف نے امریکا پر ڈرون حملے روکنے کے لیے زور دیا۔ انہوں نے ان حملوں کو دونوں ملکوں کے تعلقات کی راہ میں حائل ’ایک بڑی خرابی‘ قرار دیا۔

یو ایس انسٹی ٹیوٹ آف پیس کے زیر اہتمام ایک تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا: ’’لہٰذا میں اس بات کی ضرورت پر زور دوں گا کا ڈرون حملے روک دیے جائیں۔‘‘