1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لبنانی تارکین وطن کی کشتی غرقاب، درجنوں افراد ہلاک

23 ستمبر 2022

بحران زدہ لبنان کے غیر قانونی تارکین وطن کی ایک بڑی تعداد نے جب سے سمندر کے راستے یورپ جانے کی کوششیں شروع کی ہیں، تب سے یہ سب سے ہلاکت خیز واقعات میں سے ایک ہے۔

https://p.dw.com/p/4HEsf
Syrien | Rettungsaktion am Hafen von Tartous
تصویر: Saleh Sliman via REUTERS

شام کے ساحل کے پاس 22 ستمبر جمعرات کے روز تارکین وطن سے بھری ایک کشتی کے ڈوبنے کا واقعہ پیش آیا، جس میں کم از کم 34 افراد ہلاک ہو گئے۔ بندرگاہوں کے ڈائریکٹر جنرل سمیر قبرصلی کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں زندہ بچ جانے والے بعض افراد نے بتایا کہ تارکین وطن سے بھری یہ ''کشتی کچھ دن پہلے لبنان سے نکلی تھی۔''

یونان اور ترکی کے درمیان جزیرے پر پھنسے مہاجرین کے فوری انخلا کا مطالبہ

انہوں نے کہا کہ امدادی کارروائیاں جاری ہیں جبکہ زندہ بچ جانے والے ایک شخص نے یہ بھی بتایا ہے کہ اس کشتی میں 150 سے زائد افراد سوار تھے۔ شام کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ طرطوس کے باسل ہسپتال میں زندہ بچ جانے والے تقریبا 20 افراد کا علاج چل رہا ہے۔

امریکہ: گورنر نے تارکین وطن سے بھری بس نائب صدر کی رہائش گاہ پر بھیج دی

اس کشتی میں سوار بیشتر تارکین وطن کا تعلق لبنان اور شام سے تھا، جس میں سے کچھ کے پاس شناختی دستاویزات بھی نہیں تھیں۔

تارکین وطن یورپ پہنچنے کے لیے بے تاب

لبنان اس وقت شدید قسم کے معاشی اور بے روزگاری کے بحران سے دو چار ہے، جس کے سبب بہت سے لبنانی، شامی اور فلسطینی غیر قانونی طور پر یورپ جانے کی کوشش کرتے رہے ہیں اور جب سے یہ سلسلہ شروع ہوا ہے اس وقت کے بعد سے یہ مہلک ترین واقعہ ہے۔

Syrien | Rettungsaktion am Hafen von Tartous
کشتی میں سوار بیشتر تارکین وطن کا تعلق لبنان اور شام سے تھا، جس میں سے کچھ کے پاس شناختی دستاویزات بھی نہیں تھیںتصویر: Saleh Sliman via REUTERS

لبنان سن 2019 کے اواخر سے ہی شدید اقتصادی بحران کی زد میں ہے جس کی وجہ سے ملک کی تین چوتھائی سے زیادہ آبادی غربت میں مبتلا ہو گئی ہے۔

لبنان کی مجموعی آبادی تقریبا 60 لاکھ کے قریب ہے، جس میں تقریبا 10 لاکھ شامی پناہ گزین شامل ہیں۔ اس میں سے بہت سے لوگ اپنی جانیں خطرے میں ڈال کر سمندری راستے سے غیر قانونی طور پر یورپ پہنچنے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔

اپریل میں لبنانی بحریہ نے اسی طرح کی مہاجرین سے بھری ایک کشتی کا تعاقب کیا تھا، جو لبنان کے شمالی ساحل طرابلس کے قریب ڈوب گئی تھی۔ اس واقعے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

رواں ماہ ستمبر میں ترکی کے ساحلی محافظوں نے بھی اسی طرح کے ایک واقعے میں دو بچوں سمیت چھ تارکین وطن کی ہلاکت کا اعلان کیا تھا۔ یہ کشتی جنوب مغربی صوبے موغلا کے ساحل سے یورپ پہنچنے کی کوشش میں تھی تبھی حادثہ پیش آیا تھا۔ حکام نے اس میں 73 افراد کو بچانے کا بھی دعوی کیا تھا۔

اطلاعات کے مطابق وہ سب لبنان کے شہر طرابلس سے اٹلی پہنچنے کی کوشش میں سوار ہوئے تھے۔

ص ز/ ج ا (اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے، روئٹرز)