1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سال نو پر روسی اور یوکرینی حملوں میں متعدد افراد ہلاک

1 جنوری 2024

صدر وولودیمیر زیلنسکی نے نئے سال کے موقع پر اپنے خطاب میں یوکرین کی مضبوط فوجی صلاحیتوں کے ذریعے روس کو اپنے غضب کا نشانہ بنانے اور شکست سے ہمکنار کرنے کا عزم دہرایا۔

https://p.dw.com/p/4al9O
اوڈیسا میں روسی فضائی حملے میں کم از کم ایک یوکرینی شہری ہلاک ہوگیا
اوڈیسا میں روسی فضائی حملے میں کم از کم ایک یوکرینی شہری ہلاک ہوگیاتصویر: Oleksandr Gimanov/AFP/Getty Images

نئے سال کے آغاز پر پیر کے روز روس اور یوکرین نے ایک دوسرے کے شہری علاقوں کو نشانہ بنایا جس میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔ دونوں ملکوں نے اس کے لیے ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرایا۔

یہ حملے یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کی جانب سے نئے سال کے خطاب کے چند گھنٹے بعد ہوئے، جس میں انہوں نے یوکرین کی مضبوط فوجی صلاحیتوں کے ذریعے روس کو اپنے غضب کا نشانہ بنانے کا عزم دہرایا تھا۔

ماسکو اور کییف کے ایک ساتھ حملے

یوکرین کے مشرقی خطے میں روس کے تعینات کردہ ایک اہلکار کے مطابق کییف کی جانب سے گولہ بار میں چار لوگوں کی موت ہو گئی۔

ڈونیسٹک خطے میں روس کے ذریعہ تعینات کردہ سربراہ ڈینس پوشیلین نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلی گرام پر لکھا کہ یوکرینی فورسز کی جانب سے کی جانے والی "بھاری گولہ باری" میں چودہ افراد زخمی بھی ہوئے۔

دریں اثنا یوکرین کے حکام نے کہا کہ روس کے جنوب میں اوڈیسا پر فضائی حملے میں کم از کم ایک شخص ہلاک ہو گیا۔

جنگ کے ابتدائی دنوں کے بعد سے روس کے یوکرین پر شدید ترین حملے

اوڈیشا خطے کے گورنر اولیہ کیپر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلی گرام پر بتایا کہ روسی ڈرون حملے کے بعد کچھ رہائشی علاقوں میں آگ لگنے اور ملبہ گرنے کی وجہ سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ کیپر نے مزید بتایا کہ یوکرین کا فضائی دفاعی نظام روسی ڈرون حملے کو ناکام بنانے میں مصروف ہے۔

یوکرین کی فضائیہ نے بتایا کہ روس کے فضائی حملوں میں میکولائیو اور ڈنپرو کے علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ جب کہ لوویف کے گورنر میکسم کوزیتسکی نے کہا کہ ان کا فضائی دفاعی نظام مغربی شہر لوویف پر روسی ڈرون حملوں کو ناکام بنانے میں مصروف ہے۔

ڈونیٹسک پر یوکرینی فوج کے حملے میں چار افراد ہلاک اور چودہ زخمی ہوگئے
ڈونیٹسک پر یوکرینی فوج کے حملے میں چار افراد ہلاک اور چودہ زخمی ہوگئےتصویر: Dmitry Yagodkin/TASS/dpa/picture alliance

زیلنسکی نے یوکرینی 'غضب' سے خبر دار کیا

یوکرین اور روس کے مابین تشدد میں اضافہ کے درمیان صدر زیلنسکی نے سن 2024 میں روسی فورسز کو یوکرین کے "غضب" کا نشانہ بنانے کا عزم ظاہر کیا۔

نئے سال کے موقع پر ٹیلی وژن پر اپنے خطاب میں صدر زیلنسکی نے کہا کہ "اگلے سال دشمن ہماری گھریلو صلاحیتوں کا قہر محسوس کرے گا۔ "  زیلنسکی نے بتایا کہ مغربی شراکت داروں نے انہیں کم از کم ایک ملین اضافی ڈرونز کے ساتھ ہی ایف سولہ جنگی طیارے بھی دینے کا اعلان کیا ہے۔

کریمیا میں یوکرینی میزائل حملے، ’روسی دفاعی نظام متاثر‘

انہوں نے کہا کہ،"اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ دشمن کتنے ہی راکٹ داغے، خواہ کتنی ہی گولہ باری اور بڑے پیمانے پر بے رحمانہ حملے کرے اور یوکرین کو توڑنے، ڈرانے، گرانے اور مشکلات سے دوچار کرنے کی کوشش کرے، ہم بہر حال فتح مند ہوں گے۔"

اس کے برخلاف روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اپنے خطاب میں یوکرین کی ناکامی یا وہاں ماسکو کے"خصوصی فوجی آپریشن "کا حوالہ نہیں دیا لیکن کہا کہ روس "کبھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔"

روس یوکرین تنازعے میں تازہ ترین شدت کے دوران جمعے کے روز ماسکو نے یوکرین کے شہروں کو نشانہ بنانے والے میزائل اور ڈرونز داغے جن میں کم از کم 39 افراد ہلاک ہوگئے۔

کییف نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے ایک روز بعد روس کے جنوبی شہر بیلگوروڈ پر میزائلوں اور ڈرونز سے حملہ کیا جس میں 24 لوگوں کی موت ہوگئی اور 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔

ج ا/ ص ز (اے ایف پی، روئٹرز)