1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیوکرین

یوکرین میں اگلے محاذوں پر کامیاب ہو رہے ہیں، پوٹن

15 اکتوبر 2023

روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے مطابق ان کی فورسز یوکرین کے خلاف کارروائیوں میں کامیابیوں سے ہمکنار ہو رہی ہیں۔ صدر پوٹن نے یوکرین کے چار ماہ پہلے شروع ہونے والے ’جوابی حملے کو بھی ایک مکمل ناکامی‘ قرار دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4XYhY
یوکرین میں اگلے محاذوں پر کامیاب ہو رہے ہیں، پوٹن
یوکرین میں اگلے محاذوں پر کامیاب ہو رہے ہیں، پوٹنتصویر: Pavel Bednyakov/REUTERS

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے سرکاری ٹیلی وژن کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے، ''ہمارے فوجی اُس تقریباً تمام علاقے میں اپنی پوزیشن بہتر بنا رہے ہیں، جو کافی وسیع ہے۔‘‘ صدر پوٹن نے ملکی فوج کی ''فعال دفاعی حکمت عملی‘‘ کی تعریف کرتے ہوئے کہا، ''ایسا کُپیانسک، ژاپوریژیا اور آودی ییوکا میں بھی ہو رہا ہے۔‘‘

قبل ازیں یوکرینی حکومت نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ ''آودی ییوکا محاذ‘‘  پر شدید لڑائی جاری ہے۔ ''آودی ییوکا‘‘ نامی شہر یوکرین کا صنعتی مرکز بھی سمجھا جاتا ہے اور یہ سن 2014 سے یوکرینی مزاحمت کی علامت بنا ہوا ہے۔ تب یہ شہر مختصر وقت کے لیے روسی علیحدگی پسندوں کے ہاتھ لگا تھا لیکن یوکرین نے دوبارہ اس پر کنٹرول حاصل کر لیا تھا۔

اس کے بعد سے یہ شہر روس اور یوکرین کے مابین ایک فرنٹ لائن بنا ہوا ہے اور یوکرین پر روس کے باقاعدہ حملے سے پہلے بھی وہاں باقاعدگی سے بمباری ہو رہی تھی۔

یوکرین کے صدر
قبل ازیں یوکرینی حکومت نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ ''آودی ییوکا محاذ‘‘  پر شدید لڑائی جاری ہےتصویر: Virginia Mayo/AP Photo/picture alliance

روسی فورسز اب ''آودی ییوکا‘‘ کے مشرقی، شمالی اور جنوبی علاقوں کو کنٹرول کر رہی ہیں۔ اگر روس اس علاقے پر قابض ہو جاتا ہے تو ڈونیٹسک کے خطے میں یوکرینی فورسز مزید پیچھے چلی جائیں گی۔ یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کے مطابق ان کی ملکی افواج اب بھی اس علاقے میں اپنی پوزیشنیں سنبھالے ہوئے ہیں لیکن ماسکو کا کہنا ہے کہ اس کی پوزیشن یہاں مضبوط ہوئی ہے۔

روس کو یہ کامیابیاں ایک ایسے وقت میں مل رہی ہیں، جب یوکرین حکومت نے چار ماہ سے روس کے خلاف ''جوابی حملے‘‘  کا آغاز کر رکھا ہے۔ یوکرین نے کہا تھا کہ وہ اس جوابی حملے میں روس کے خلاف حیران کن کامیابیاں حاصل کرے گا لیکن تجزیہ کاروں کے مطابق یہ جوابی حملہ توقع سے زیادہ سست رہا ہے۔

صدر پوٹن نے اتوار کو ایک مرتبہ پھر دہرایا کہ یوکرین کا ''جوابی حملہ مکمل طور پر ناکام‘‘ ہو گیا ہے۔ صدر پوٹن کا کہنا تھا، ''ہم جانتے ہیں کہ کچھ جنگی علاقوں میں دشمن نئی جارحانہ کارروائیوں کی تیاری کر رہا ہے۔ ہم انہیں دیکھ رہے ہیں، ہم انہیں جانتے ہیں اور ان کے نتیجے میں رد عمل کا اظہار کر رہے ہیں۔‘‘

مبصرین کے مطابق مشرق وسطیٰ میں حماس اور اسرائیل کے مابین شروع ہونے والے تنازعے کا اثر یوکرین جنگ پر بھی پڑے گا کیوں کہ امریکہ اور مغربی ممالک کی توجہ اب مشرق وسطیٰ میں مرکوز ہو گی۔

ا ا / ر ب (ڈی پی اے، اے ایف پی)