1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دنیا کے مہنگے ترین شہر کون سے ہیں؟

18 مارچ 2020

دنیا کےمہنگے ترین شہر ہونے کا اعجاز فرانس کے پیرس کو حاصل تھا تاہم اب یہ تاج یوروپ کے پاس نہیں رہا اور ایشیائی ممالک کے شہر سب سے مہنگے ہیں، جس کی وجہ خطے کی مضبوط معیشت ہے۔

https://p.dw.com/p/3ZcET
Singapur Marina Bay in der Nacht
تصویر: picture-alliance/robertharding/Ed Rhodes

 

عالمی سطح پر رہن سہن کی قیمتوں کا جائزہ رکھنے والے ادارے 'دی ایکنومسٹ انٹیلیجنس یونٹ' (ای آئی یو) کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق سنگاپور، اوساکا اور ہانگ کانگ جیسے ایشیائي شہروں نے یوروپ کے پیرس اور زیورخ جیسے شہروں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور اس وقت وہ د نیا کے مہنگے ترین شہر ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق رہنے کے اعتبار سے  یوروپی شہر اب سستے ہوتے جا رہے ہیں لیکن امریکی شہر نیو یارک اب بھی کافی مہنگا ہے۔

تازہ اعداد و شمار کے مطابق مہنگائی کے حساب سے سنگاپور، اوساکا اور ہانگ کانگ مشترکہ طور پر پہلے نمبر پر ہیں۔   فرانس کا دارالحکومت جوگزشتہ برس قیمتوں کے حساب سے اوّل نمبر پر تھا چار پوائنٹس گر کر اب پانچویں نمبر پر پہنچ گيا ہے جبکہ پچھلے سال چوتھے نمبر پر رہنے والا سوئٹزر لینڈ کا شہر زیورخ پیرس کے برابر ہے۔   

دی ایکنومسٹ انٹیلیجنس یونٹ (ای آئی یو) نے 'ورلڈ وائڈ کاسٹ آف  لیونگ سروے' میں دنیا کے درجنوں شہروں میں رہن سہن کی قیمتوں کا جائزہ لے کر یہ اعداد و شمار پیش کیے ہیں۔ اس کے مطابق گزشتہ ایک برس میں زیورخ اور پیرس جیسے یورپی شہروں میں رہنا قدرے سستا رہا جبکہ ایشیا کے بعض شہروں میں قیمتیں کافی بڑھ گئی ہیں۔ اس  سروے میں 133 شہروں میں 400 افراد کی رہن سہن کی قیمتوں کا جائزہ لیا گيا، جس میں وہاں کی سروسز، کھانے پینے، ملبوسات، اور برتن سمیت گھریلو ساز و سامان کی قیمتوں کا موازنہ کیا گيا ہے۔

Japan Kotatsu Boote in Osaka
جاپانی شہر اوساکا نے یورپی شہر پیرس کو رینکنگ میں پیچھے چھوڑ دیا۔تصویر: picture-alliance/AP/The Yomiuri Shimbun

ای آئی یو کے جائزے سے پتہ چلا ہے کہ یورپ کے کئی دیگر شہروں میں بھی رہن سہن کی قیمتیں گرنے لگی ہیں۔ ادارے نے یورپ کے 37 میں سے جن 31 شہروں کا جائزہ لیا ہے اس میں جینیوا اور کوپن ہیگن بھی شامل ہیں اور ان سب کی رینکنگ میں کمی آئی ہے۔ محقیقن کے مطابق قیمتوں میں یہ گراوٹ افراط زر کی شرحوں میں کمی اور صارفین کی مانگ میں کمی کی وجہ سے آئی ہے۔ لیکن اس دوران امریکی شہر نیو یارک اور لاس اینجیلس میں رہن سہن کی قیمتوں میں اضافہ درج کیا گيا ہے۔

 ای آئی یو میں اس سروے سے وابستہ ایک ڈائریکٹر نکولس فٹزوری کا کہنا تھا کہ اس سروے میں مقامی کرنسی، افراط زر کی شرحوں اور گھریلو مانگ میں اضافے کے تعلق سے مخالف رجحانات بھی سامنے آئے جبکہ بعض حیران کن تضادات بھی پائے گئے، جیسے کہ ایک طرف یورپ میں زندگی گزارنے کی لاگت میں جہاں کمی درج کی گئی وہیں شمالی امریکا میں اس میں اضافہ دیکھا گيا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سروے میں ایشیائی خطے میں بھی زندگی گزارنے کی قیمتوں سے متعلق بعض متضادات رجحانات سامنے آئے ہیں، ’’جیسے ایشیا کے سب سے مہنگے کاروباری مراکز اگر ہانگ کانگ اور سنگاپور ہیں تو اسی خطے میں زندگی گزارنے کی قیمت کے لحاظ سے بنگلور اور چنئی جیسے شہر بہت سستے  ہیں۔‘‘

اس جائزے کے مطابق دنیا کے جو دس مہنگے ترین شہر ہیں اس میں مشرق وسطی سے تعلق رکھنے والا اسرائیلی شہر تل ابیب، ساتویں نمبر پرہے جبکہ سعودی عرب یا دبئی جیسے ملکوں کا کوئی بھی شہر اس فہرست میں شامل نہ ہوسکا ہے۔ ترکی کی کرنسی لیرا میں بہتری آنے سے استنبول کی رینکنگ میں کافی بہتری آئی ہے تاہم اب بھی وہ 96ویں نمبر ہے۔

Syrien Damaskus Sayyidah Ruqayya Moschee
جنگ سے تباہ حال شامی داراحکومت دمشق میں قائم مسجد سیدہ رقیہ۔تصویر: picture-alliance/Prisma Archivo

دنیا کا سب سے سستا شہر شام کا دارالحکومت دمشق ہے جہاں گزشتہ تقریبا دس برس سے خانہ جنگی جاری ہے۔ ازبکستان کا شہر تاشقند بھی رینکنگ میں تقریبا اسی کے آس پاس دوسرے نمبر پر ہے۔ ارجینٹینا اور وینزویلا کا دارالحکومت بینوس ایریز اور کرکاس جیسے شہر دنیا کے پانچ سب سے سستے شہر ہیں۔ جرمن دارالحکومت برلن، فرنکفرٹ اور میونخ میں گزشتہ چند برسوں میں مکانوں کے کرائے میں ریکارڈ اضافہ درج کیا گيا ہے اس کے باوجود دنیا کے دس مہنگے ترین شہروں کی فہرست میں جرمنی کا کوئی بھی شہر شامل نہیں ہے۔

    نئے اعداد و شمار کے مطابق دنیا کے دس مہنگے ترین شہر یہ ہیں۔ سنگا پور، اوساکا اور ہانگ کانگ اوّل نمبر پر۔ نیویارک چوتھے، پیرس اور زیورخ پانچویں، تیل ابیب ساتویں، لاس انجیلس آٹھویں، ٹوکیوں نویں اور جینوا دسویں نمبر پر ہے۔

ص ز/ ک م (ایجنسیاں)

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں