1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی، تین جرمن نوجوان گرفتار

12 اپریل 2024

جرمنی میں تین نوجوانوں کو دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ استغاثہ کی جانب سے بیان میں بتایا گیا ہے کہ ان تین نوجوانوں میں پندرہ اور سولہ برس کی دو لڑکیاں اور پندرہ برس کا ایک لڑکا ہے۔

https://p.dw.com/p/4egUb
Deutschland Berlin Polizei
تصویر: A. Friedrichs/IMAGO

استغاثہ کے مطابق جرمنی کے صوبے  نارتھ رائن ویسٹ فیلیا  سے تعلق رکھنے والے، جن  تین  ٹین ایجرز کو ڈوسلڈوف سے حراست میں لیا گیا، وہ ''اسلامی شدت پسندی سے جڑے دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی میں مصروف تھے اور ایسے حملوں کے لیے مکمل طور پر پرعزم بھی تھے۔‘‘

پوٹن نے حملے کے انتباہات کو نظر انداز کیا، جرمن دفاعی ماہر

جرمنی: حماس کے حملوں کے بعد مسلمانوں کی زندگی مزید مشکل ہو گئی

تفتیش کاروں نے یہ تفصیلات ظاہر نہیں کی ہیں کہ ان تینوں نوجوانوں کا منصوبہ کیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ اس سلسلے میں مزید تفتیش جاری ہے تاہم جرمن اخبار بلڈ کے مطابق یہ نوجوان ایک پیٹرول بم حملے کے ساتھ ساتھ چاقو سے حملے کی منصوبہ بندی میں مصروف تھے جبکہ ان کا نشانہ ممکنہ طور پر مسیحی اور پولیس اہلکار ہو سکتے تھے۔

اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زیرحراست یہ نوجوان آتشیں اسلحے کی حصول کے امکانات کا جائزہ بھی لے رہے تھے۔ واضح رہے کہ سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے دہشت گردانہ حملے کے بعد سے جرمنی میں سکیورٹی انتہائی الرٹ کے درجے پر ہے۔ جرمنی میں داخلی سلامتی کے محکمے کے سربراہ  نے خبردار کیا تھا کہ دہشت گردانہ حملوں کے خطرات حقیقی اور بلند ہیں۔

جرمن پولیس نے رواں برس جنوری میں کولون شہر کے مشہور زمانہ کیتھیڈرل پر حملے کی منصوبہ بندی کے الزام پر تین افراد کو حراست میں لیا تھا۔

رواں برس مارچ میں بھی جرمنی میں دو افغان شہریوں کو دہشت گرد تنظیم 'اسلامک اسٹیٹ‘ کے نظریات سے متاثر ہو کر سویڈن کی پارلیمان پر دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام پر گرفتار کیا گیا تھا۔ یہ افراد سویڈن میں قرآن نذر آتش کرنے کے واقعات کے ردعمل میں دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ گزشتہ برس اکتوبر میں دو شامی بھائیوں کو بھی سویڈن میں ایک چرچ پر دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کے الزام پر حراست میں لیا گیا تھا۔

ع ت، ش ر (اے ایف پی، ڈی پی اے)