1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تیونس میں حزب اختلاف کے رہنما کو ایک برس قید کی سزا

16 مئی 2023

تیونس پارلیمان کے سابق اسپیکر راشد غنوشی کو ملکی سلامتی کے خلاف سازش کرنے کے الزام میں عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ فروری سے لے کر اب تک ملک میں اپوزیشن سے تعلق رکھنے والی بیس سے زائد اہم شخصیات کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

https://p.dw.com/p/4RNyQ
Tunesien Rached Ghannouchi
تصویر: FETHI BELAID/AFP

تیونس کی ایک عدالت نے حزب اختلاف کے اہم رہنما راشد غنوشی کو ایک برس قید کی سزا سنائی ہے۔ مقامی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق غنوشی پر 1,000 دینار یعنی تقریباً سوا تین سو امریکی ڈالر کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

تیونس میں اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری

انہیں گزشتہ ماہ گرفتار کیا گیا تھا، جبکہ فروری کے اواخر میں انہیں ریاست کی سلامتی کے خلاف سازش کرنے کے الزام میں عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ ان کے خلاف یہ مقدمہ اس لیے بھی درج کیا گیا، کیونکہ ان پر پولیس افسران کو ''ظالم'' کہنے کا بھی الزام تھا۔

تیونس پارلیمانی انتخابات میں صرف گیارہ فیصد ووٹ پڑے

 انہوں نے اپنے ایک سیاسی بیان میں اس بات کے لیے بھی خبردار کیا تھا کہ اگر حکومت بائیں بازو کی جماعت اور اسلام پسند اپوزیشن گروپوں کو ختم کرنے کے لیے کام کرتی رہی، تو ملک میں ''خانہ جنگی'' چھڑ سکتی ہے۔

تیونس میں ٹرانسپورٹ ملازمین کی ہڑتال سے زندگی مفلوج

راشد غنوشی ملکی پارلیمنٹ کے سابق اسپیکر اور اسلام پسند النہضہ پارٹی کے رہنما ہیں۔ صدر قیس سعید نے جولائی 2021 میں جب پارلیمان کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا اس وقت النہضہ پارلیمان کی سب سے بڑی جماعت تھی۔

تیونس: پارلیمانی انتخابات کے دوران مایوسی کا ماحول

سابق اسپیکر نے گزشتہ ماہ عدلیہ کے سامنے یہ کہہ کر پیش ہونے سے انکار کر دیا تھا کہ یہ عدالتی کارروائی نہ صرف من گھڑت الزامات پر مبنی ہے بلکہ سیاسی اغراض پر مبنی مقدمہ ہے۔

تیونس کے 'داخلی معاملات میں مداخلت‘: امریکی سفیر کو طلب کر لیا گیا

Tunesien Rached Ghannouchi
راشد غنوشی ان 20 سے زائد اپوزیشن شخصیات میں شامل ہیں، جنہیں گزشتہ فروری سے اب تک گرفتار کیا جا چکا ہے، اس میں ممتاز کاروباری شخصیات کے ساتھ ہی متعدد سابق وزرا بھی شامل ہیںتصویر: FETHI BELAID/AFP

بیس سے زائد اپوزیشن رہنما گرفتار

راشد غنوشی ان 20 سے زائد اپوزیشن شخصیات میں شامل ہیں، جنہیں گزشتہ فروری سے اب تک گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اس میں ممتاز کاروباری شخصیات کے ساتھ ہی متعدد سابق وزرا بھی شامل ہیں۔

صدر قیس سعید گزشتہ ڈیڑھ برس کے بھی زیادہ عرصے سے اپنا اقتدار مستحکم کرنے میں لگے ہیں، جو حکم ناموں اور فرمانوں کے ذریعے اپنی حکومت چلاتے ہیں۔

رواں برس کے آغاز میں تیونس کی پارلیمنٹ نے سن 2021 میں معطل ہونے کے بعد اپنا پہلا اجلاس منعقد کیا۔ ایوان کے نئے منتخب قانون ساز وہ ہیں، جس کے الیکشن کو اپوزیشن جماعتوں نے بائیکاٹ کیا تھا اور جنوری اور دسمبر میں ہونے والے ان انتخابات میں محض گیارہ فیصد ووٹ پڑے تھے۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)