1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تمام فرانسیسی شہری، ادارے پاکستان سے چلے جائیں، سفارتی ہدایت

15 اپریل 2021

اسلام آباد میں فرانسیسی سفارت خانے نے فرانس کے تمام شہریوں اور اداروں کو فی الحال پاکستان سے چلے جانے کی ہدایت کر دی ہے۔ یہ ہدایت پاکستان میں اسی ہفتے ہونے والے فرانس مخالف پرتشدد احتجاجی مظاہروں کے تناظر میں کی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/3s516
تصویر: Arif Ali/AFP

پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے جمعرات پندرہ اپریل کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق فرانسیسی سفارت خانے کی طرف سے پاکستان میں موجود فرانسیسی شہریوں اور اداروں کو بھیجی گئی ایک ای میل میں کہا گیا ہے، ''پاکستان میں فرانسیسی مفادات کو لاحق شدید خطرات کے پیش نظر فرانس کے تمام شہریوں اور اداروں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ عارضی طور پر پاکستان سے رخصت ہو جائیں۔‘‘

پاکستان میں جماعتوں پر پابندیوں کی تاریخ

ساتھ ہی اس ای میل میں کہا گیا ہے، ''(پاکستان سے) روانگی کا یہ عمل فی الوقت دستیاب معمول کی تجارتی پروازوں کے ذریعے مکمل کیا جائے گا۔‘‘

پاکستان میں فرانس مخالف جذبات

پاکستان میں فرانس کے خلاف عوامی جذبات اس وقت سے مشتعل ہیں، جب پیرس میں صدر ایمانوئل ماکروں کی حکومت نے ایک ایسے طنزیہ فرانسیسی جریدے کے لیے حمایت کا اظہار کیا تھا، جس نے پیغمبر اسلام کے وہ متنازعہ خاکے شائع کیے تھے، جنہیں بہت سے مسلمان ناپسندیدہ اور ہتک آمیز عمل سمجھتے ہیں۔ تب صدر ماکروں نے آزادی صحافت اور آزادی اظہار رائے کا ذکر کرتے ہوئے اس جریدے کے ایسے خاکوں کی اشاعت کے حق کا دفاع کیا تھا۔

تحریک لبیک پاکستان کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع

جلاؤ، گھیراؤ اور تشدد کے بعد ٹی ایل پی پر پابندی کا فیصلہ

پاکستان میں فرانس مخالف جذبات کا عالم یہ ہے کہ مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر آج جمعرات کے روز #FranceLeavePakistan کا ہیش ٹیگ بھی ٹرینڈ کرتا رہا۔ جمعرات کی سہ پہر تک اس ہیش ٹیگ کے ساتھ 55 ہزار سے زائد ٹویٹس کی جا چکی تھیں۔

پاکستان میں فرانسیسی موجودگی کتنی؟

فرانسیسی حکومت کی ویب سائٹ کے مطابق پاکستان میں گزشتہ برس کے آخر تک مقیم فرانسیسی شہریوں کی تعداد 445 کے قریب تھی اور 30 سے زائد فرانسیسی کاروباری ادارے ایسے ہیں جو پاکستان میں باقاعدہ طور پر رجسٹرڈ ہیں اور اپنی کاروباری سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

تحریک لیبک کا احتجاج، جلاؤ گھیراؤ اور ’اربوں روپے کا نقصان‘

اسلام آباد میں مقیم ایک فرانسیسی شہری لُوڈو وان وورین نے پاکستان میں اپنے ملک کے سفارت خانے کی طرف سے جاری کردہ ہدایت کے بارے میں خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ''ہم کچھ کچھ دھچکے کی کیفیت میں ہیں اور سوچ رہے ہیں کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے۔ پاکستان میں گزشتہ چند ماہ کے دوران پیش آنے والے واقعات کے بعد ہم یہاں کوئی پکنک تو نہیں منا رہے تھے بلکہ بہت محتاط تھے۔ اب ہم یہ سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ صورت حال کس حد تک بدل گئی ہے۔‘‘

پاکستان: سعد رضوی کی گرفتاری، پرتشدد مظاہرے، دو افراد ہلاک

فرانس مخالف مظاہرہ، پاکستانی دارالحکومت بند

تحریک لبیک کے احتجاجی مظاہرے

پاکستان میں سخت گیر مذہبی سیاسی جماعت تحریک لبیک متنازعہ خاکوں کے معاملے میں ماضی میں بھی کافی مظاہرے کرتی رہی تھی۔ اس تحریک کے موجودہ سربراہ سعد رضوی نے حال ہی میں حکومت پاکستان سے فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کر دینے کا مطالبہ کیا تھا اور ساتھ ہی اس تحریک کے کارکنوں نے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے بھی شروع کر دیے تھے۔

کراچی میں تحریکِ لبیک کا فرانس کے خلاف بڑا مظاہرہ

پرتشدد ہو جانے والے ان احتجاجی مظاہروں کے دوران گ‍زشتہ چند روز میں پاکستان میں کم از کم دو پولیس اہلکاروں سمیت پانچ افراد ہلاک اور بیسیوں زخمی بھی ہو گئے تھے اور کروڑوں روپے کے مالی نقصانات بھی ہوئے تھے۔

اس دوران پاکستانی حکومت نے کل بدھ کے روز تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر قانونی پابندی بھی لگا دی تھی۔

م م / ا ا (اے ایف پی، اے پی، ڈی پی اے)