1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں یوم جمہوریہ تقریبات، مصری صدر مہمان خصوصی

جاوید اختر، نئی دہلی
26 جنوری 2023

بھارت آج اپنا چوہترواں یوم جمہوریہ منارہا ہے۔ دہلی میں صدر دروپدی مرمو نے روایتی پریڈ کے موقع پر مسلح افواج کی سلامی لی۔ مصری صدر عبدالفتح السیسی مہمان خصوصی کی حیثیت سے تقریب میں موجود تھے۔

https://p.dw.com/p/4MiZ4
Indien | Parade zum Tag der Republik in Neu-Delhi
تصویر: Money Sharma/AFP/Getty Images

نئی دہلی کے 'کرتویہ پتھ' پر یوم جمہوریہ  کے روایتی پریڈ کے موقع پر بھارت نے اپنی فوجی طاقت، سماجی ہم آہنگی، اور سائنس و ٹیکنالوجی، دفاع اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں ہونے والی ترقی کی نمائش کی۔

اس موقع پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی، ان کی کابینہ کے تمام وزراء، تینوں افواج کے سربراہ، مختلف ملکوں کے سفارت کار اوراہم شخصیات موجود تھیں۔ صدر دروپدی مرمو نے بھارتی مسلح افواج کے 'سپریم کمانڈر' کے طورپر جوانوں کی سلامی لی۔

پریڈ میں مصری فوج کے ایک دستے نے بھی حصہ لیا۔ عبدالفتح السیسی بھارت میں یوم جمہوریہ تقریبات میں مہمان خصوصی کے طورپر شرکت کرنے والے پہلے مصری صدر بن گئے ہیں۔

بھارت نے یوم جمہوریہ پریڈ کے موقع پر دیسی ساخت کے متعدد ہتھیاروں کی نمائش کی
بھارت نے یوم جمہوریہ پریڈ کے موقع پر دیسی ساخت کے متعدد ہتھیاروں کی نمائش کیتصویر: Manish Swarup/AP/picture alliance

دیسی ساخت کے ہتھیاروں کی نمائش

بھارت نے پریڈ میں ہوائزر گن، ٹینک، سوپر سونک کروز میزائل، ٹینک شکن میزائل، بکتر بند گاڑیوں وغیرہ فوجی سازوسامان کی نمائش کی۔ سینکڑوں فوجیوں نے مختلف بینڈوں کی دھنوں پر مارچ پاسٹ کیے۔

مارچ پاسٹ میں پہلی مرتبہ خواتین اونٹ سوار دستے نے بھی حصہ لیا۔ نیم فوجی دستے بی ایس ایف کی خواتین یونٹ کی شمولیت کو بھارت میں خواتین کو بااختیار بنانے کی کوششوں کی علامت کے طورپر دیکھا جا رہا ہے۔

بھارت نے اس موقع پر دیسی ساخت کے متعدد ہتھیاروں بشمول 105ایم ایم انڈین فیلڈ گن، کے9وجر ہوائزر، ایم بی ٹی ارجن ٹینک، ناگ ٹینک شکن میزائل،آکاش ایئر ڈیفینس میزائل وغیرہ کی نمائش کی۔

بھارت میں یوم جمہوریہ تقریبات اور متنازعہ ’اعزازات‘

بھارت: اعلیٰ سویلین ایوارڈز تنازعے کا شکار

تقریباً90 منٹ تک چلنے والی اس فوجی پریڈ کا اختتام فضائیہ کے جنگی جہازوں کے فلائی پاسٹ سے ہوا، جس میں رفائل جیٹ نے بھی حصہ لیا۔ تاہم بادل چھائے رہنے کی وجہ سے پریڈ میں موجود ناظرین اس فلائی پاسٹ سے خاطر خواہ محظوظ نہیں ہوسکے۔

السیسی کے بطور مہمان خصوصی شرکت کی اہمیت

عبدالفتح السیسی کومدعو کیے جانے کو سفارتی لحاظ سے کافی اہمیت دی جارہی ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات کے حالانکہ 75 برس ہوچکے ہیں تاہم یہ پہلا موقع ہے جب کوئی مصری صدر یوم جمہوریہ پریڈ میں مہمان خصوصی کے طورپر موجود تھا۔

یہ دونوں ملکوں کے مابین بڑھتے ہوئے تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔ بھارت نے جی 20 کے صدر کی حیثیت سے مصر کو "مہمان ملک" کے طورپر بھی مدعو کیا ہے۔

مصری صدر کا دورہء بھارت، اقتصاديات پر توجہ مرکوز

وزیر اعظم نریندر مودی نے صدر السیسی کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی۔ السیسی کی بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے ساتھ بھی انسداد دہشت گردی سمیت مختلف امور پر با ت چیت ہوئی۔

دونوں ملکوں نے دفاع نیز توانائی، زراعت، سیاحت، ثقافت اور تجارت کے شعبوں میں کئی معاہدوں پر دستخط کیے۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ بھارت اور مصر  دنیا بھر میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات پر فکر مند ہیں اور اس بات پر متفق ہیں کہ دہشت گردی انسانیت کے لیے سب سے سنگین خطرہ ہے۔

مودی نے کہا کہ، "دونوں ممالک سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے مربوط کارروائیوں پر متفق ہیں اور اس کے لیے دونوں بین الاقوامی برداری کو چوکنا کرنے کی کوشش کرتے رہیں گے۔"

نئی دہلی ایک جانب فوجی تو دوسری طرف ٹریکڑ پریڈ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید