1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مصری صدر کا دورہء بھارت، اقتصاديات پر توجہ مرکوز

19 مارچ 2013

پير کے روز پاکستان کا مختصر دورہ کرنے کے بعد محمد مرسی نے بھارت کا رخ کيا، جہاں وہ وزير اعظم من موہن سنگھ سے ملاقات کريں گے۔ مرسی اس دورے کے ذريعے دونوں ممالک کے اقتصادی تعلقات کو مزيد بہتر بنانے کی کوشش کريں گے۔

https://p.dw.com/p/17zs2
تصویر: picture alliance / dpa

محمد مرسی آج سے اپنے دورہ بھارت کا آغاز کر رہے ہيں۔ وہ اس دورے کے دوران وزير اعظم من موہن سنگھ کے علاوہ کئی کاروباری گروپوں کے ساتھ بھی ملاقاتیں کريں گے۔ مصری صدر کے اس دورے کا مقصد دونوں ملکوں کے تجارتی حجم ميں اضافہ اور بھارتی سرمايہ کاروں کو مصر ميں سرمايہ کاری کی جانب راغب کرنا بتايا گيا ہے۔ اس بارے ميں بات کرتے ہوئے من موہن سنگھ کے خصوصی مشير برائے مغربی ايشيا چنمايا آر غریخان Chinmaya R. Gharekhan نے مطلع کيا کہ مرسی ايک تجارتی وفد کے ہمراہ بھارت آ رہے ہيں۔

مصری صدر کے اس دورے سے قبل رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے مصر کے ليے بھارتی سفير نوديپ سوری نے بتايا تھا کہ پچھلے تين برس کے دوران مصر اور بھارت کے درميان تجارت ميں اس قدر اضافہ ہوا ہے کہ اب بھارت مصر کا ساتواں سب سے اہم تجارتی پارٹنر ہے۔

دونوں ممالک کے درميان دو طرفہ تجارت کا حجم اس وقت 5.5 بلين ڈالر ہے اور بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان سيد اکبرالدين نے نئی دہلی ميں رپورٹرز کو بتايا کہ مرسی کے اس دورے کے موقع پر اس حجم ميں مزيد اضافے پر بات چيت کی جائے گی۔ بھارتی اہلکاروں کے مطابق وہ پيٹرو کيميکلز، انفارميشن ٹيکنالوجی، بائيو ٹيکنالوجی اور طبی مصنوعات سميت ديگر کئی اشياء کی تجارت کے حوالے سے بات کريں گے۔

مصری عوام حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے
مصری عوام حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئےتصویر: AP

واضح رہے کہ محمد مرسی يہ دورہ ايک ايسے موقع پر کر رہے ہيں جب سياسی عدم استحکام کے تناظر ميں ان کا ملک تيزی سے معاشی بحران کی جانب بڑھ رہا ہے۔

اگرچہ قاہرہ اور نئی دہلی کے باہمی تعلقات کافی اچھے ہيں تاہم بھارت کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ميں مستقل رکنيت کا خواب اور مصر کی جانب سے اس کی مسلسل مخالفت دونوں ملکوں کے تعلقات ميں ايک کانٹے کی حيثيت رکھنے والا تنازعہ ہے۔

اس سے قبل پير کے روز مرسی نے پاکستان کا ايک روزہ دورہ کيا۔ وہ گزشتہ چار دہائیوں سے زائد کے عرصے میں پاکستان کا دورہ کرنے والے مصر کے پہلے سربراہ ہیں۔ اس موقع پر مرسی نے کہا کہ پاکستان اور مصر دو اہم اسلامی ملک ہونے کی حیثیت سے مسلم امہ کو درپیش چیلنجوں اور مشکلات کے حل میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

(as/aba (AFP