1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برازیل میں مقامی باشندوں کے مزید مظاہرے

شامل شمس28 مئی 2014

برازیل میں چند ہفتوں بعد شروع ہونے والے فٹ بال کے عالمی کپ مقابلوں سے قبل مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ منگل کے روز مقامی باشندوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جس کے نتیجے میں ایک پولیس افسر زخمی ہو گیا۔

https://p.dw.com/p/1C7x6
تصویر: Reuters

منگل کے روز فٹ بال عالمی کپ کے مقابلوں کے لیے مخصوص ٹرافی کی نمائش ہونا تھی لیکن وہ برازیل کے مقامی باشندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان کشیدگی کے باعث ملتوی کرنا پڑی۔

برازیل کے ٹی وی پر یہ مظاہرے براہ راست نشر کیے گئے۔ پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے فائر کیے۔ یہ مظاہرین برازیلیا کے اس نئے فٹ بال اسٹیڈیم تک پہنچ گئے تھے جہاں ورلڈ کپ کے مقابلے ہونا ہیں۔

مظاہرین ہاتھوں میں تیر کمان اور نیزے لیے ہوئے تھے۔ انہوں نے پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی فائرنگ کے جواب میں پولیس کی جانب تیر بھی داغے جن میں سےایک تیر ایک پولیس افسر کے پیر میں پیوست ہو گیا۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق ان مظاہروں کے دوران دو مقامی باشندے بھی زخمی ہوئے۔

مظاہرے رات گئے ختم ہو گئے تاہم انتظامیہ کو ورلڈ کپ ٹرافی کی رونمائی ملتوی کرنا پڑ گئی۔

برازیل کی مقامی آبادی اس قانون کے خلاف احتجاج کر رہی تھی جس کے نتیجے میں ان کی مراعات میں کمی کی جا رہی ہے۔

منگل کے روز ہونے والے احتجاج میں وہ افراد بھی شامل تھے جو برازیل کی ورلڈ کپ کی میزبانی کی مخالفت کر رہے ہیں۔ ان افراد کا مؤقف ہے کہ برازیل کو اس ٹورنامنٹ کے انعقاد پر خطیر رقم خرچ کرنے کے بجائے ملک کی قومی ضروریات پر پیسہ لگانا چاہیے۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ برازیل میں عالمی کپ کے انعقاد کے خلاف مظاہرہ ہوا ہو۔ اس طرح کے مظاہرے اس جنوبی امریکی ملک میں تقریباً ہر روز ہی ہو رہے ہیں۔ گزشتہ برس اس نوع کے ایک مظاہرہ میں ایک ہی رات کم از کم دس لاکھ افراد سڑکوں پر نکل آئے تھے۔ یہ مظاہرین برازیل کی حکومت کے بچتی پروگرام کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت سماجی شعبوں کے لیے وقف بجٹ میں کٹوتی تو کر سکتی ہے تاہم وہ ورلڈ کپ جیسے مہنگے ٹورنامنٹ پر رقم خرچ کرنے سے گریز نہیں کرتی۔

برازیل میں فٹ بال کے عالمی کپ کا آغاز بارہ جون سے ہو رہا ہے۔ دفاعی چیمپئن اسپین کی ٹیم اپنے اعزاز کا دفاع کرے گی۔ اسپین کے علاوہ برازیل، جرمنی اور ارجنٹائن کو سن دو ہزار چودہ کا فٹ بال ورلڈ کپ جیتنے کے لیے پسندیدہ ممالک قرار دیا جا رہا ہے۔