1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برازیل کے یوم آزادی پر ملک گیر مظاہرے

عابد حسین8 ستمبر 2013

برازیل کے یوم آزادی کے موقع پر ملک کے ایک سو کے قریب چھوٹے بڑے شہروں میں اینٹی کرپشن اور فرسودہ نظام تعلیم کے خلاف مظاہروں کا اہتمام کیا گیا۔اس سے قبل جون میں بھی ایسے ہی مظاہرے کیے جا چکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/19deX
تصویر: REUTERS

برازیل میں جون کے مہینے میں ہونے والے کرپشن مخالف مظاہروں کی طرح ہفتے کے دن کی احتجاجی ریلیوں میں شرکاء کی کم شرکت کی بنیاد پر شدت میں واضح کمی دیکھی گئی۔ نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق مختلف شہروں میں نکالی جانے والی ریلیوں میں مجموعی ٹرن آؤٹ کم رہا اور اس طرح احتجاجی ریلیوں کے منتظمین کی کوشش پوری طرح کامیاب نہیں ہو سکی۔ ہفتے کے روز ہونے والے مظاہروں کے تناظر میں سارے ملک میں سکیورٹی انتہائی سخت کر دی گئی تھی۔ مظاہروں کا اعلان پہلے ہی کر دیا گیا تھا۔

یوم آزادی کے موقع پر دارالحکومت برازیلیہ میں روایتی فوجی پریڈ کا اہتمام کیا جاتا ہے اور اس خصوصی تقریب میں صدر ڈلما روسیف بھی شریک تھی۔ برازیلیہ میں ملک کے اندر مختلف شعبوں میں جڑیں پکڑی ہوئی بدعنوانی کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ اسی طرح سیاحتی و ساحلی شہر ریو ڈی جینیرو میں پلان کی گئی ریلی میں سینکڑوں افراد شریک ہوئے۔ یہ امر اہم ہے کہ رواں برس جون میں ایک حکومت مخالف ریلی میں ایک ملین افراد نے شرکت کی تھی۔

Brasilien Rio Proteste Sicherheit Bildung Gesundheitswesen
مختلف شہروں میں نکالی جانے والی ریلیوں میں مجموعی ٹرن آؤٹ کم رہاتصویر: REUTERS

دارالحکومت برازیلیہ میں اینٹی کرپشن احتجاجی ریلی میں تقریباً دو ہزار افراد شریک تھے۔ یہ مظاہرین مارچ کرتے ہوئے ملکی پارلیمان کانگریس کی عمارت تک پہنچے اور وہاں ان کی پولیس سے مڈبھیڑ ہوئی۔ دارالحکومت میں ماسک پہنے ہوئے مظاہرین نے برازیل اور آسٹریلیا کے دوستانہ میچ میں خلل ڈالنے کی کوشش بھی کی جو ناکام رہی۔ مظاہرے میں شریک بیشتر افراد اپنے چہروں پر ماسک پہنے ہوئے تھے۔ پولیس نے انہیں خبردار کیا کہ اگر وہ مزید مشتعل ہوئے تو ان کو حراست میں لے کر ان کے ماسک اتار کر شناخت کا عمل مکمل کرنے کے بعد قانونی چارہ جوئی بھی کی جائے گی۔ پولیس کی یہ دھمکی کئی اور شہروں میں بھی کارگر رہی۔

کئی شہروں میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس بھی استعمال کی۔ اس کے جواب میں مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا۔ دارالحکومت برازیلیہ میں کم از کم چوبیس افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ ریو ڈی جینیرو میں پولیس کے ساتھ ہونے والی جھڑپ میں تیرہ مظاہرین کے زخمی ہونے کا بتایا گیا۔ ریو میں بھی پولیس نے دو درجن مظاہرین کو گرفتار کیا۔ برازیل کے کئی دوسرے شہروں میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہونے والی آنکھ مچولی کو رپورٹ کیا گیا ہے۔ ابھی دو دن قبل جمعے کے روز صدر ڈلما روسیف کا کہنا تھا کہ کسی بھی غلط عمل کو تبدیل کرنے کے لیے عوام غصے اور اشتعال کا اظہار اپنے حق کے طور پر کر سکتے ہیں۔