1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

باغیوں کے زیرِ قبضہ علاقے چھڑوانے کا منصوبہ تیار ہے، یوکرائن

ندیم گِل10 جولائی 2014

یوکرائن کی فوج نے مشرقی شہر ڈونیٹسک پر قابض علیحدگی پسندوں کو خبردار کیا ہے کہ انہیں نکال باہر کرنے کے لیے منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے۔ تاہم باغیوں نے اس انتباہ کو پسِ پشت ڈال دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1CZCR
تصویر: Reuters

یوکرائن کے عسکری حکام کا کہنا ہے کہ وہ ڈونیٹسک اور لوہانسک کا کنٹرول واپس حاصل کرنے کا منصوبہ بنا چکے ہیں اور باغی حیرت زدہ رہ جائیں گے۔ اس تناظر میں فوج کے ترجمان آندری لیسینکو نے کہا: ’’یوکرائن کے علاقے دہشت گردوں سے واپس لینے کے لیے منصوبہ بنا لیا گیا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کا انحصار اس بات پر نہیں کہ باغی اپنے دفاع کے لیے تیار ہیں یا نہیں۔ اس کے برعکس علیحدگی پسندوں نے کہا ہے کہ باقاعدگی سے ان کے ساتھ ایسے لوگ شامل ہوتے جا رہے ہیں جو کییف حکومت کے خلاف لڑنے کے لیے تیار ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ روس کے ایک فوجی افسر ایگور اسٹریلکوف کی جانب سے اپیل کے بعد مزید لوگ خود کو لڑائی کے لیے پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منگل سے تقریباﹰ تین سو رضاکار سامنے آئے ہیں۔ باغیوں کے مطابق اس سے قبل یومیہ بیس سے پچیس لوگ لڑائی میں حصہ لینے کے لیے ان کے ساتھ شامل ہو رہے تھے۔

Donezk Ukraine Separatisten Kämpfer 06.07.2014
باغیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگ کییف حکومت کے خلاف لڑنے کے لیے ان کے ساتھ شامل ہو رہے ہیںتصویر: picture-alliance/AP

یوکرائن کی فوج نے ہفتے کو سلاویانسک کا قبضہ چھڑا لیا تھا تاہم اس کے بعد باغی تقریباﹰ ایک ملین کی آبادی والے شہر ڈونیٹسک میں نئے سرے سے منظم ہو گئے ہیں۔ ڈونیٹسک کے ایک مرکزی اسکوائر پر اتوار کو روس نواز باغیوں نے ایک ریلی بھی نکالی تھی جس میں ان کے ہزاروں حامی شریک ہوئے۔ وہ روس اور خود ساختہ ڈونیٹسک پیپلز ریپبلک کے پرچم اٹھائے ہوئے تھے۔

روس کے ساتھ سرحد پر واقع شہر لوہانسک میں بھی اہم عمارتیں باغیوں کے قبضے میں ہیں۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق باغیوں کا کہنا ہے کہ روس کے ایک فوجی افسر ایگور اسٹریلکوف نے ڈونیٹسک کے دفاع کی ذمہ داری سنبھال لی ہے۔ ان کے مطابق اسٹریلکوف اس سے پہلے سلاویانسک میں باغیوں کی قیادت کر رہے تھے۔

دوسری جانب یوکرائن کے صدر پیٹرو پوروشینکو نے باغیوں کے خلاف لڑائی میں فضائی حملوں اور توپخانے کے استعمال کو خارج از امکان قرار دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا: ’’ڈونیٹسک کی گلیوں میں لڑائی نہیں ہو گی۔‘‘

یوکرائن کی فوج نے ویک اینڈ پر سلاویانسک کے ساتھ ساتھ آرتیموفسک اور دروس کوفکا کا کنٹرول بھی حاصل کر لیا تھا۔ فوج نے اس کے فوراﹰ بعد ہی اعلان کر دیا تھا کہ وہ علیحدگی پسندوں کے زیرِ قبضہ شہروں ڈونیٹسک اور لوہانسک کا محاصرہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ باغیوں کو حکومتی شرائط تسلیم کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔