1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوکرائن کی فوج نے دو مزید شہروں سے باغیوں کو نکال باہر کیا

ندیم گِل7 جولائی 2014

یوکرائن کی فوج نے باغیوں کے زیر قبضہ شہر سلوویانسک کا کنٹرول حاصل کرنے کے بعد دو مزید شہروں سے علیحدگی پسندوں کو نکال باہر کیا ہے۔ فوج کے مطابق ان شہروں پر یوکرائن کا پرچم لہرا دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1CWik
تصویر: picture-alliance/dpa

سلوویانسک کے بعد فوج نے آرتیموفسک اور دروس کوفکا کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ وزیر دفاع کے عہدے کے لیے نامزد جنرل ویلیری ہیلیٹی کا کہنا ہے کہ ان شہروں پر اب یوکرائن کا پرچم لہرا رہا ہے۔

یوکرائن کی فوج کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ علیحدگی پسندوں کے زیرِ قبضہ شہروں ڈونیٹسک اور ہولانسک کا محاصرہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ باغیوں کو حکومتی شرائط تسلیم کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔

یوکرائن کی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ اور عبوری وزیر دفاع میخائل کوفال نے انٹر ٹیلی وژن سے بات چیت میں کہا: ’’صدر پیٹرو پوروشینکو کی اسٹریٹیجک منصوبہ بندی میں دونوں شہروں کا اس وقت تک مکمل محاصرہ شامل ہے جب تک باغی حکومت کی اطاعت پر مجبور نہیں ہو جاتے۔

Ukraine - Pro-russische Demonstration in Donetsk
باغیوں نے ڈونیٹسک میں ایک بڑی ریلی نکالیتصویر: Getty Images

انہوں نے یہ بات ایک سوال کے جواب میں کہی جس میں ان سے پوچھا گیا کہ آیا فوج ان شہروں پر بمباری کرے گی یا باغیوں پر قابو پانے کے لیے ان شہروں پر ہلہ بول دے گی۔

خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے لوہانسک کے  میئر سیرگئی کرافچینکو کے حوالے سے بتایا ہے کہ وہاں شدید لڑائی ہوئی ہے اور کم از کم ایک شخص ہلاک ہوا ہے۔

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق باغیوں کا حوصلہ ٹوٹ گیا ہے تاہم وہ ہتھیار ڈالنے پر تیار دکھائی نہیں دیتے۔ روس نواز ان علیحدگی پسندوں نے کییف حکومت کے خلاف لڑائی جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ بعض شہروں کا کنٹرول کھونے کے بعد اب وہ ڈونیٹسک میں جمع ہو گئے ہیں۔

ڈونیٹسک کے ایک مرکزی اسکوائر پر اتوار کو روس نواز باغیوں نے ایک ریلی نکالی جس میں ان کے ہزاروں حامی شریک ہوئے۔ وہ روس اور خود ساختہ ڈونیٹسک پیپلز ری پبلک کے پرچم اٹھائے ہوئے تھے۔

اس موقع پر متعدد لوگوں نے روس کے صدر ولادیمیر پوٹن پر زور دیا کہ وہ ان کی مدد میں جلدی کریں، تاہم ماسکو حکومت کی جانب سے اتوار کو اس حوالے سے کوئی ردِ عمل سامنے نہیں آیا۔

حکومتی فورسز نے ایک لاکھ کی آبادی والے شہر سلوویانسک کا کنٹرول ہفتہ پانچ جولائی کو حاصل کیا تھا۔ کییف حکومت کے لیے یہ کُلی فتح نہیں ہے تاہم صدر پیٹرو شینکو کا کہنا ہے کہ وہاں سے شدت پسندوں کا صفایا ’ناقابلِ یقین علامتی اہمیت‘ کا حامل ہے۔