1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی سرحدی محافظوں پر پاکستانی شہری کے قتل کا الزام

5 جنوری 2012

اسلام آباد حکام نے کہا ہے کہ ان تین ایرانی سرحدی محافظوں پر قتل کے الزامات عائد کیے جائیں گے، جنہوں نے ہفتے کے دن پاکستانی حدود میں داخل ہو کر مبینہ طور پر ایک پاکستانی شہری کو ہلاک کر دیا تھا۔

https://p.dw.com/p/13eWC

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے پاکستانی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ان تینوں ایرانی سرحدی محافظوں کے مستقبل کے بارے میں پاکستانی اور ایرانی حکام کے مابین ہونے والے مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں۔ ایرانی حکومت نے زور دیا تھا کہ ان سرحدی محافظوں کو رہا کرکے تہران حکومت کے سپرد کر دیا جائے۔

ان ایرانی بارڈر گارڈز نے ہفتے کے دن پاکستانی حدود میں داخل ہو کر ایک گاڑی پر فائرنگ کر دی تھی، جس کے نتیجے میں مبینہ طور پر ایک نوجوان ہلاک جبکہ دوسرا زخمی ہو گیا تھا۔ یہ واقعہ صوبہ بلوچستان کی ڈسٹرکٹ واشک کے ماشکیل نامی علاقے میں پیش آیا تھا۔

مقامی پولیس کے ایک اعلیٰ اہلکار عبد الملک نے ڈی پی اے کو بتایا، ’تینوں ایرانی باشندے ہماری سکیورٹی فورسز کی حراست میں ہیں اور ہم جلد ہی ان کو مقامی کورٹ میں پیش کر دیں گے تاکہ ان کے خلاف باقاعدہ طور پر مقدمے کی کارروائی شروع کی جا سکے‘۔

Karte Iran und Nachbarstaaten Region Sistan und Belutschistan

عبد الملک نے مزید بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والے پاکستانی شہری کے گھر والوں نے ان ایرانی سرحدی محافظوں کے خلاف رپورٹ درج کروائی ہے اور پولیس اس حوالے سے تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔

تہران حکومت نے ان ایرانی گارڈز کی فوری طور پر رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دانستہ طور پر پاکستانی سرحدی علاقے میں داخل نہیں ہوئے تھے۔ ایرانی حکام نے مزید کہا ہے کہ پاکستانی سرحد میں داخل ہو جانے والے یہ ایرانی سرحدی محافظ ان اسمگلروں کا تعاقب کر رہے تھے، جنہوں نے ایرانی سرحد میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔

ان ایرانی گارڈز کی رہائی کے لیے منگل کو پاکستانی اور ایرانی حکام کے مابین مذاکرات ہوئے تھے۔ اس دوران ان ایرانی گارڈز کی رہائی کے لیےکسی ڈیل تک پہنچنے کی کوشش کی گئی تھی تاہم پاکستانی حکام نے تصدیق کی ہے کہ یہ مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان اور ایران کے مابین سرحد قریب آٹھ سو کلو میٹر طویل ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں