1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی آئل ٹینکر ضبط کرنے کے لیے امریکی وارنٹ

17 اگست 2019

امریکی محکمہ انصاف نے ایران کے ایک بڑے تیل بردار بحری جہاز ’گریس ون‘ کو تحویل میں لینے کے لیے وارنٹ جاری کر دیا۔ اس آئل ٹینکر کو برطانیہ نے جبرالٹر کے قریب روک رکھا تھا۔

https://p.dw.com/p/3O3w4
Supertanker «Grace 1» liegt vor Gibraltar
تصویر: picture-alliance/dpa/AP/M. Moreno

ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کی اٹارنی جیسی لیو کی طرف سے جاری ہونے والی ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ امریکی حکومت کی شکایت پر آئل ٹینکر گریس وَن، اس پر موجود دو ملین بیرل تیل اور 995,000 ڈالرز کی رقم کو ضبط کیا جائے۔

اس پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ قرقی کا حکم نامہ اور ضبطی کی درخواست الزامات پر مبنی ہیں اور اب عدالتی سطح پر ان الزامات کو ثابت کرنا حکومت کی ذمہ داری ہو گی۔

برطانوی بحریہ نے چار جولائی کو گریس وَن نامی اس ایرانی آئل ٹینکر کو اس شک کی بنیاد پر جبرالٹر کے قریب قبضے میں لے لیا تھا کہ یہ ٹینکر اقوام متحدہ کی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے  شام کے لیے تیل لے کر جا رہا تھا۔ ایران شامی صدر بشارالاسد کا بڑا حلیف ہے لیکن اس بات کی تردید کرتا ہے کہ یہ تیل شام بھیجا جا رہا تھا۔

جمعرات پندرہ اگست کو جبرالٹر کے ایک جج نے امریکی کوششوں کے برخلاف اس آئل ٹینکر کو چھوڑ دینے کا حکم دیا تھا۔ اس کے علاوہ جبرالٹر کے حکام نے جمعرات کے ہی روز کہا تھا کہ امریکی محکمہ انصاف نے اس جہاز کو ضبط کرنے کی درخواست کی ہے۔

Öltanker auf dem Weg nach Syrien in Gibraltar festgesetzt
برطانوی بحریہ نے چار جولائی کو گریس وَن نامی اس ایرانی آئل ٹینکر کو جبرالٹر کے قریب قبضے میں لے لیا تھا۔ تصویر: Reuters/J. Nazca

ایران نے اسے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسے فوری طور پر چھوڑنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ایران کی طرف سے یہ الزام بھی عائد کیا گیا تھا کہ برطانیہ نے یہ اقدام امریکی ایما پر اٹھایا ہے۔  امریکا کا موقف ہے کہ  یہ آئل ٹینکر اور اس پر موجود دو ملین بیرل تیل اور ایک بینک میں موجود قریب ایک ملین ڈالرز کو ضبط کیا جانا چاہیے۔ امریکا کا الزام ہے کہ اس جہاز کا تعلق ایرانی کے پاسدارن انقلاب سے ہے، جسے امریکا دہشت گرد تنظیم قرار دے چکا ہے۔

اطلاعات ہیں کہ گریس ون جبرالٹر سے روانہ ہونے والا ہے تاہم ابھی تک وہ جبرالٹر کے قریب ہی لنگر انداز ہے۔ یہ بات ابھی واضح نہیں کہ آیا یہ ایرانی آئل ٹینکر وہاں سے کب تک روانہ ہو سکے گا۔

ڈی ڈبلیو کے ایڈیٹرز ہر صبح اپنی تازہ ترین خبریں اور چنیدہ رپورٹس اپنے پڑھنے والوں کو بھیجتے ہیں۔ آپ بھی یہاں کلک کر کے یہ نیوز لیٹر موصول کر سکتے ہیں۔

ا ب ا / ش ج (روئٹرز، اے پی)