1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران: میزائلوں کے کامیاب تجربے

2 جنوری 2012

ایران کا خلیج فارس میں جنگی مشقوں کے دوران طویل فاصلے تک مار کرنے والے دو میزائلوں کا تجربہ کامیاب رہا۔ ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق قادر اور نور میزائلوں نے کامیابی کے ساتھ اپنے ہدف کو نشانہ بنایا۔

https://p.dw.com/p/13cnZ
تصویر: picture-alliance/dpa

گزشتہ دنوں کے دوران ایران اور مغربی ممالک کے مابین تناؤ میں واضح اضافہ ہوا ہے۔ ایران دھمکی دے چکا ہے کہ اگر اس کی تیل کی برآمدات پر پابندی عائد کی گئی تو وہ آبنائے ہرمز کی ناکہ بندی کر دے گا۔ ویک اینڈ پر امریکی صدر باراک اوباما کی جانب سے دفاعی بجٹ کے مسودے پر دستخط نے جلتی پر تیل کا کام کیا، کیونکہ اس طرح ایرانی مرکزی بینک کے ساتھ روابط رکھنے والے مالیاتی ادارےسخت پابندیوں کے زد میں آ جائیں گے۔ اسی دوران ایرانی بحریہ نے اپنی کئی روزہ جنگی مشقوں کے آخری دن طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کا کامیاب تجربہ بھی کیا ہے۔ ایران نے اعلان کیا ہے کہ خلیج فارس میں جاری جنگی مشقوں کے دوران طویل فاصلے تک مار کرنے والے دو میزائلوں کا تجربہ کامیاب رہا۔

ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے ارنا نے نیوی کمانڈر محمود موسوی کے حوالے سے بتایا ہےکہ قادر اور نور میزائلوں نے کامیابی کے ساتھ اپنے ہدف کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے بتایا کہ قادر میزائل خشکی اور سمندر، دونوں سے دشمن کی بحریہ کو دو سو کلومیٹر تک نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ نور زمین سے زمین تک مار کرنے والا میزائل ہے۔ اس دوران ایرانی ٹیلی وژن متعدد مرتبہ ان مشقوں کی تصاویر بھی نشر کر چکا ہے۔ ٹیلی وژن رپورٹوں میں واضح طور پر طیارہ شکن کشتیوں میں سوار فوجیوں کو دیکھا جا سکتا ہے، فضا میں جنگی جہاز، ہیلی کاپٹرز دکھائی دے رہے ہیں اور آبدوزوں کے ذریعے تارپیڈو فائرکرتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے۔

Iran Raketentest Shehab 2
قادر میزائل خشکی اور سمندر، دونوں سے دشمن کی بحریہ کو دو سو کلومیٹر تک نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہےتصویر: picture-alliance/abaca

بین الاقوامی سطح پر تیل کی تجارت کے حوالے سے آبنائے ہرمز کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ اس لیے کہ دنیا بھر میں تیل کی سمندری تجارت کا 40 فیصد حصہ اسی آبی راستے ہو کر گزرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ امریکہ نے خبردار کیا ہے کہ آبنائے ہرمز کی بندش کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ واشنگٹن نے جوابی دھمکی میں کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو اس آبی گزرگاہ کو آزاد کرانےکے لیے طاقت کے استعمال سے بھی دریغ نہیں کیا جائے گا۔ تاہم عرب دنیا نے ایرانی دھمکی کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔ ان کا مؤقف ہے کہ ایران ایسا نہیں کرے گا کیونکہ آبنائے ہرمز ایران کے لیے بھی بہت اہمیت کی حامل ہے۔

اس دوران یورپی یونین بھی ایران سے تیل کی برآمدات پر پابندی عائد کیے جانے کے حوالےسے صلاح و مشوروں میں مصروف ہے۔ ان تناؤ بھرے حالات میں خلیج فارس میں ایرانی مشقوں کو طاقت کا ایک مظاہرہ بھی قرار دیا جا رہا ہے۔ ایرانی بحریہ کی مشقیں 28 دسمبر سے شروع ہوئی تھیں۔ نوری اور قادر کے علاوہ آج پیر کو کم فاصلے تک مار کرنے والے نصر میزائل کا تجربہ بھی کامیاب رہا۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید