1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران: خفیہ دستاویز شائع کرنے پر اخبار کے خلاف مقدمہ

27 نومبر 2023

اصلاح پسند اخبار'اعتماد' نے ایک ایسی خفیہ دستاویز شائع کی ہے، جس میں رضاکار اخلاقی محافظین اور ایرانی حکومت کا درپردہ تعاون کرنے کا انکشاف کیا گیا ہے۔ حکومت نے دستاویز کی اشاعت پر اس اخبار کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4ZTXR
اصلاح پسند روزنامہ اعتماد نے ایک "انتہائی خفیہ" دستاویز کے مندرجات شائع کیے ہیں
اصلاح پسند روزنامہ اعتماد نے ایک "انتہائی خفیہ" دستاویز کے مندرجات شائع کیے ہیںتصویر: ATTA KENARE/AFP/Getty Images

ایرانی روزنامے 'اعتماد' نے ایسی خفیہ دستاویز شائع کی ہے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ ایران کے رضاکار اخلاقی گارڈز ایرانی حکومت کے لیے کس طرح کام کرتے ہیں۔ اخلاقی گارڈز کو دیگر ذمہ داریوں کے علاوہ خواتین کے لیے لازمی حجاب کے قانون کو نافذ کرنے کا کام بھی سونپا جاتا ہے۔

ایران کے سرکاری استغاثہ دفتر نے ملک کے معروف اخبار 'اعتماد' کے خلاف ملک کے رضاکار اخلاقی گارڈز کے بارے میں ایک اعلیٰ خفیہ سرکاری دستاویز شائع کرنے کے الزامات عائد کیے ہیں۔

ایرانی عدلیہ کے پورٹل 'میزان' نے اتوار کے روز بتایا کہ ایک اصلاح پسند روزنامہ اعتماد نے ایک "انتہائی خفیہ" دستاویز کے مندرجات شائع کیے ہیں۔

ایرانی طالبہ کوما میں، مغربی رہنماؤں کی تہران پر کڑی تنقید

یہ دستاویز وزارت داخلہ کی طرف سے خواتین کے لیے ملک کے سخت اسلامی لباس کوڈ کو نافذ کرنے کے حوالے سے عوامی مقامات پر ہزاروں رضاکار اخلاقی گارڈز کی تعیناتی کے حوالے سے ایک ہدایت تھی۔

مہسا امینی کی موت کے بعد خواتین کے حقوق اور آزادی کے حوالے سے ایران اور دنیا بھر میں مظاہرے ہوئے
مہسا امینی کی موت کے بعد خواتین کے حقوق اور آزادی کے حوالے سے ایران اور دنیا بھر میں مظاہرے ہوئےتصویر: Karim Ait Adjedjou/abaca/picture alliance

ایران کے اخلاقی محافظین

ایران کی وزارت داخلہ نے گزشتہ ہفتے یہ دلیل دیتے ہوئے خود کو ان رضاکار اخلاقی محافظین سے الگ کر لیا تھا کہ وہ سویلین رضاکار ہیں اور ان کا وزارت یا سرکاری اخلاقی پولیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

تاہم 'اعتماد' کی طرف سے شائع کردہ دستاویز اس گروپ اور وزارت داخلہ کے درمیان گہرے روابط کو ظاہر کرتی ہے۔

 گزشتہ ماہ ایک سولہ سالہ لڑکی آرمیتا گراوند کی موت کے بعد ان رضاکار اخلاقی گارڈز کے خلاف عوامی ناراضگی اور غم و غصے میں اضافہ ہو گیا تھا۔ گراوند حجاب کے بغیر تہران میٹرو میں سفر کر رہی تھیں کہ مبینہ طور پر اخلاقی محافظین سے ان کا تصادم ہو گیا۔ اس واقعے میں وہ زخمی ہو گئیں اور پھر کوما میں چلی گئیں۔ چند ہفتوں کے بعد وہ ہسپتال میں چل بسیں۔

ایران: 'ہیڈ اسکارف نہیں تو ملازمت نہیں'

اس واقعے کا موازنہ ایرانی کرد خاتون مہسا امینی کی ہلاکت سے کیا گیا، جو سن 2022 میں اخلاقی پولیس کی حراست میں چل بسی تھیں۔ مہسا امینی کی موت کے بعد خواتین کے حقوق اور آزادی کے حوالے سے ایران اور دنیا بھر میں غیر معمولی مظاہرے ہوئے۔

 ج ا/      (ڈی پی اے، میزان نیوز پورٹل)