1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ايئر سيفٹی ريٹنگ ميں پاکستان کی درجہ بندی مزید گرا دی گئی

14 جولائی 2020

امریکی فیڈرل ایوی ایشن ايڈمنسٹريشن نے پاکستان کی فضائی تحفظ کی درجہ بندی کو نیچے کر دیا ہے۔ یہ اقدامات پاکستانی پائلٹس کی سرٹیفیکیشن کے بارے میں حالیہ ہفتوں کے دوران اٹھنے والے شکوک و شبہات کے پس منظر میں کیے گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3fHZH
Pakistan International Airlines
تصویر: picture-alliance/AP

اس فیصلے کا انکشاف امریکی فیڈرل ایوی ایشن ايڈمنسٹريشن 'ایف اے اے‘ کی ایک دستاویز ميں ہوا، جو ایک ویب سائٹ پر شائع کی گئی۔ اس کی تصدیق ایجنسی کے ایک اہلکار نے کر دی ہے۔ مذکورہ دستاويز کے مطابق، ''امریکی فیڈرل ایوی ایشن ايڈمنسٹريشن نے یہ اندازہ لگا لیا ہے کہ پاکستان فضائی تحفظ کے بین الاقوامی معیارات پر پورا نہیں اترتا اور اس کی درجہ بندی میں اب پاکستان سیکنڈ یا دوسری کیٹیگری میں آتا ہے۔‘‘

پاکستان نے گزشتہ ماہ اپنے پائلٹس میں سے ایک تہائی کو اُس وقت گراؤنڈ کر دینے کا فیصلہ کیا تھا جب ان پائلٹس کی اسناد کے جعلی ہونے کی خبر عام ہوئی تھی۔ امریکی فیڈرل ایوی ایشن انتظامیہ کی طرف سے پاکستان کی فضائی تحفظ کی درجہ بندی کو نیچے گرا دینے کے عمل پر واشنگٹن میں قائم پاکستانی سفارت خانے کو کی گئی فوری رد عمل کی درخواست کے باوجود اب تک کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔                           

 'ایف اے اے‘ کی طرف سے پاکستانی فضائی تحفظ  کی نئی درجہ بندی  کا مطلب یہ ہے کہ پاکستانی ایئر لائنز امریکی ہوائی اڈوں پر اضافی معائنے کی تابع ہو سکتی ہیں نیز انہیں مزید پروازيں بڑھانے کی اجازت بھی نہیں ہو گی۔

Türkei | Pakistan International Airlines Flugzeug auf dem Flughafen in Istanbul
پی آئی اے کی فلائٹس آآئندہ چھ ماہ تک یورپی حدود میں نہیں داخل ہو سکتیں۔ تصویر: picture-alliance/AP Photo

پاکستان انٹرنيشنل ایئر لائنز کے ایک ترجمان نے گزشتہ ہفتے روئٹرز کو بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی کمپنی پاکستان سے امریکا کی ڈائرکٹ فلائٹس کا سلسلہ دوبارہ سے شروع کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے اور اس سلسلے میں خصوصی پروازوں کے انتظامات کے عمل کو وسیع تر کرنا چاہتی ہے۔ دریں اثناء گزشتہ جمعے کو امریکی محکمہ برائے نقل و حمل نے کہا تھا کہ اُس نے پاکستان کی انٹرنیشنل ایئر لائنز پی آئی اے کی طرف سے امریکا کے لیے خصوصی چارٹر پروازوں کی اجازت کو منسوخ کر دیا ہے۔

یاد رہے کہ یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی پہلے ہی یورپی بلاک کے لیے پی آئی اے کی پروازوں کو چھ ماہ کے لیے معطل کر دینے کا اعلان کر چکی ہے۔ یہ فیصلہ پی آئی اے کے ساتھ ساتھ پاکستانی ایوی ایشن اتھارٹی کے لیے بھی ایک بڑا دھچکہ تھا۔ یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی کے اس اعلان کے بعد سے یورپ میں آباد پاکستانیوں کو ملک کا سفر کرنے کے سلسلے میں اب دہُری دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

Pakistan Flugzeugabsturz in Wohnhäuser in Karatchi
مئی کے ماہ میں کراچی کے ایک گنجان آباد علاقے میں حادثے کا شکار ہو کر گرنے والے طیارے کی لائی ہوئی تباہی۔تصویر: Reuters/A. Soomro

یہ سب کچھ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب لاتعداد پاکستانی نژاد باشندے کورونا بحران کے باعث نقل و حمل کے ذرائع تقریباً بند پڑے ہونے کے سبب مختلف خطوں اور ممالک میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ایسے پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد پاکستان سے نکلنے سے قاصر ہے جو یورپ میں آباد ہیں لیکن کورونا کے بحران کے دوران کسی وجہ سے پاکستان گئے ہوئے تھے۔ اب ان کی یورپ واپسی ایک بڑا مسئلہ بنی ہوئی ہے کیونکہ عام لوگوں کے لیے اب تک کوئی بھی ایئر لائن مکمل طور پر بحال نہیں ہوئی ہے۔

مشکوک اسناد کے ساتھ پاکستان کے پائلٹوں کے گراؤنڈ کیے جانے کا معاملہ کم و بیش اُس حادثے کے آس پاس ہی منظر عام پر آیا جو مئی کے مہینے میں پی آئی اے کے جیٹ طیارے  کو پیش آیا تھا اور جس کے نتیجے میں 97 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ک م /  ع س / ایجنسیاں

  

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں