ویتنام نے تمام پاکستانی پائلٹ گراؤنڈ کر دیے
29 جون 2020ویتنام نے اپنی مقامی ایئرلائنز کے لیے کام کرنے والے تمام پاکستانی پائلٹ گراؤنڈ کر دیے ہیں۔ ویتنام کی سول ایوی ایشن کے مطابق یہ فیصلہ ان خدشات کے باعث کیا گیا ہے کہ بعض پاکستانی پائلٹوں کے لائسنس جعلی ہو سکتے ہیں۔
پاکستانی حکام نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ اس نے 282 ایسے پائلٹس کو گراؤنڈ کر دیا ہے جن کے لائسنس یا دیگر دستاویزات جعلی ہو سکتے ہیں۔ ہوائی سفر کے بین الاقوامی ریگولیٹر ادارے IATA نے پاکستان کی قومی ایئرلائنز کے پائلٹس کے جعلی لائسنس کی خبر پر سیفٹی کنٹرول کے حوالے سے سنجیدہ خدشات کا اظہار کیا تھا۔
لائسنس جعلی یا مشکوک: 150 پی آئی اے پائلٹ گراؤنڈ کر دیے گئے
کراچی میں مسافر طیارے کا حادثہ: ’پائلٹ، ایئر کنٹرولر دونوں کی غلطی‘
تحقیقات میں شامل کیا جائے، پاکستانی پائلٹس کا مطالبہ
ویتنام کی سول ایوی ایشن (CAAV) کی طرف سے آج پیر 29 جون کو جاری کیے جانے والے ایک بیان کے مطابق، ''ویتنام کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے سربراہ نے ملکی ایئرلائنز کے لیے کام کرنے والے تمام پاکستانی پائلٹس کی معطلی کا حکم دیا ہے۔‘‘
ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق یہ معطلی اس اتھارٹی کی طرف سے اس حوالے سے جاری ہونے والے آئندہ نوٹس تک جاری رہے گی اور یہ کہ وہ اس حوالے سے پاکستانی حکام کے ساتھ رابطوں میں ہیں۔
پاکستان کے شہری ہوابازی کے وزیر غلام سرور خان نے پاکستانی پارلیمان کو بتایا تھا، ''پاکستان میں 860 فعال پائلٹوں کے لائسنسوں کا جو جائزہ حکومت نے لیا، اس کے مطابق 260 سے زائد (تقریباﹰ 30 فیصد) پائلٹ ایسے تھے، جن کے فلائنگ لائسنس یا تو سرے سے ہی جعلی تھے یا پھر اس لیے مشکوک کہ انہوں نے پیشہ وارانہ امتحانات دیتے ہوئے بددیانتی کی تھی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ویتنام نے مجموعی طور پر 27 پاکستانی پائلٹس کو لائسنس جاری کیے گئے تھے جن میں سے 12 ابھی بھی سروس میں ہیں جبکہ 15 پائلٹس کے کانٹریکٹ کی مدت مکمل ہو چکی ہے اور وہ کورونا وائرس کی وبا کے سبب پہلے ہی گراؤنڈ ہیں۔
سروس میں موجود 12 میں سے 11 پائلٹ ویتنام کی بجٹ ایئرلائن ویٹ جیٹ ایوی ایشن کے لیے کام کر رہے تھے جبکہ ایک جیٹ اسٹار پیسیفک کے لیے جو قومی ایئرلائن ویتنام ایئرلائنز کا ہی ایک یونٹ ہے۔
سی اے اے وی کے مطابق ویتنامی ایئرلائنز میں پائلٹس کی مجموعی تعداد 1,260 ہے جن میں سے قریب نصف غیر ملکی شہریت کے حامل ہیں۔
ا ب ا / ک م (روئٹرز)