1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
آفاتافغانستان

افغانستان کے صوبہ ہرات میں ایک بار پھر زلزلہ

11 اکتوبر 2023

افغانستان کے صوبہ ہرات میں ایک بار پھر زوردار زلزلہ آیا، جہاں چند روز قبل ہی زلزلے سے دو ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ تازہ واقعے میں سو کے قریب افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے، جنہیں ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4XNwo
افغانستان کے ہرات میں زلزلے سے ہونے والی تباہی
محکمہ صحت کے حکام نے بتایا ہے کہ تازہ واقعے میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے، جنہیں ہسپتال میں داخل کیا گیا ہےتصویر: ALI KHARA/REUTERS

افغانستان کے مغربی صوبے ہرات میں بدھ کے روز مقامی وقت کے مطابق تقریبا ًسوا پانچ بجے صبح 6.3 کی شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ ہرات سے تقریبا ً28 کلومیٹر کے فاصلے پر شمال میں یہ تازہ واقعہ پیش آیا ہے۔

افغانستان میں زلزلہ: ہلاکتیں دو ہزار سے تجاوز کر گئیں

طالبان کے محکمہ صحت کے حکام نے بتایا ہے کہ تازہ واقعے میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے، جنہیں ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔

افغان مہاجرین اور کمہار کا گدھا

فوری طور پر اس کے وسیع تر اثرات اور نقصان کے بارے واضح اطلاعات نہیں ہے، تاہم بہت سے لوگ ہفتے کے روز کے زلزلے سے گھر تباہ ہونے کی وجہ سے کھلے میدان میں سو رہے تھے۔

پاک افغان کشیدگی: دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کی ملاقات

واضح رہے کہ چند روز قبل بھی اسی علاقے میں آنے والے زلزلے سے تقریباً دو ہزار افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ علاقے کے بہت سے مکانات منہدم ہو گئے۔

وزارت اطلاعات کے ترجمان عبدالواحد ریان نے خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا کہ بدھ کے زلزلے سے کم از کم 80 افراد زخمی ہوئے جبکہ مٹی کے تودے گرنے سے ہرات-تورگھونڈی کی مرکزی شاہراہ بند ہو گئی ہے۔

ہرات مین زلزلے کے بعد کی صورتحال
طالبان حکام کا کہنا ہے کہ بدھ سے قبل آنے والے زلزلوں کے بعد سے ہرات میں 2000 سے زیادہ لوگ ہلاک ہوئےتصویر: ALI KHARA/REUTERS

اطلاعات کے مطابق تازہ جھٹکوں سے پاس کے چاہک گاؤں کے وہ تمام 700 مکانات بھی منہدم ہو گئے، جو پچھلے دنوں کے جھٹکوں کے دوران محفوظ رہے تھے۔ اس علاقے میں مٹی کے ٹیلوں پر مکانات ہوتے ہیں۔

لیکن ابتدائی طور پر چاہک میں کسی بھی ہلاکت کی اطلاع نہیں ہے، کیونکہ اس ہفتے کے زلزلے کی وجہ سے اب بھی لوگ خوف میں ہیں اور بیشتر افراد نے گھر کے اندر سونے کے بجائے خیموں میں پناہ لے رکھی ہے۔

واضح رہے کہ سنیچر کے زلزلے کا مرکز صوبائی دارالحکومت ہرات کے شمال مغرب میں تقریباً 40 کلومیٹر  کے فاصلے پر تھا۔

طالبان حکام کا کہنا ہے کہ بدھ سے قبل آنے والے زلزلوں کے بعد سے ہرات میں 2000 سے زیادہ لوگ ہلاک ہوئے۔ سنیچر کی تباہی کے بعد خطے کی گرد آلود پہاڑیوں پر آباد دیہاتوں میں ملبے اور جنازوں کے علاوہ بہت کم حصہ دیکھنے کو باقی بچا تھا۔

افغانستان اکثر زلزلوں کی زد میں رہتا ہے، خاص طور پر ہندو کش کے پہاڑی سلسلے میں، کیونکہ یہ یور یشیئن اور ہند ٹیکٹونک پلیٹوں کے سنگم کے قریب واقع ہے۔

ص ز/ ج ا (اے پی، روئٹرز)

افغانستان: بھوک و افلاس سے بھرا ایک اور موسم سرما