1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان میں گزشتہ سال کامیاب رہا: نیٹو ترجمان

24 جنوری 2012

افغانستان میں متعین غیر ملکی افواج کو طالبان انتہاپسندوں کی مزاحمت کا سامنا ہے۔ ان شدت پسندوں کی سرکوبی کے حوالے سے نیٹو کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سن 2011 میں خاصی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/13ouZ
تصویر: picture-alliance/dpa

مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی افغانستان میں متعین انٹرنیشنل سکیورٹی اسسٹینس فورسز( ISAF) کے ترجمان بریگیڈئر جنرل کارسٹن جیکبسن (Carsten Jacobson) نے گزشتہ سال کومجموعی طور پر کامیاب قرار دیا ہے۔ ترجمان کے مطابق ان کامیابیوں میں خاص طور پر جنوبی افغانستان میں طالبان کے گڑھ قندھار شہر اور اس کے گردونواحی علاقوں میں معقول پیش رفت ہوئی ہے۔

بریگیڈئر جنرل کارسٹن جیکبسن کے مطابق گزشتہ سال جنوبی افغانستان میں حاصل ہونے والی کامیابی کا حجم اس قدر ہے کہ اب انتہاپسند طالبان کا کنٹرول ان علاقوں پر عملی طور پر انتہائی محدود کر دیا گیا ہے اور وہ اختراع شدہ بارودی دھماکا خیز مواد (IEDs) پر تکیہ کرنے پر مجبور ہیں۔ ترجمان کے مطابق مشرقی افغانستان میں غیر ملکی افواج نے آپریشن شمشیر اور آپریشن نائف ایج (Knife Edge) کی کامیاب تکمیل سے متحرک و سرگرم حقانی نیٹ ورک کے پانچ سو سے زائد فعال انتہاپسندوں کو ہلاک کر کے اس گروپ میں واضح دراڑیں ڈالنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

Land und Leute in der Provinz Helmand, Afghanistan
قندھار میں کامیابی کا دعویٰ کیا گیا ہےتصویر: AP

ایساف کے ترجمان بریگیڈئر جنرل کارسٹن جیکبسن کا مزید کہنا ہے کہ افغانستان کا دارالحکومت کابل ایک بار پھر کاروباری سرگرمیوں کا مرکز بنتا دکھائی دے رہا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کابل کی سکیورٹی کو بہتر بنا کر انتہاپسندوں کی جانب سے کئی کارروائیوں کو وقت سے پہلے ختم کر نے سے طالبان کو ناکامی کا سامنا رہا۔ بریگیڈئر جنرل کارسٹن جیکبسن نے یہ بھی بتایا کہ اس وقت کابل شہر پر افغان فوج و پولیس کی مکمل عملداری قائم ہے اور یہ انتہائی احسن ہے۔

افغانستان کی فوج کا حجم مسلسل بڑھ رہا ہے۔ اس وقت افغان فوجیوں کی تعداد ایک لاکھ 80 ہزار کے قریب ہے۔ مغربی ممالک ان فوجیوں کی تربیت پر بھی توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ افغان پولیس کی تعداد بھی ایک لاکھ 44 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔ پولیس مردوں کے علاوہ خواتین بھی شامل ہیں۔ بریگیڈئر جنرل کارسٹن جیکبسن کے مطابق رواں برس موسم خزاں تک افغانستان کے نصف حصے پر افغان سکیورٹی فورسز کو مکمل کنٹرول حاصل ہو جائے گا۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں