1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستافغانستان

افغانستان میں نئے سال کا آغاز دھماکے سے

1 جنوری 2023

کابل ملٹری ہوئی اڈے کے داخلی راستے پر ہونے والے اس طاقتور دھماکے کے نتیجے میں بڑا نقصان ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/4Lc3n
Afghanistan Taliban mit Waffen
تصویر: Ebrahim Noroozi/AP/picture alliance

افغانستان میں یہ واقعہ اتوار کے روز ایک ایسے وقت پر رونما ہوا، جب دنیا سال نو کی خوشیاں منا رہی تھی۔

وزارت داخلہ کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق اس دھماکے کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی یا ہلاک ہوئے ہیں۔ تاہم جانی نقصان کی درست تعداد ابھی تک واضح نہیں ہو سکی۔

یہ دھماکا افغان دارالحکومت کابل کے ایک ایسے حساس مقام پر ہوا ہے، جہاں سے کچھ دور ہی کابل کا بین الاقوامی ہوائی اڈہ واقع ہے۔ طالبان کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ اس دھماکے کے بارے میں حقائق جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

کابل حملے میں ہمارے پانچ شہری زخمی ہوئے، چین

افغانستان، مسجد میں بم دھماکا، تقریبا 40 افراد ہلاک

وزارت داخلہ کے ترجمان نے اتوار کے دن کابل میں صحافیوں کو بتایا، ''آج صبح کابل کے ملٹری ایئر پورٹ پر دھماکا ہوا ہے۔ اس کی وجہ سے متعدد افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ تفتیش مکمل ہونے کے بعد ہی اس دھماکے کی وجوہات کا تعین ہو سکے گا۔

اس علاقے کے قریب رہنے والے لوگوں نے میڈیا کو بتایا کہ اتوار کی صبح تقریباﹰ آٹھ بجے ایک زور دار دھماکا سنا گیا، جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے اس حساس علاقے کو اپنے گھیرے میں لے لیا۔ ایک رہائشی کے مطابق دھماکہ اتنا شدید تھا کہ قریب ہی واقع کئی گھروں کی کھڑکیاں بھی ٹوٹ گئیں۔

یہ ابھی تک واضح نہیں کہ یہ دھماکا کوئی حادثہ تھا یا کسی جنگجو گروہ کا حملہ۔

اقتدار سنبھالنے کے بعد طالبان پر پہلا حملہ

افغانستان: ایک اور شیعہ مسجد پر خودکش حملہ، متعدد ہلاکتيں

اگست دو ہزار اکیس میں افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد کچھ عرصے تک وہاں حالات بہتر رہے اور حملوں میں بھی کمی ہوئی تھی۔ تاہم حال ہی میں افغانستان میں پرتشدد واقعات میں ایک مرتبہ پھر اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔

طالبان کی حکومت والے افغانستان میں ایسے حملوں کے لیے 'اسلامک اسٹیٹ خراسان‘ کو ذمہ دار قرار دیا جاتا ہے۔ خود کو دہشت گرد تنظیم داعش سے وابستہ قرار دینے والا یہ گروہ ماضی میں کئی پرتشدد حملوں کی ذمہ داری قبول کر چکا ہے۔

ع ب، م م (خبر رساں ادارے)