1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’افغانستان اور پاکستان علاقائی سالمیت کے لیے کام کریں گے‘

6 مئی 2019

افغانستان کے صدر اشرف غنی نے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے خطے میں امن و امان اور ترقی و خوشحالی کے لیے مشترکہ اقدامات اٹھائے جانے پر اتفاق کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3HyRn
Bildkombo Aschraf Ghani und Imran Khan
تصویر: Imago Images/Xinhua/D. Balibouse//A. Kamal

پاکستان کے وزیر اعظم کے آفس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر اشرف غنی نے اتوار کو عمران خان سے ٹیلی فون پر گفتگو کی۔ گفتگو میں دونوں ممالک کے رہنماؤں نے علاقائی رابطے کو بڑھانے، غربت کے خاتمے اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے مشترکہ طور پر کوشش کرنے کا اعادہ کیا۔

عمران خان کی جانب سے کہا گیا،’’افغانستان میں کئی سالوں سے جاری تنازعے نے نہ صرف افغانستان بلکہ پاکستان کو بھی متاثر کیا ہے۔ دونوں ممالک کی قیادت کو امن کے قیام کے لیے کام کرنا ہوگا۔‘‘

دو طرفہ تعلقات اور افغان امن عمل: امريکی اہلکار پاکستان ميں

افغان سرحد کے قریب عسکریت پسندوں کا پاکستانی فوجیوں پر حملہ

پاکستانی وزیر اعظم نے افغان صدر کو پاکستان دورے کی دعوت بھی دی۔ چار روز قبل مبینہ طور پر افغانستان سے کیے جانے والے ایک حملے میں تین پاکستانی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔ مقامی ذرائع کے مطابق  یکم مئی کو افغاستان سے ساٹھ یا ستر دہشت گردوں نے پاکستانی فوجیوں پر حملہ کیا تھا۔

پاکستان اپنی مغربی سرحد پر باڑ لگانے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسلام آباد الزام عائد کرتا ہے کہ افغانستان کے ساتھ سرحد کو اسمگلنگ اور دہشت گردی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ تاہم کابل پاکستان کے اس فیصلے سے ناخوش ہے اور اس کی مخالفت بھی کر رہا ہے۔ پاکستانی اخبار ڈان نیوز میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق پاکستانی فوج افغانستان کے ساتھ سرحد پر تقریباً 1000 کلومیٹر کے حصے پر باڑ لگا  چکی ہے۔

ب ج/ ع ا