1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دو طرفہ تعلقات اور افغان امن عمل: امريکی اہلکار پاکستان ميں

29 اپریل 2019

دو طرفہ تعلقات اور افغان امن عمل کے موضوعات پر تبادلہ خيال کے ليے آج دو سينیئر امريکی اہلکار پاکستان کا دورہ کر رہے ہيں جب کہ اسی دوران افغانستان ميں آج صدر اشرف غنی کی ميزبانی ميں لويہ جرگہ منعقد ہو رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/3HbCy
Afghanistan Zalmay Khalilzad in Kabul
تصویر: AFP/W. Kohsar

دو طرفہ تعلقات اور افغان امن عمل کے موضوعات پر تبادلہ خيال کے ليے آج جنوبی و وسطی ايشيا کے ليے نائب وزير خارجہ ايلس ويلز اور افغان امور کے نگران امريکی اہلکار زلمے خليل زاد دارالحکومت اسلام آباد پہنچ رہے ہيں۔ پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان محمد فيصل نے اس بارے ميں اپنے ٹوئٹر پيغامات کے ذريعے بتايا کہ آج کی ملاقاتيں دو طرفہ تعلقات اور افغان امن عمل پر معمول کی ملاقاتيں ہيں۔

افغانستان ميں لويہ جرگہ کا انعقاد

دريں اثناء افغان صدر اشرف غنی تقريباً ڈھائی ہزار اہم سياسی و مذہبی شخصيات کے ايک بڑے اجتماع کی ميزبانی کر رہے ہيں۔ اس اجلاس کا مقصد افغان طالبان کے ساتھ مستقبل ميں ممکنہ مذاکرات کے ليے مشترکہ لائحہ عمل طے کرنا ہے۔ دوسری جانب يہ خدشات بھی پائے جاتے ہيں کہ آج ہونے والا  لويہ جرگہ در اصل امريکی حمايت يافتہ کابل حکومت کے اندر موجود اختلافات کو مزيد سخت بنا سکتا ہے۔

صدر اشرف غنی کی کوشش ہے کہ سياستدانوں، قبائلی عمائدين اور ديگر سرکردہ شخصيات کے اس اجتماع ميں اتحاد اور يکجہتی واضح ہو۔ ليکن ان کے چيف ايگزيکيٹو عبداللہ عبداللہ سميت کئی اہم افراد اس جرگے ميں شرکت نہيں کر رہے۔

افغان امن عمل کہاں تک پہنچا ہے؟

دوسری جانب امریکا افغانستان سے اپنی فوجیں نکالنا چاہتا ہے اور اب اس مقصد کے لیے پچھلے ہفتے کے اختتام پر ہونے والی پيش رفت ميں اسے روس اور ایشیا کے طاقتور ملک چین کی حمایت بھی حاصل ہو گئی ہے۔ تینوں ممالک نے افغانستان میں امن عمل سے متعلق ایک فارمولے پر اتفاق کر لیا ہے۔ چین اور روس بھی افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے عمل میں مدد فراہم کریں گے۔ طالبان سے طے پانے والے ممکنہ امن معاہدے میں اس بات کو یقینی بنایاجائے گا کہ افغان طالبان خطے کو ديگر ملکوں پر حملوں يا ان کی منصوبہ بندی کے ليے استعمال نہ ہونے ديں۔ يہ پيش رفت خصوصی امریکی مندوب زلمے خلیل زاد کی جمعے چھبيس اپريل کے روز ماسکو میں روسی اور چینی عہدیداروں سے ملاقات ميں ہوئی۔ خلیل زاد جلد ہی طالبان کے ساتھ مذاکرات کا اگلا دور شروع کرنے والے ہیں۔

ع س / ع ا، نيوز ايجنسياں