1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان صدارتی الیکشن، ابتدائی نتائج کا اعلان آج ہو گا

عابد حسین26 اپریل 2014

افغانستان کے الیکٹورل کمیشن کی خاتون ترجمان نے کہا ہے کہ پانچ اپریل کے صدارتی الیکشن کے ابتدائی نتائج کا اعلان آج ہفتے کے روز کیا جائے گا جبکہ حتمی نتیجے کا اعلان کمیشن کی جانب سے چودہ مئی کو کیے جانے کی توقع ہے۔

https://p.dw.com/p/1Boku
پانچ اپریل کے الیکشن میں کُل آٹھ امیدوار شریک تھے۔تصویر: DW/H.Sirat

آج ہفتے کے روز آزاد الیکٹورل کمیشن پانچ اپریل کے روز ہونے والے صدارتی الیکشن کے ابتدائی نتائج کا اعلان کرے گا۔ اس بابت کمیشن کی خاتون ترجمان نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو گزشتہ روز بتایا کہ ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے پر عبوری نتیجے کے اعلان کے لیے آج پریس کانفرنس بلائی گئی ہے۔

اب تک کی فراہم شدہ معلومات کے مطابق کوئی بھی امیدوار پچاس فیصد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔ سب سے آگے سابق وزیر خارجہ عبداللہ عبداللہ ہیں۔ ان کو 44 فیصد کے قریب ووٹ ملے ہیں۔ اُن کے قریب ترین حریف اشرف غنی ہیں اور وہ تقریباﹰ 33 فیصد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ ووٹوں کی یہ شرح جمعرات کے روز بتائی گئی تھی۔ امکاناً آج کے اعلان میں اس میں تبدیلی ہو گی۔ امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ اب سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے دو امیدوار صدارتی الیکشن کے دوسرے مرحلے میں شریک ہوں گے۔ صدارتی الیکشن کا دوسرا مرحلہ اٹھائیس مئی کے روز ہو سکتا ہے۔

Afghanistan Mazar Präsidentschaftswahl 2014
الیکشن میں ووٹرز کا ٹرن آؤٹ توقع سے کہیں زیادہ تھاتصویر: DW/N.Asir

جو صورت حال ہے، اُس کے مطابق اب اٹھائیس مئی کو سابق وزیر خارجہ عبداللہ عبداللہ اور عالمی بینک کے سابق ماہر اقتصادیات اشرف غنی ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہوں گے۔ پانچ اپریل کے الیکشن میں کُل آٹھ امیدوار شریک تھے۔ الیکشن میں ووٹرز کا ٹرن آؤٹ توقع سے کہیں زیادہ تھا۔ صدارتی الیکشن سے قبل فیورٹ سمجھے جانے والے امیدوار زلمے رسول فرنٹ لائن امیدوار نہیں بن سکے۔ انہیں صرف گیارہ فیصد کے قریب ووٹ ملے۔ زلمے رسول کو موجودہ صدر حامد کرزئی کی حمایت حاصل تھی۔ مبصرین کے خیال میں افغان عوام نے زلمے رسول کو مسترد اِس لیے کیا کہ انہیں غیر مقبول حامد کرزئی کا ساتھ میسر تھا۔

صدارتی انتخابات کا عمل مجموعی طور پر پرامن رہا تھا لیکن الیکٹورل کمیشن کو الیکشن کے دوران ہونی والی بے ضابطگیوں کے حوالے سے سینکڑوں شکایت جمع کروائی گئی ہیں۔ کئی درخواستوں میں فراڈ اور دوسری بدعنوانیوں کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔ ان پر تفتیشی عمل شروع ہے۔ عبوری نتیجے کے بعد کمیشن ان درخواستوں پر توجہ مرکوز کرے گا اور ان درخواستوں کے حوالے سے جو بھی فیصلہ ہو گا، وہ کرنے کے بعد حتمی نتیجہ چودہ مئی کو سنایا جائے گا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید