1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسپیس ایکس ایک بار پھر انسان کو چاند پر لے جائے گا

17 اپریل 2021

گزشتہ کئی دہائیوں سے کسی خلاباز نے چاند کی سطح پر قدم نہیں رکھا۔ اب یہ ذمہ داری اسپیس ایکس کو سونپ دی گئی ہے کہ وہ انسانوں کو چاند کی سطح پر لے جائے۔

https://p.dw.com/p/3s9te
تصویر: SpaceX/UPI Photo/Newscom/picture allianc

قریب تین ارب ڈالرز کے معاہدے کے تحت اسپیس ایکس ایک ایسا خلائی جہاز تیار کرے گا جو پہلی مرتبہ ایک خاتون اور ایک غیر سفید فام شخص کو چاند کی سطح تک پہنچائے گا۔ گزشتہ 50 برسوں سے کسی انسان نے چاند پر قدم نہیں رکھا۔

امریکی خلائی تحقیقی ادارے ناسا کی طرف سے جمعہ 16 اپریل کو بتایا گیا کہ اس نے ایلون مسک کی خلائی ٹرانسپورٹیشن کمپنی اسپیس ایکس کو منتخب کیا ہے تاکہ وہ ایسا اولین کمرشل لینڈر تیار کرے جو کہ پہلی مرتبہ ایک خاتون اور ایک غیر سفید فام شخص کو چاند کی سطح پر لے جائے گا۔

ناسا کا ارادہ ہے کہ وہ اپنے اولین خلائی جہاز کے ذریعے چار خلابازوں کو چاند کے مدار میں بھیجے۔ وہاں سے دو خلابازوں کو اسپیس ایکس کے اسٹار شپ میں منتقل کیا جائے گا جو انہیں چاند کی سطح پر لے جائے گا۔

ناسا کے مطابق اسپیس ایکس کے اسٹار شپ میں ایک کیبن اور دو ایئرلاکس ہوں گے جو چاند پر چہل قدمی کو ممکن بنائیں گے۔ حتمی منصوبہ یہ ہے کہ اس لینڈنگ سسٹم کو بار بار استعمال کیا جائے اور یہ دیگر خلائی سفری مشنوں میں بھی استعمال ہو سکے گا۔

مسلسل تیسری ناکامی، اسپیس ایکس کا ایک اور راکٹ تباہ

کیا آپ چاند کے مفت سفر پہ جانا چاہیں گے؟


ناسا کے قائم مقام ایڈمنسٹریٹر اسٹیو یُرشِک کے بقول، ''ہم چاند تک محدود نہیں رہیں گے۔‘‘ ناسا کی جانب سے گو اس پروگرام کے آغاز کی تاریخ نہیں بتائی گئی تاہم اس خلائی ایجنسی کے ہیومن ایکسپلوریشن آفس کی سربراہ کیتھی لوئیڈرز کی طرف سے یہ اشارہ دیا گیا ہے کہ ایسا شاید رواں دہائی کے آخر تک ممکن ہو گا۔ لوئیڈرز کے بقول، ''ہم ایسا تب کریں گے جب یہ محفوظ ہو گا۔‘‘

'ناسا چھا گئی‘، ایلون مسک

اسپیس ایکس نے قریب تین بلین ڈالرز کا یہ کنٹریکٹ کئی دیگر حریف کمپنیوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے جیتا ہے جن میں 'بلو اوریجن‘  بھی شامل ہے جس کے مالک امیزون کے بانی جیف بیزوس ہیں۔ اس کے علاوہ دفاعی کنٹریکٹر کمپنی ڈائنیٹکس بھی اس دوڑ میں شامل تھی۔

ایلون مسک نے جو الیکٹرک کار کمپنی ٹیسلا کے بھی بانی ہیں، یہ کانٹریکٹ جیتنے کے بعد اپنی ٹوئیٹ میں لکھا، ''ناسا رولز‘‘ یعنی ناسا چھا گئی ہے۔

یہ کنٹریکٹ دراصل ناسا کے آرٹیمس پروگرام کا حصہ ہے جس کا مقصد انسان کو 2024ء  تک چاند پر ایک بار پھر لے جانا ہے۔ اسیپس ایکس کمپنی کو حالیہ چند ماہ کے دوران چار مرتبہ اپنے اسٹار شپ راکٹ پروگرام کی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور یہ راکٹ زمین پر واپسی پر تباہ ہو چکے ہیں۔

Deutschland Elon Musk besucht Baustelle der Tesla Giga-Factory
ایلون مسک نے جو الیکٹرک کار کمپنی ٹیسلا کے بھی بانی ہیں، یہ کانٹریکٹ جیتنے کے بعد اپنی ٹوئیٹ میں لکھا، ''ناسا رولز‘‘ یعنی ناسا چھا گئی ہے۔تصویر: Patrick Pleul/dpa/picture alliance

اسٹار شپ راکٹ دراصل خلائی جہاز کو زمین کے مدار میں پہنچانے کے بعد دوبارہ زمین پر واپس لوٹ آئے گا اور اسے بار بار استعمال کیا جا سکے گا۔

اسپیس ایکس رواں برس کے آخر تک ایک ایسا انسان بردار مِشن زمین کے مدار میں بھیجنے کا اعلان کر چکی ہے جس میں صرف عام افراد ہوں گے۔

اس فلائٹ کی سربراہی امریکی ارب پتی جیرڈ آئزک مان کریں گے جن کے ساتھ تین دیگر سویلین بھی شامل ہوں گے۔ ان میں سے ایک خوش نصیب کو قرعہ اندازی کے ذریعے چُنا جائے گا۔

ا ب ا / ع آ (اے پی، ڈی پی اے)