1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسلامک اسٹیٹ نے شام میں اتحادی جنگی طیارہ مار گرایا

عصمت جبیں24 دسمبر 2014

شام اور عراق کے وسیع تر علاقوں پر قابض عسکریت پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ نے آج بدھ کے روز شام کے شمالی علاقے میں امریکا کی قیادت میں قائم عسکری اتحاد کا ایک جنگی طیارہ مار گرایا۔

https://p.dw.com/p/1E9hU
شام میں آئی ایس کے خلاف فضائی کارروائی کرنے والے دو امریکی جنگی طیارےتصویر: picture alliance/dpa/Matthew Bruch

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق اسلامک اسٹیٹ کے جنگجوؤں نے آج ایک اتحادی جنگی طیارے کو مار گرانے کے بعد دعویٰ کیا کہ اس ہوائی جہاز کے عرب پائلٹ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق سیریئن آبزرویٹری نے تصدیق کر دی ہے کہ دولت اسلامیہ یا آئی ایس کے عسکریت پسندوں نے اس جنگی طیارے کو ایک اینٹی ایئر کرافٹ میزائل سے نشانہ بنایا جس کے بعد طیارے کے پائلٹ کو حراست میں لے لیا گیا۔

نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اس اتحادی جنگی طیارے کو الرقہ شہر کے قریب فضا میں پرواز کرتے ہوئے نشانہ بنایا گیا اور گرفتار ہونے والا پائلٹ ایک عرب باشندہ ہے جس کا تعلق شام سے نہیں ہے۔ بعد ازاں الرقہ میں اسلامک اسٹیٹ کی مقامی قیادت کی طرف سے اس حوالے سے کچھ جہادی ویب سائٹس پر چند تصویریں بھی شائع کر دی گئیں۔ ان تصویروں میں اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں نے اپنے ساتھیوں کو گرفتار کیا گیا عرب پائلٹ بھی دکھایا ہے اور اس کی شناخت اردن کے ایک شہری کے طور پر کرائی گئی ہے۔

IS Kämpfer Archivbild 2013
دولت اسلامیہ کے جنگجو، فائل فوٹوتصویر: picture alliance/ZUMA Press/M. Dairieh

اے ایف پی نے لکھا ہے کہ اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں نے اس پائلٹ کے فوجی شناختی کارڈ کی ایک تصویر بھی شائع کی ہے جس کے مطابق اس کا نام معاذ القصبہ ہے۔ وہ اپنے عہدے کے اعتبار سے فرسٹ لیفٹیننٹ ہے، اس کی تاریخ پیدائش انتیس مئی 1988ء ہے اور اس کا تعلق اردن کی فضائیہ سے ہے۔

سیریئن آبزرویٹری کے مطابق اسلامک اسٹیٹ کے عسکریت پسندوں نے اس جنگی طیارے کو مار کرنے والے جس میزائل سے نشانہ بنایا وہ انہوں نے شام کے ان باغیوں سے چھینا تھا، جو صدر بشار الاسد کی فوجوں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔

آبزرویٹری کے ڈائریکٹر ر امی عبدالرحمان کے بقول اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں کے پاس شامی باغیوں سے چھینے گئے ایسے بہت سے میزائل ہیں، جن سے وہ ہوائی جہازوں خاص کر جنگی طیاروں کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔

الرقہ کے نواح میں آج مار گرائے جانے والے جنگی طیارے کے بارے میں اردن میں حکام نے ابھی تک اپنا کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ لیکن اردن ان بہت سے عرب اور مغربی ملکوں میں سے ایک ہے جو اسلامک اسٹیٹ کے خلاف فضائی حملوں کے لیے امریکا کی قیادت میں قائم عسکری اتحاد میں شامل ہیں۔ دیگر اتحادی ملکوں کی طرح اردن کی فضائیہ کے جنگی طیارے بھی اسلامک اسٹیٹ کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کرتے ہیں۔

اس اتحاد میں شامل ملکوں میں سے امریکا، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، اردن اور بحرین کی طرف سے شام میں آئی ایس کے اہداف کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ عراق میں اسلامک اسٹیٹ کے خلاف فضائی حملے آسٹریلیا، بیلجیم، برطانیہ، کینیڈا، ڈںمارک، فرانس اور ہالینڈ کے جنگی طیاروں کی مدد سے کیے جاتے ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید