1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسرائیلی علاقے پر راکٹ حملے: فلسطینیوں کی جانب سے ’قیدیوں کے دن‘ کا انعقاد

17 اپریل 2013

اسرائیلی میڈیا کے مطابق دو راکٹ اردن کے سیاحتی شہر العقبہ میں بھی گرے ہیں تاہم عمان کے سکیورٹی اہلکاروں نے اس کی تردید کی ہے۔

https://p.dw.com/p/18HU4
تصویر: AP

مصر کے سینائی جزیرہ نما سے عسکریت پسندوں نے اسرائیل کے سیاحتی مقام ایلات پر آج دو راکٹ داغے تاہم تاحال اطلاعات کے مطابق اس واقعے میں ہلاکتوں یا کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔ اُدھر اسرائیلی جیلوں میں مقید فلسطینی قیدیوں نے آج ’قیدیوں کا دن مناتے ہوئے‘ ایک روزہ بھوک ہڑتال کا اعلان کیا۔

آج بُدھ کو بحیرہء احمر پر واقع جنوبی سینائی کے ایک مشہور سیاحتی مقام سے راکٹ فائر کیے جانے کے بعد اسرائیل نے پڑوسی ملک مصر کی سلامتی کی صورتحال کو نہایت سنگین اور تشویش ناک قرار دیا۔ بعد ازاں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نتن یاہو نے راکٹ حملے کے بعد ملکی اعلیٰ حکام سے ٹیلی فون پر تازہ ترین سکیورٹی کی صورت حال پر گفتگو کی۔ وہ اس وقت برطانیہ کی سابق وزیراعظم مارگریٹ تھیچر کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے لندن میں ہیں۔

Krieg in Gaza
غدا کے باشندے احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیںتصویر: AP

اسرائیل کے فوجی ذرائع کے مطابق حال ہی میں ایلات میں میزائل شکن نظام نصب کیا گیا تھا لیکن اسے راکٹ گرانے کے لیے استعمال نہیں کیا گیا۔

دریں اثناء اسرائیلی پولیس کے ایک ترجمان Micky Rosenfeld نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ شہر میں دو جگہوں پر راکٹ کے دھماکے ہوئے ہیں:’’ایک دھماکہ آبادی کے نزدیک ایک کھلی جگہ پر ہوا۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر ہوائی اڈے کو بند کر دیا گیا ہے۔‘‘

ترجمان نے کہا کہ دھماکوں کے بعد لوگوں کو چوکنا کرنے کے لیے سائرن بجائے گئے۔ تاہم ایلات کے چھوٹے بین الاقوامی ایئرپورٹ کو تھوڑی دیر بند رکھنے کے بعد کھول دیا گیا ہے اور ایئر پورٹ پر صورت حال معمول کے مطابق ہے جبکہ پولیس اب شہر کی سکیورٹی کی صورت حال کا جائزہ لے رہی ہے۔

قبل ازیں اسرائیلی پریس نے لکھا تھا کہ راکٹ حملوں کے خطرے کے پیش نظر ایلات میں میزائل شکن نظام نصب کر دیا گیا ہے لیکن سکیورٹی ذرائع کے مطابق اس آئرن ڈوم میزائل شکن نظام کو فعال نہیں کیا گیا تھا۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق دو راکٹ اردن کے سیاحتی شہر العقبہ میں بھی گرے ہیں تاہم عمان کے سکیورٹی اہلکاروں نے اس کی تردید کی ہے۔

گزشتہ اپریل اور اگست میں سینائی سے ایلات کے سیاحتی مقام پر راکٹ فائر کیے گئے تھے۔ تب بھی کسی جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی تھیں۔ اگست کے مہینے میں ہونے والے حملے کی ذمہ داری ایک اسلامی تنظیم انصار بیت المقدس نے قبول کی تھی۔

Ausschreitungen in Hebron West Bank
ہبرون شہر بھی اکثر حملے کا نشانہ بنتا ہےتصویر: Reuters

مصر میں سابق صدر حسنی مبارک کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے سینائی سے اسرائیلی سرحدی علاقے کو کئی مرتبہ نشانہ بنایا گیا ہے۔ عسکریت پسند اس جزیرہ نما علاقے کو یہودی ریاست پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ اگست 2011ء میں سب سے زیادہ سنگین واقعہ اس وقت پیش آیا تھا، جب مسلح افراد نے جنوبی اسرائیل میں گھات لگا کر آٹھ اسرائیلیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔

اُدھر فلسطینی علاقوں میں آج ’قیدیوں کا دن‘ منایا جا رہا ہے۔ اسرائیلی جیل اہلکاروں کے مطابق اس موقع پر اسرائیلی جیلوں میں قریب 3000 فلسطینی قیدیوں نے ایک دن کی بھوک ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے صبح ناشتے سے انکار کر دیا۔ اپنے قیدیوں کی ہڑتال کی کال کا ساتھ دیتے ہوئے اور ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ہزاروں فلسطینی باشندوں نے آج غرب اُردن، مشرقی یروشلم اور غزہ کے علاقوں میں احتجاجی ریلیوں میں شرکت کی۔

Symbolbild Israel Gefängnis Palästinensische Kinder
اسرائیلی جیل میں قید فلسطینی بچےتصویر: imago/Xinhua

انسانی حقوق کے لیے سرگرم ایک اسرائیلی گروپ B'Tselem کے مطابق اس وقت اسرائلی جیلوں میں چار ہزار سات سو تیرہ فلسطینی قیدی بند ہیں۔ غرب اردن کے علاقے میں عرفات اسکوائر میں دوران بارش ان قیدیوں کے سینکڑوں رشتہ داروں نے دھرنا دیا۔ مرکزی رملہ کے اس علاقے سے مظاہرین کا ایک احتجاجی جلوس بعد ازاں ایک قریبی فوجی جیل کی طرف روانہ ہوا۔ اے ایف پی کے مطابق فلسطینی مظاہرین کی ایک بڑی تعداد نے غزہ میں اُس مارچ میں بھی حصہ لیا، جس کا اہتمام مرکزی غزہ سٹی میں قائم انٹر نیشنل ریڈ کراس کمیٹی کے دفتر کے سامنے کیا گیا۔ اُدھر شمالی شہر نابلوُس میں بھی ریلی نکالی گئی۔

km/aa (AFP)