1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

اسرائیل کے غزہ پر مزید حملے، جنگ بندی کے لیے ’مذاکرات جاری‘

27 اگست 2024

اسرائیلی فوج نے تازہ حملوں میں وسطی اور جنوبی غزہ کو نشانہ بنایا۔ امریکی حکام کے مطابق قاہرہ میں امن مذاکرات جاری ہیں۔ غزہ میں جنگ کے سبب بے گھر افراد کا ہجوم اب ساحل سمندر پر جمع ہو چکا ہے۔

https://p.dw.com/p/4jyaH
 غزہ کی محصور پٹی میں لڑائی سے بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کا ہجوم سمندر کے کنارے ساحل پر جمع ہو چکا ہے
غزہ کی محصور پٹی میں لڑائی سے بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کا ہجوم سمندر کے کنارے ساحل پر جمع ہو چکا ہےتصویر: bdel Kareem Hana/AP Photo/picture alliance

اسرائیلی فوج کے غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں منگل کے روز کیے گئے نئے حملوں میں کم ازکم 22 فلسطینیوں کے ہلاک ہو جانے کی اطلاعات ہیں۔ غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق  منگل کو وسطی اور جنوبی غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 17افراد ہلاک ہوئے۔

اسی دوران غزہ کی محصور پٹی میں لڑائی سے بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کا ہجوم سمندر کے کنارے جمع ہو چکا ہے۔

حالیہ دنوں میں اسرائیل نے غزہ بھر میں رہائشیوں کو انخلا کے متعدد احکامات جاری کیے، جن کی تعداد دس ماہ سے جاری جنگ کے آغاز کے بعد سے سب سے زیادہ ہے، جس کے بعد  فلسطینیوں، اقوام متحدہ اور امدادی حکام کی جانب سے انسانی ہمدردی کے تحت متعین کردہ علاقوں میں کمی اور محفوظ علاقوں کی عدم موجودگی پر شدید احتجاج کیا گیا ہے۔

 اسرائیل نے غزہ بھر میں رہائشیوں کو انخلا کے متعدد احکامات جاری کیے، جن کی تعداد دس ماہ سے جاری جنگ کے آغاز کے بعد سے سب سے زیادہ ہے
اسرائیل نے غزہ بھر میں رہائشیوں کو انخلا کے متعدد احکامات جاری کیے، جن کی تعداد دس ماہ سے جاری جنگ کے آغاز کے بعد سے سب سے زیادہ ہےتصویر: Eyad Baba/AFPGetty Images

غزہ کے جنوبی شہر خان یونس اور وسطی غزہ میں واقع دیر البلاح میں، جہاں اب غزہ کی زیادہ تر آبادی جمع ہے، مقامی رہائشیوں اور بے گھر افراد کا کہنا ہے کہ انہیں ساحل پر خیموں میں رہنے کے لیے مجبور کر دیا گیا ہے۔

 مغربی دیر البلاح میں اپنے خاندان کے ہمراہ رہائش پذیر غزہ شہر کی ایک بے گھر خاتون، 30 سالہ آیا نے کہا، ''انہیں شاید بحری جہاز لے آنا چاہیے تاکہ اگلی بار جب وہ لوگوں کو جانے کا حکم دیں تو ہم اس (جہاز) پر چھلانگ لگا سکیں (کیونکہ) لوگ اب سمندری پانی کے قریب ساحل پر ہیں۔‘‘

اس خاتون نے ایک چیٹنگ ایپ کے ذریعے خبر رساں ادارے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا، ''ہر روز وہ کہتے ہیں کہ مذاکرات آگے بڑھ رہے ہیں، معاہدہ قریب ہے، اور پھر سب مٹی کی طرح ڈھے جاتا ہے۔ کیا مذاکرات کرنے والوں کو معلوم ہے کہ ہر روز اسرائیلی بمباری سے مزید خاندان ختم ہو رہے ہیں؟ کیا دنیا یہ سمجھ سکتی ہے کہ ہر روز ہمیں مزید جانوں کی قیمت ادا کرنا پڑتی ہے؟‘‘

غزہ میں وزارت صحت کے حکام نے بتایا کہ اسرائیلی حملوں میں غزہ کے آٹھ تاریخی پناہ گزین کیمپوں میں سے دو بوریج اور مغازی میں نو فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں، جب کہ ایک اور حملے میں خان یونس میں پانچ اور رفح میں کیے گئے ایک حملے میں تین افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

غزہ میں امدادی سامان کے داخلے پر پابندیوں کے سبب اس محصور پٹی میں پھنسے ہوئے جنگ زدہ لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے
غزہ میں امدادی سامان کے داخلے پر پابندیوں کے سبب اس محصور پٹی میں پھنسے ہوئے جنگ زدہ لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہےتصویر: Abood Abusalama/Middle East Images/IMAGO

غزہ کی جنگ گزشتہ برس سات اکتوبر کو فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے اسرائیل پر دہشت گردانہ حملے کے بعد شروع ہوئی تھی۔ اس حملے میں بارہ سو افراد مارے گئے تھے، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔ حملے کے بعد حماس کے جنگجو اڑھائی سو افراد کو یرغمال بنا کر اپنے ہمراہ غزہ بھی لے گئے تھے۔ ان میں سے ایک سو کے قریب یرغمالیوں کو ایک ڈیل کے تحت رہا کر دیا گیا تھا۔ تاہم بعض یرغمالی اس دوران ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے مطابق اس وقت بھی ایک سو نو کے قریب یرغمالی حماس کی قید میں ہیں۔

دوسری جانب غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ ساڑھے دس ماہ سے زائد عرصے سے جاری اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں اب تک 40,476  فلسطینی ہلاک اور پچانوے ہزار کے قریب زخمی ہو چکے ہیں۔

مغربی کنارے میں پانچ فلسطینی ہلاک

مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی وزارت صحت کے مطابق ایک اسرائیلی فضائی حملے میں پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔  اسرائیلی فوج کا دعویٰ  ہے کہ اس حملے میں اس نے نور شمس کے پناہ گزین کیمپ میں فلسطینی عسکریت پسندوں کے ایک کنٹرول روم پر بمباری کی۔

فلسطینی وزارت اطلاعات کے مطابق پیر کو رات گئے ی کیے گئے اس ڈرون حملے کے ذریعے لوگوں کے ایک گروپ پر متعدد شیل فائر کیے گئے۔

اس کے علاوہ  اسرائیلی آباد کاروں کے جنوبی مغربی کنارے کے ایک گاؤں میں داخل ہونے کے بعد وہاں ایک اسرائیلی عرب کے اس کو گولی مار کر ہلاک کر دیے جانے کی بھی اطلاعات ہیں۔

اسرائیلی فوج تواتر کے ساتھ مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی آبادی میں آپریشن کرتی آئی ہیں
اسرائیلی فوج تواتر کے ساتھ مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی آبادی میں آپریشن کرتی آئی ہیںتصویر: JAAFAR ASHTIYEH/AFP

ان  واقعات کی صحیح ترتیب کے بارے میں متضاد اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جن کی وجہ سے یہ جان لیوا واقعہ پیش آیا۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ کی جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں، محاذ آرائیوں اور جھڑپوں میں 624 فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔ اس دوران فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی آباد کاروں کے تشدد میں بھی قابل ذکر اضافہ ہوا ہے۔

قاہرہ میں جنگ بندی مذاکرات جاری، امریکہ

امریکی ایوان صدر کے قومی سلامتی کے ترجمان نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے پر اب بھی مذاکراتی پیش رفت ہو رہی ہے۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی نے مزید کہا کہ اگلے چند دنوں تک ورکنگ گروپ کی سطح پر اس حوالے سے بات چیت جاری رہے گی تاکہ مخصوص مسائل کو حل کیا جا سکے۔

 ایک ورچوئل بریفنگ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئےکربی نے مذاکرات کا سلسلہ ٹوٹ جانے سے متعلق تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا  کہ یہ مذاکرات ''تعمیری‘‘ تھے۔

کربی نے کہا، ''مذاکرات دراصل ایک ایسے مقام پر پہنچے، جہاں انہیں (ثالثوں کو) لگا کہ اگلا منطقی قدم یہ ہے کہ نچلی سطح پر ورکنگ گروپ ساتھ بیٹھ کر باریک تفصیلات پر کام کریں۔‘‘  کربی نے کہا کہ ان مذاکرات میں حصہ لینے والے  امریکی صدر جو بائیڈن کے مشرق وسطیٰ کے لیے اعلیٰ معاون کار بریٹ میک گرک  ورکنگ گروپ کی سطح پر مذاکرات شروع کرانے کے لیے ایک اضافی دن رہنے کے بعد جلد ہی قاہرہ سے روانہ ہو جائیں گے۔

ش ر⁄ م ا، م م (روئٹرز، ڈی پی اے، اے ایف پی)

غزہ کی جنگ: تمام نگاہیں قاہرہ میں جاری مذاکرات پر