1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتایران

اسرائیل نے حملہ کیا تو رد عمل شدید ہو گا، ایران

6 اکتوبر 2024

ایرانی وزیر خارجہ نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے حملہ کیا تو ایران کا رد عمل شدید ہو گا۔

https://p.dw.com/p/4lSdT
Symbolbild Israel und Libanon: Israelisches Militär sagt, der Iran habe Raketen auf Israel abgefeuert
تصویر: Hossein Beris/Middle East Images/IMAGO

ایرانی خبر رساں ادارے تسنیم کی جانب سے مطلع کیا گیا ہے کہ ایران نے گزشتہ ہفتے کے جوابی میزائل حملے کے بعد ممکنہ اسرائیلی حملے کا جواب دینے کے لیے ایک منصوبہ تیار کر لیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم نے مسلح افواج کے ایک باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ممکنہ کارروائی کے خلاف ردعمل کا منصوبہ مکمل کر لیا گیا ہے۔

اسرائیلی حملوں میں تہران کے اتحادی گروپوں کے رہنماؤں کے مارے جانے کے بعد گزشتہ منگل کے روز ایران کے پاسداران انقلاب نے جوابی کارروائی میں اسرائیل پر تقریباً 200 میزائل داغے تھے، جس کے بعد مشرق وسطی میں جاری تنازع شدید ہونے کے خدشات مزید بڑھ گئے ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق اسرائیل کی کسی بھی ممکنہ کارروائی کے خلاف ایران جوابی کارروائی کے لیے مکمل تیار ہے۔

ایرانی حملوں کے جواب میں اسرائیلی ردعمل کیا ہو گا؟

اس ایرانی نیوز ایجنسی نے مزید کہا کہ ایران کے پاس ؎'اہم اسرائیلی اہداف کی ایک فہرست موجود ہے‘‘ اور یہ بھی کہ رواں ہفتے ایران کی جانب سے اسرائیل پر تقریبا دو سو میزائل حملے اس بات کو ظاہر کرتے ہیں کہ ایران کے پاس اسرائیل کو جواب دینے کی مکمل صلاحیت موجود ہے۔

ایران کا اسرائیل پر حالیہ حملہ تہران کی جانب سے تل ابیب پر ہونے والا دوسرا براہ راست حملہ تھا۔

گزشتہ روز ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بھی خبردار کیا تھا کہ اگر اسرائیل نے حملہ کیا تو ایران کی جانب سے رد عمل حالیہ حملے سے زیادہ شدید ہو گا۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعہ کو اسرائیل کو مشورہ دیا تھا کہ وہ ایران میں تیل کی تنصیبات کو نشانہ نہ بنائے۔ یاد رہے کہ ایران دنیا کے 10 بڑے تیل پیدا کرنے والے ممالک میں شامل ہے۔

ر ب/ ا ا (اے ایف پی)