1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ادب و ثقافت کی دنیا سے، مختصر مختصر

امجد علی20 دسمبر 2013

جاوید اختر کو اپنے شعری مجموعے ’لاوا‘ کے لیے ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ ملے گا۔ عامر خان کی نئی فلم ’دھوم تھری‘ ریلیز ہو گئی ہے۔ لیجنڈ اداکار دلیپ کمار چند روز پہلے اکیانوے برس کے ہو گئے۔ زیادہ تر خاموش فلمیں ضائع ہو چکی ہیں۔

https://p.dw.com/p/1AeC1
دسمبر کا مہینہ لیجنڈ اداکار دلیپ کمار کی سالگرہ کا مہینہ ہے، وہ اس مہینے کی گیارہ تاریخ کو پورے اکیانوے برس کے ہو گئے
دسمبر کا مہینہ لیجنڈ اداکار دلیپ کمار کی سالگرہ کا مہینہ ہے، وہ اس مہینے کی گیارہ تاریخ کو پورے اکیانوے برس کے ہو گئےتصویر: AP

’لاوا‘ کی شاعری کے لیے ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ

بھارت میں مختلف زبانوں اور ادب کے فروغ کے ادارے ساہتیہ اکیڈمی نے اپنے اس سال کے ایوارڈز کا ا علان کر دیا ہے۔ اس سال کی ایوارڈ یافتہ شخصیات میں بالی وُڈ کے مشہور گیت نگار اور اسکرپٹ رائٹر جاوید اختر کے ساتھ ساتھ ہندی زبان کی ناول نگار مریدُولا گارگ اور ممتاز بنگالی شاعر سبھوش سرکار بھی شامل ہیں۔ جاوید اختر کو یہ اعزاز اُن کی شاعری کے مجموعے ’لاوا‘ کے لیے دیا جائے گا۔ اکیڈی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اس سال شاعری کے آٹھ مجموعوں، چار مضامین، تین ناولوں، دو افسانوں، دو سفر ناموں، ایک آپ بیتی، یادوں کے ایک مجموعے اور ایک ڈرامے کو اس اعلیٰ اعزاز کے لیے چُنا گیا ہے۔ ایوارڈز کی تقریبِ تقسیم آئندہ برس گیارہ مارچ کو ساہتیہ اکیڈمی کے سالانہ میلے کے موقع پر منعقد ہو گی۔

عامر خان کی نئی فلم ’دھوم تھری‘ بیس دسمبر سے ریلیز ہو گئی ہے، اس میں کترینہ کیف اور ابھیشک بچن بھی جلوہ گر ہیں
عامر خان کی نئی فلم ’دھوم تھری‘ بیس دسمبر سے ریلیز ہو گئی ہے، اس میں کترینہ کیف اور ابھیشک بچن بھی جلوہ گر ہیںتصویر: AP

میڈیا پر تین فلمی خانوں کا قبضہ، ’درست کہا‘

بھارت کی نوبل انعام یافتہ شخصیت امرتیہ سین نے کہا ہے کہ بھارتی میڈیا نے ترقی اور تعلیم جیسے موضوعات کی بجائے اپنی تمام تر توجہ فلمی صنعت کے تین خانوں پر مرکوز کر رکھی ہے۔ اداکار عامر خان نے اس بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس بات کی مکمل طور پر تائید کرتے ہیں۔ عامر خان کی نئی فلم ’دھوم تھری‘ بیس دسمبر سے نمائش کے لیے پیش کر دی گئی ہے۔ اس فلم کے ڈائریکٹر وجے کرشنا اچاریہ نے بھارتی نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ ایکشن سے بھرپور یہ فلم شکاگو میں ایک ایسے ٹیکنیشن کی مدد سے فلمائی گئی ہے، جو اس سے پہلے ہالی وُڈ کی مشہور ایکشن فلموں ’لیتھل ویپن‘ اور ’رَش آور‘ کے لیے بھی کام کر چکا ہے۔

فلموں میں سگریٹ نوشی کے مناظر سنسر کی زَد میں

ممتاز بھارتی فلم ہدایتکار انُوراگ کَشیاپ نے ملکی سنسر بورڈ کے سخت ضوابط کے خلاف ممبئی کی ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔ ان ضوابط کے مطابق جیسے ہی کسی فلم میں سگریٹ نوشی کا کوئی منظر آئے، ساتھ ہی سکرین پر یہ انتباہ بھی دکھایا جانا چاہیے کہ تمباکو نوشی صحت کے لیے مضر ہے۔ ہدایتکار کشیاپ نے موقف اختیار کیا ہے کہ اس طرح کے نامناسب ضوابط فلمسازوں کے اظہارِ رائے کی آزادی کے اُس حق کو مجروح کرتے ہیں، جو اُنہیں بھارتی آئین کی رُو سے حاصل ہے۔ کشیاپ کی تازہ فلم ’اَگلی‘ کو اکتوبر میں ریلیز ہونا تھا تاہم اِسی تنازعے کے باعث اس کی نمائش رُکی ہوئی ہے۔ اب اس کی ریلیز کے لیے اگلی ممکنہ تاریخ اکتیس جنوری مقرر کی گئی ہے۔

ستّر فیصد خاموش فلمیں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ضائع

امریکا کی لائبریری آف کانگریس نے خاموش فلموں کا پہلا جامع سروے جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ 1912ء اور 1930ء کے درمیان امریکا میں تقریباً گیارہ ہزار خاموش فلمیں بنائی گئیں، جن میں سے 70 فیصد غفلت یا بوسیدگی کی وجہ سے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ضائع ہو چکی ہیں۔ صرف 14 فیصد ابھی بھی اپنی اصلی حالت میں محفوظ ہیں۔

جاوید اختر اپنی اداکارہ بیوی شبانہ اعظمی کے ساتھ، جاوید اختر کو اُن کے شعری مجموعے ’لاوا‘ کے لیے ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ دیا جائے گا
جاوید اختر اپنی اداکارہ بیوی شبانہ اعظمی کے ساتھ، جاوید اختر کو اُن کے شعری مجموعے ’لاوا‘ کے لیے ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ دیا جائے گاتصویر: picture alliance/AP Photo

مصری شاعر احمد فواد نجم کا انتقال

تین دسمبر کو مصر کے ممتاز شاعر احمد فواد نجم چوراسی برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ وہ اپنی عوامی اور سیاسی شاعری کے لیے شہرت رکھتے تھے۔ مصر کے ایک گاؤں میں ایک غریب گھرانے میں پیدا ہونے والے نجم نے سات سال کی عمر کو پہنچنے کے بعد ایک یتیم خانے میں پرورش پائی۔ ساٹھ کے عشرے میں بائیں بازو کی تحریک کے دوان وہ ملک کے غریب عوام کی آواز بن کر ابھرے تھے۔ وہ حسنی مبارک کے بڑے ناقدین میں سے ایک تھے۔ 2011ء میں التحریر اسکوائر میں جمع مظاہرین اُن کی نظمیں گاتے رہے تھے۔

دلیپ کمار کی اکیانوے ویں سالگرہ

گیارہ دسمبر کو بھارتی اداکار دلیپ کمار اکیانوے برس کے ہو گئے۔ اُنہیں اُن کی اس سالگرہ پر زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا۔ 1922ء میں پشاور میں پیدا ہونے والے دلیپ کمار کا اصل نام یوسف خان ہے۔ 1944ء میں فلم جوار بھاٹا سے اپنے چھ عشروں سے زائد عرصے پر محیط کیریئر کا آغاز کرنے والے دلیپ کمار نے ساٹھ سے زائد فلموں میں کام کیا۔ 1998ء میں اُنہیں اُن کی سماجی خدمات کے بدلے میں پاکستان کے سب سے بڑا سول اعزاز نشان پاکستان سے نوازا گیا تھا۔