1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آلات سماعت ڈیمنشیا کے خلاف مددگار ہو سکتے ہیں، تحقیق

23 اپریل 2023

برطانیہ کے سائنسدانوں نے ڈیمنشیا سے بچاؤ کا نسبتاً آسان اور سستا طریقہ دریافت کر لیا ہے اور وہ ہے سماعت کے آلات کا استعمال۔

https://p.dw.com/p/4QMoQ
 آلات سماعت ڈیمنشیا کے خلاف مددگار ہو سکتے ہیں
آلات سماعت ڈیمنشیا کے خلاف مددگار ہو سکتے ہیںتصویر: Heike Nörenberg/picture alliance/dpa

رواں ماہ کے اوائل میں سائنسی جریدے دی لانسیٹ میں ڈیمنشیا کے حوالے سے ایک نئی تحقیق شائع ہوئی تھی۔ اس تحقیق کے مطابق سماعت کی خرابی والے ایسے افراد، جو آلاتِ سماعت کا استعمال نہیں کرتے، ان کو عام سماعت والوں کے مقابلے میں ڈیمنشیا ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

بڑھتی ہوئی عمر کے ساتھ ڈیمنشیا اور سماعت میں کمی کا خطرہ، دونوں ہی بڑھ جاتے ہیں۔ نئی تحقیق کے مطابق سن 2050 تک دنیا بھر میں تقریباً 150 ملین افراد ڈیمنشیا سے متاثر ہو جائیں گے۔

ڈیمنیشیا یا عقلی انحطاط کوئی ایک بیماری نہیں بلکہ یہ ایک طبی ترکیب ہے، جیسا کی دل کی بیماری یا الزائمر ۔ڈیمنیشیا کا اردو میں عقلی زوال، دماغی خلل یا سوچ کے انحطاط کے طور پر بھی ترجمہ کیا جاتا ہے۔

فٹبال کھلاڑیوں میں ڈیمنشیا کی بیماری کا زیادہ خطرہ کیوں ہوتا ہے؟

دماغ میں خلل کی وجہ سے کئی تبدیلیاں رونما ہو سکتی ہیں، مثال کے طور پر یادداشت کا متاثر ہونا، سوچنے کی حس بگڑ جانا یا عمومی رویوں میں فرق نہ کر سکنا۔یہ بیماری وقوفی صلاحیتوں کو بھی متاثر کرتی ہے، جس کے نتیجے میں احساسات، کیفیات اور پھر رشتے بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔

سماعت کے نقصان سے ڈیمنشیا کا خطرہ بھی

دنیا بھر میں ڈیمنشیا کے آٹھ فیصد کیسز کا تعلق سماعت کی محرومی سے جوڑا جاتا ہے۔ جاما (جی اے ایم اے) نیٹ ورک میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق یہی وجہ ہے کہ ڈیمنشیا بیماری میں سماعت کی محرومی ایک اہم خطرہ بنتی جا رہی ہے۔

خواب آور دوا کے استعمال سے الزائمر کے خطرات میں اضافہ

نئے مطالعہ کے محققین بھی اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ سماعت کے آلات سے ڈیمنشیا کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔ اس طریقہ علاج کو سستا ہونے کے ساتھ ساتھ مؤثر بھی قرار دیا گیا ہے۔

اس تحقیق کے لیے محققین نے برطانیہ کے 'بائیو بینک‘ سے تقریباً چار لاکھ چوالیس ہزار افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا۔ اس برطانوی 'بائیو بینک‘ میں تقریباً پانچ لاکھ افراد کا ڈیٹا محفوظ ہے۔

جرمنی میں دو دہائیوں میں الزائمر کے سبب ہلاکتوں کی تعداد دو گنا

رپورٹ کے مطابق آلات سماعت استعمال کرنے والوں میں ڈیمنشیا اور اس جیسی دوسری بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ اسی طرح سماعت میں خرابی والے ایسے افراد، جو آلات سماعت کا استعمال نہیں کرتے، ان میں ڈیمنشیا کا خطرہ 42 فیصد زائد تھا۔

دوسرے ممکنہ عوامل

 یہ خالصتاً مشاہداتی مطالعہ ہے اور محققین اُس ممکنہ بنیادی اعصابی میکانزم سے لاعلم ہیں، جو سماعت کی کمی اور ڈیمنشیا کے درمیان تعلق کی وضاحت کر سکتا ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ آلات سماعت استعمال کرنے والوں اور ڈیمنشیا میں کئی دیگر عوامل کارفرما ہوں۔ مثال کے طور پر شاید آلات سماعت استعمال کرنے والے افراد میں اپنی مجموعی صحت کا خیال رکھنے کا رجحان پایا جاتا ہو۔

دوسری جانب یہ پہلا مطالعہ نہیں ہے، جس میں سماعت کے آلات کے استعمال اور ڈیمنشیا کے خطرے میں کمی کے درمیان تعلق تلاش کیا گیا ہو۔ بہرحال ایک چیز انتہائی واضح ہے کہ سماعت کے آلات سے کوئی نقصان نہیں ہوتا بلکہ اس کا فائدہ ہی نظر آتا ہے۔

 ا ا / ع ب