1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہآرمینیا

آرمینیا اور آذربائیجان کی سرحد پر تصادم میں پانچ فوجی ہلاک

6 مارچ 2023

متنازعہ علاقے نگورنو کاراباخ میں لاچین راہداری پر اختلاف رائے نے ہلاکت خیز صورت اختیار کر لی اور سرحد کے دونوں طرف سے فریقین نے ایک دوسرے پر فائرنگ کی۔ اتوار کے روز اس واقعے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔

https://p.dw.com/p/4OI2I
Armenien Aserbaidschan russicher peacekeeper Lachin
تصویر: Tofik Babayev/AFP/Getty Images

آرمینیا اور آذربائیجان دونوں ملکوں کے حکام نے اس فائرنگ کے لیے ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔

آرمینیا کا کہنا ہے کہ اس سرحدی تنازعے  میں تصادم کے دوران کم از کم تین پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے جب کہ آذربائیجان کا کہنا ہے کہ اس کے دو فوجی مارے گئے۔

آذربائیجان کی وزارت خارجہ نے بتایا کہ فائرنگ کا یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب فوجیو ں نے مبینہ طورپر ہتھیار لے جانے والی مشتبہ گاڑیوں کی چیکنگ شروع کی۔ آرمینیا کا کہنا ہے کہ آذربائیجان کی مسلح فورسز نے ان کے پاسپورٹ اور ویزے کے محکمے کی ایک کار پر فائرنگ شروع کر دی تھی۔

آذربائیجان نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے، آرمینیا

سابق سوویت یونین کی یہ دونوں ریاستیں اس پہاڑی خطے پر اپنا اپنا دعویٰ کرتی ہیں اور اس کے لیے کئی دہائیوں سے ایک دوسرے سے متصادم ہیں۔ سن 2020 میں اس تنازعے کی وجہ سے دونوں ممالک میں باقاعدہ جنگ بھی ہو چکی ہے۔

لاچین راہداری نگورنو کاراباخ اور آرمینیا کو جوڑنے والی واحد قانونی راہداری ہے
لاچین راہداری نگورنو کاراباخ اور آرمینیا کو جوڑنے والی واحد قانونی راہداری ہےتصویر: Gilles Bader/ZUMAPRESS/picture alliance

لاچین راہداری تنازعے کا اہم سبب

آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان لڑائی میں چھ ہزار سے زائد جانیں ضائع ہونے کے بعد سن 2020 کے اواخر میں روس کی ثالثی میں دونوں ملکوں کے درمیان ایک امن معاہدہ طے پایا تھا۔ تاہم اس معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد بھی فریقین کے مابین اب تک کئی مرتبہ جھڑپیں ہو چکی ہیں۔

نگورنو کاراباخ: جنگ بندی معاہدے کے بعد جھڑپیں اور ہلاکتیں

سن 2020 کی جنگ کے خاتمے کے لیے ہونے والے معاہدے میں ایک سڑک، جسے لاچین راہداری کہا جاتا ہے، کو چوڑا کرنے پر اتفاق ہوا تھا۔ یہ نگورنو کاراباخ اور آرمینیا کو جوڑنے والی واحد قانونی راہداری ہے۔ خطے کے تقریباً ایک لاکھ 20 ہزار افراد کی روزمرہ ضروریات کے لیے اسی راہداری کے ذریعے اشیاء کی ترسیل ہوتی ہے۔

لیکن آذربائیجان کے ماحولیاتی کارکنوں نے دسمبر کے بعد سے اس سڑک پر آمدورفت بڑی حدتک روک رکھی ہے۔ وہ علاقے میں غیر قانونی کان کنی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

آرمینیا نے آذربائیجان پر رکاوٹیں کھڑی کرنے والے مظاہرین کی حمایت کا الزام بھی لگایا ہے۔

سرحدی تصادم کے بعد آرمینیا اور آذربائیجان کے وزرائے خارجہ کی پہلی ملاقات

آرمینیا کی وزارت خارجہ نے ہلاکت خیز فائرنگ کے تازہ واقعے کے بعد ایک بیان میں کہا، ''لاچین راہداری اور نگورنو کاراباخ میں حقائق کا پتہ لگانے والی ایک بین الاقوامی ٹیم کو بھیجنا اب انتہائی ضروری ہو گیا ہے۔‘‘

آرمینیا اور آذربائیجان امن کے بعد اب ’اگلا قدم‘ بڑھائیں،پوٹن

آذربائیجان کی وزارت دفاع نے کہا، ''آج کے واقعے نے ایک بار پھر یہ ظاہر کر دیا ہے کہ آذربائیجان کو لاچین خان کینڈی سڑک پر ایک مناسب چیک پوائنٹ قائم کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘

ج ا / م م (اے ایف پی، اے پی)