آؤشوٹس میں روما باشندوں کے قتل عام کی سترویں برسی
3 اگست 2014دو اگست 1944 کو قریباً تین ہزار روما اور سِنتیوں کو آؤشوٹس کے نازی کیمپ میں موت کے گھاٹ اتارا گیا تھا۔ اس کیمپ میں مجموعی طور پر 23 ہزار روما اور سِتنی افراد کو ہلاک کیا گیا تھا۔
ہفتے کے روز آؤشوٹس میں انٹرنیشنل روما جینوسائیڈ ریمیمبرنس ڈے منایا گیا۔ مجموعی طور پر نسلی گروپ روما سے تعلق رکھنے والے پانچ لاکھ افراد نازیوں کے ہاتھوں قتل ہوئے تھے۔ اس تقریب کا ایک مقصد یہ بھی تھا کہ یورپ کے مختلف ممالک میں پھیلے قریباً بارہ ملین افراد کے خلاف امتیازی قوانین اور تشدد کے موضوع کو بھی اجاگر کیا جائے۔
اس موقع پر جرمن سینٹرل کونسل فارسِنتی اینڈ روما نامی تنظیم کے صدر رومانی روز کا کہنا تھا کہ دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے نسل پرست افراد اور سیاست دان روما اور سِنتی اقلیتوں کے خلاف جسمانی اور زبانی تشدد کا مظاہرہ کرتے چلے آ رہے ہیں۔
حالیہ چند برسوں میں ہنگری اور فرانس ایسے یورپی ممالک میں روما افراد پر حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ جرمنی میں بھی اس طرز کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ سن 2007 میں روما اور سِنتی رہنماؤں نے اقوام متحدہ سے اپیل کی تھی کہ جن ممالک میں یہ نسلی اقلیت آباد ہے وہاں اسے تحفظ فراہم کیا جائے۔
ہفتے کو ہونے والی تقریب میں ہولوکاسٹ کے دوران تشدد کا نشانہ بننے والے اور اس دوران بچ جانے والے افراد بھی شریک تھے۔ روز کا اس موقع پر مزید کہنا تھا، ’’بہت سے یورپی ممالک میں اب بھی سِنتی اور روما افراد کو قربانی کا بکرا بنایا جا رہا ہے۔ ایسی مثالیں بھی ہیں کہ حکومتوں میں موجود جماعتیں تارکین وطن کے خلاف نعرے بلند کر کے عوامی توجہ حاصل کر رہی ہیں جس سے ہماری کمیونٹی خطرے میں پڑ گئی ہے۔‘‘
خیال رہے کہ آؤشوٹس پولینڈ کے شہر کراکاؤ کے نواح میں واقع ہے۔ یہ نازیوں کا سب سے بڑا ’’ڈیتھ کیمپ‘‘ تھا۔ جن گیارہ لاکھ افراد کو اس کیمپ میں ہلاک کیا گیا ان میں زیادہ تر پولینڈ اور یورپی ممالک سے تعلق رکھنے والے یہودی تھے۔
سن 2011 سے پولینڈ میں ہر برس دو اگست کو سرکاری سطح پر نازیوں کے ہاتھوں روما افراد کے قتل عام کا دن منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر یورپ بھر سے روما اور سِنتی افراد اور ان کے رہنما پولینڈ پہنچتے ہیں اور دوسری جنگ عظیم اور ہولوکاسٹ کے مظالم کی یاد تازہ کرتے ہیں۔