1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انڈونیشیا: کووڈ انیس کے سبب اموات کی شرح میں اضافہ

6 جولائی 2021

انڈونیشیا میں کورونا وائرس کا انتہائی مہلک ڈیلٹا ویریئنٹ تیزی سے پھیل رہا ہے۔ وہاں اموات میں غیر معمولی اضافہ ہسپتالوں اور تدفین کا بندوبست کرنے والوں کے لیے ایک چیلنج بن گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3w6pS
Indonesien Jakarta | Coronavirus | Särge werden gebaut
تصویر: Ajeng Dinar Ulfiana/REUTERS

 

انڈونیشیا کورونا کی مہلک وبا کے سبب بدترین صورتحال کا سامنا کر رہا ہے۔ کورونا وائرس کا خاتمہ تو دور کی بات اب اس ملک میں کورونا وائرس کا انتہائی متعدی ڈیلٹا ویریئنٹ تیزی سے پھیل رہا ہے۔ یعنی وائرس کی وہ تغیر شدہ شکل جو بھارت سے پھیلنا شروع ہوئی اب انڈونیشیا میں اموات میں غیر معمولی اضافے کا سبب بن رہی ہے۔

رواں ہفتے کے آغاز پر ہی انڈونیشی حکام کی طرف سے جو اعداد و شمار سامنے آئے ان کے مطابق ایک دن میں ساڑھے پانچ سو سے زیادہ اموات ریکارڈ کی گئیں جو اب تک اس وبائی مرض میں کسی ایک دن میں ہونے والی دوسری سب سے زیادہ اموات ہیں۔

انڈونیشیا: علماء کونسل کا کورونا ویکسین کے متعلق فتوی

تابوت بنانے والوں کے لیے چیلنج

جکارتہ کے ایک قبرستان میں ایک  ورکشاپ میں تابوت بنانے والے کاریگروں پر غیر معمولی بوجھ ہے۔ اولاسکر اور ان کی ٹیم یہاں تابوت تیار کرتی ہے۔ یہ کاریگر پلائے ووڈ  سے تابوت بناتے ہیں، پھر اس پر براؤن یا بھورا پینٹ کیا جاتا ہے۔ پھر تابوتوں کے اندر ایک استر لگایا جاتا ہے اور جب یہ تیار ہو جاتے ہیں تو انہیں پلاسٹک سے ڈھانپ یا لپیٹ دیا جاتا ہے تاکہ انہیں استعمال کے لیے لے جایا جا سکے۔

TABLEAU | Indonesien Covid-19 Krise
تابوت بنانے کے لیے استعمال کی جانے والی اشیا بہت مہنگی ہو گئی ہیںتصویر: ANTARA FOTO Via REUTERS

''کورونا وائرس کے غیر معمولی پھیلاؤ سے قبل ہم عام طور سے دن میں دس تابوت تیار کرتے تھے اور اب ان کی تعداد 30 تک پہنچ چُکی ہے اور کام کا بوجھ دوگنا ہو گیا ہے‘‘، یہ کہنا ہے 62 سالہ اولاسکر کا جو اپنے کاریگروں کی ٹیم کیساتھ تابوت بنانے کے اس ورکشاپ میں کام کرتے ہیں۔ 

کورونا وائرس: اس سال کوئی انڈونیشی شہری حج نہیں کرے گا

نقل وحرکت پر پابندی

سماٹرا اور بالی کے درمیان واقع جزیرے جاوا اور بالی کا شمار کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ انڈونیشی علاقوں میں ہوتا ہے۔ ان علاقوں میں نقل و حرکت پر سخت پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ پیر پانچ جولائی کو جکارتہ حکومت نے مزید 20  صوبوں میں لاک ڈاؤن کے سخت ضوابط کا اعلان کر دیا تاکہ کووڈ 19 کے پھیلاؤ پر قابو پایا جا سکے۔ ان احکامات پر منگل سے عمل درآمد شروع ہو گیا ہے۔

انڈونیشیا کی وزارت صحت کے مطابق جولائی کی دو تاریخ سے ہی ہسپتالوں کے 75 فیصد بستر کورونا کے مریضوں سے بھر چُکے تھے۔ تاہم سب سے زیادہ آبادی والے جزیرے جاوا اور دارالحکومت جکارتہ کے چند ہسپتالوں کے 90 فیصد بستر مریضوں سے بھرے ہوئے ہیں۔

’کورونا وائرس بھی بیوی جیسا ہے، برداشت کریں‘: انڈونیشی وزیر

TABLEAU | Indonesien Covid-19 Krise
انڈونیشیا میں ویکسینیشن جاری ہے تب بھی کووڈ کے پھیلاؤ میں اضافہ ہو رہا ہےتصویر: ANTARA FOTO Via REUTERS

تابوت کی تیاری مشکل

تابوت ساز اولاسکر  کہتے ہیں، ''تابوت کی تیاری کے لیے خام مال بھی کم پڑتا جا رہا ہے۔ جو چیزیں ہم استعمال کرتے ہیں ان کا ملنا مشکل ہو گیا ہے کیونکہ پلائے ووڈ کی قیمتوں میں بہت اضافہ ہوا ہے۔‘‘ اولاسکر تابوتوں کی اتنی زیادہ مانگ بڑھ جانے پر حیرت کیساتھ ساتھ پریشانی کا شکار ہیں۔ انہیں بہت زیادہ آرڈرز مل رہے ہیں تابوتوں کی تیاری کے، تاہم ان کے پاس وسائل اور اور اشیا موجود نہیں جن سے وہ مزید تابوت بنائیں۔ وہ کہتے ہیں، ''ہم کافی پریشان ہیں کیونکہ ہمیں احساس ہے، ہم یہ جانتے ہیں کہ بہت سے لوگوں کی اموات واقع ہو چُکی ہیں۔‘‘ اولاسکر نے اس موقع پر اپنے پیغام میں کہا، ''تمام متاثرہ علاقوں کے رہائشی برائے مہربانی حکومتی ضوابط پر قائم رہیں، ماسک پہنیں اور سوشل ڈسٹنسنگ یا معاشرتی فاصلے کا خاص خیال رکھیں۔‘‘

ک م/ا ب ا )روئٹرز(