1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یمنی جنگ میں پھنسے انسان بحری راستے سے کراچی پہنچ گئے

رفعت سعید، کراچی7 اپریل 2015

پاکستان نیوی کا بحری جہاز ’پی این ایس اصلت‘ یمن کی خانہ جنگی میں پھنسے پاکستانیوں سمیت ایک سو بیاسی محصورین کو لے کر کراچی پہنچ گیا۔ ان محصورین میں چینی، فلپائنی اور بھارتی شہری بھی شامل ہیں۔

https://p.dw.com/p/1F3ak
Jemen pakistanische Flüchtlinge werden evakuiert
یمن کی خانہ جنگی میں پھنسے پاکستانی اور دیگر غیر ملکی شہری محفوظ انخلاء کے لیے پاکستانی بحری جہاز ’اصلت‘ پر سوار ہو رہے ہیںتصویر: Pakistan Navy

پاک بحریہ کی جانب سے ہم وطنوں کی محفوظ وطن واپسی کے لیے دوسرا بحری جہاز اب بھی خلیج عدن میں موجود ہے۔ ’پی این ایس اصلت‘ کے ذریعے یمن کے شہر المکلہ سے وہ لوگ کراچی پہنچے ہیں، جو روزگار کی خاطر اپنے گھر بار چھوڑ کر یمن جا بسے تھے۔ جیسے ہی یمن میں صورت حال سنگین ہوئی، حکومت پاکستان نے اپنے شہریوں کی بحفاظت واپسی کو اولین ترجیح دی، پی آئی اے نے اپنے طیارے الحدیدہ اور صنعاء بھیجے اور نیوی کے جہازوں کو بھی یمن کی جانب روانہ کیا گیا۔

چین سے غیر معمولی تعلقات کا بھی فائدہ اٹھایا گیا اور عدن میں موجود چینی بحری جہاز کے ذریعے بھی پاکستانیوں کو افریقی ملک جبوتی پہنچایا گیا، جہاں سے ہوائی جہاز کے ذریعے انہیں پاکستان لایا گیا۔

Jemen pakistanische Flüchtlinge werden evakuiert
ایک کشتی یمن میں پھنسے پاکستانی شہریوں کو لے کر بحری جنگی جہاز ’اصلت‘ کے قریب پہنچ رہی ہےتصویر: Pakistan Navy

منگل کی سہ پہر پاک بحریہ کا جہاز یمن سے محصورین کو لے کرکراچی کے پورٹ چینل میں داخل ہوا تو پیٹرولنگ بوٹس اور ٹگز نے اسے اپنے حفاظتی حصار میں لے لیا جبکہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھی مسلسل فضائی نگرانی کا عمل جاری رہا۔ پاک بحریہ کے فریگیٹ اصلت کے ذریعے چھتیس غیرملکیوں کا بھی یمن سے محفوظ انخلاء ممکن ہوا۔ ’پی این ایس اصلت‘ نے چین اور فلپائن کے آٹھ، برطانیہ کے چار اور انڈونیشیا کے تین شہریوں کو کراچی کی بندرگاہ پہنچایا۔ کینیڈا، مصر اور اردن کے بھی شہری یمن سے پاکستان منتقل کیے گئے۔ گیارہ بھارتی شہری بھی پاک بحریہ کے فریگیٹ کے ذریعے پاکستان پہنچے۔

سبز ہلالی پرچم اٹھائے محصورین پاکستان کی سرزمین پر اترے تو فضا نعروں سے گونج اٹھی۔ بندگارہ پر استقبالیہ کیمپ قائم کیا گیا تھا، جہاں ریئرایڈمرل مختار خان جدون نے محصورین کو خوش آمدید کہا۔ اس موقع پر محصورین کے اہل خانہ کی بڑی تعداد موجود تھی جبکہ غیرملکی شہریوں کو لینے کے لیے ان کے سفارت خانوں کا عملہ بھی پورٹ پر موجود تھا۔ غیرملکیوں کو ان کے ممالک کے سفارتی عملے کے حوالے کر دیا گیا، جو ان کی واپسی کے لیے انتظامات کرے گا۔

Jemen pakistanische Flüchtlinge werden evakuiert
’پی این ایس اصلت‘ پر سوار ہو کر کراچی پہنچنے والوں میں دیگر ممالک کے شہری بھی شامل ہیںتصویر: Pakistan Navy

وزرات داخلہ نے غیر ملکیوں کی وطن واپسی کے انتظامات مکمل ہونے تک انہیں پاکستان میں قیام کی اجازت دے دی ہے۔ بھارتی شہریوں کو بھی چوبیس گھنٹوں تک کے قیام کی اجازت دی گئی ہے۔

’پی این ایس اصلت‘ سے سب سے پہلے چینی شہری باہر آئے، جنہیں چین کے پاکستان میں متعینہ سفیر نے خوش آمدید کہا اور بتایا کہ چینی سفارتی عملہ اپنے شہریوں کو واپس چین بھیجنے کے لیے اقدامات کرے گا۔ بھارتی شہریوں کو لینے کے لیے بھی بھارتی سفارتخانے کا وفد بندرگاہ پر موجود تھا۔

مشن کمانڈر کموڈور زاہد الیاس کا کہنا تھا کہ وہ یمن میں ہر قسم کے حالات کا سامنا کرنے کےلیے تیار تھے۔ ’پی این ایس اصلت‘ میزائلوں اورجدید ریڈار سے لیس جنگی بحری جہاز ہے، جسے ہر طرح کے حالات کے لیے بنایا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک بحریہ کا فریگیٹ بارہ سو میل کا فاصلہ طے کر کے اپنوں کو واپس لایا ہے۔ المکلہ میں بد امنی کے باعث ’پی این ایس اصلت‘ نے ایک اور مقام سے محصورین کو آن بورڈ لیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے مشنز کے لیے پاک بحریہ کے جہاز موزوں ترین ہیں۔ آئندہ چند روز تک پاک بحریہ خلیج عدن میں موجود رہے گی تاکہ ضرورت پڑنے پر مزید پاکستانیوں یا دوست ممالک کے شہریوں کو تحفظ فراہم کر سکے۔

پاک بحریہ کی جانب سے ہم وطنوں کی محفوظ وطن واپسی کے لیے ایک دوسرا بحری جہاز پی این ایس شمشیر‘ اب بھی خلیج عدن میں موجود ہے، جو جبوتی سے ہوتا ہوا آئندہ ہفتے 36 پاکستانیوں اور 15 غیر ملکیوں کو لے کر کراچی پہنچے گا۔

’پی این ایس اصلت‘ کے ذریعے پاکستان آئے بھارتی شہریوں نے پاک بحریہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی کوششوں سے آج یمن سے انخلاء ممکن ہوا۔ برطانوی اور کینیڈین شہری نے پاک بحریہ کی کاوش پر شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ پرخطرحالات میں پاک بحریہ کی یہ کارروائی ایک بڑی کامیابی ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید