ہیمبرگ میں یورپی تاریخ کی سب سے بڑی برآمدگی، سولہ ٹن کوکین
24 فروری 2021جرمنی کے محکمہ کسٹمز کے منشیات کی روک تھام کے شعبے نے آج بدھ کے روز بتایا کہ یہ کوکین لاطینی امریکی ملک پیراگوئے سے آنے والے پانچ کارگو کنٹینروں میں چھپائی گئی تھی، جسے 12 فروری کے روز برآمد کیا گیا لیکن اس بارے میں تفتیش متاثر ہونے کے خدشات کی وجہ سے اس بات کی تفصیلات میڈیا کو تاخیر سے بتائی گئیں۔
یورپ میں کوکین کی اسمگلنگ، مرکزی دروازہ بیلجیم کا ایک شہر
نیدرلینڈز میں ملزم گرفتار
اس تاخیر کا فائدہ یہ ہوا کہ اتنی بڑی مقدار میں کوکین کی برآمدگی کے بعد جرمن حکام نے جو چھان بین کی، اس کا دائرہ جرمنی سے باہر تک بھی پھیل گیا۔ نتیجہ یہ نکلا کہ آج بدھ کے روز جرمنی کے ہمسایہ ملک نیدرلینڈز میں ولارڈِنگن کے شہر سے ایک 28 سالہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا۔
تفتیشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس شخص نے پیراگوائے سے اس کوکین کی بحری راستے سے کارگو میں چھپا کر جرمنی اسمگلنگ میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ اسی لیے اس مشتبہ ملزم کی گرفتاری کے بعد حکام نے آج اس بارے میں میڈیا کو بھی مطلع کر دیا۔
جرمنی میں قریب ایک ارب یورو کی کوکین پکڑی گئی
ہالینڈ: منشیات تیار کرنے والی سب سے بڑی لیبارٹری پکڑی گئی
مشکوک کارگو
ہیمبرگ میں کسٹمز حکام کے مطابق اس سمندری کارگو کو ایک سے زائد یورپی ممالک کے متعلقہ حکام نے ممکنہ طور پر مشکوک قرار دے دیا تھا۔
اس لیے جب یہ کنٹینر جرمنی پہنچے، تو ہیمبرگ کی بندرگاہ میں بحری جہازوں کے ذریعے آنے والے کنٹینروں میں بھیجی گئی مصنوعات کا معائنہ کرنے والی مخصوص تنصیبات کے ذریعے ان کی چیکنگ کی گئی۔
تب یہ بات واضح ہو گئی کہ کم از کم پانچ کنٹینروں میں ٹین کے ڈبوں میں کوئی سفوف بھی تھا۔
تقریباً آٹھ ملین پاکستانی مرد اور خواتین منشیات کے عادی
یوروگوائے میں کئی ٹن کوکین پکڑی گی، مالیت ایک بلین یورو سے زائد
منشیات کی منڈی میں مالیت اربوں یورو
اس تکنیکی معائنے کے بعد ہیمبرگ کی بندرگاہ پر فرائض انجام دینے والے کسٹمز کے عملے نے جب تفصیلی تلاشی لی، تو ان کنٹینروں میں سے کم از کم 1700 ٹین کے ایسے ڈبے برآمد ہوئے، جن میں سے ہر ایک میں نو کلو گرام کوکین بھری ہوئی تھی۔
برلن: ’کوکین ٹیکسیاں‘ ایک بڑھتا ہوا مسئلہ
مجموعی طور پر اس نشہ آور مادے کا وزن 16 ٹن سے زائد تھا۔ یورپی ملکوں میں 'سٹریٹ ویلیو‘ کے لحاظ سے اس کوکین کی مجموعی مالیت کا اندازہ اربوں یورو لگایا گیا ہے۔
م م / ع ح (ڈی پی اے، اے ایف پی)