ڈینیئل پرل قتل کیس: احمد عمر شیخ، دیگر ملزم ریسٹ ہاؤس منتقل
8 فروری 2021پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے پیر آٹھ فروری کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق احمد عمر سعید شیخ کو کراچی جیل میں اس کے ڈیتھ سیل سے اب جیل کی حدود کے اندر ہی واقع ایک ریسٹ ہاؤس میں منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں وہ اب پولیس کی نگرانی میں اپنے اہل خانہ سے بھی مل سکتا ہے۔
احمد عمر سعید شیخ کو حکومتی ’سیف ہاؤس‘ میں منتقل کیا جائے، سپریم کورٹ
اٹھارہ سال سے ڈیتھ سیل میں
ڈینیئل پرل امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل کے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں واقع جنوبی ایشیائی بیورو کے سربراہ تھے، جنہیں جنوبی پاکستان کے ساحلی شہر کراچی میں اغوا کر کے 2002ء میں انتہائی بےدردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔ پرل کے قاتلوں نے ان کا سر قلم کر دیا تھا اور اپنے اس ہولناک جرم کی ویڈیو فوٹیج بھی بنائی تھی۔
اس جرم کا مبینہ ماسٹر مائنڈ پاکستانی نژاد برطانوی شہری احمد عمر سعید شیخ تھا، جسے اس اغوا اور پھر قتل کے سلسلے میں ایک عدالت نے ماضی میں سزائے موت سنا دی تھی اور وہ گزشتہ تقریباﹰ 18 سال سے جیل میں ایک ڈیتھ سیل میں تھا۔
ڈینیئل پرل کو اغوا اور قتل کیسے کیا گیا؟ پس پردہ کہانی
سپریم کورٹ کی طرف سے رہائی کا حکم
گزشتہ ماہ جنوری میں پاکستانی سپریم کورٹ نے احمد عمر سعید شیخ کی فوری رہائی کا حکم جاری کر دیا تھا۔ اپنے اس فیصلے میں سپریم کورٹ نے دراصل 2020ء میں سنائے گئے سندھ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کی توثیق کی تھی، جس میں احمد عمر سعید شیخ اور دیگر ملزمان کو بری کر دیا گیا تھا۔
امریکا عمر شیخ کو رہا کرنے کے پاکستانی سپریم کورٹ کے فیصلے پر برہم
سپریم کورٹ نے بھی جب اس برطانوی شہری کی رہائی کا حکم جاری کیا، تو اس پر نا صرف امریکی حکومت نے شدید ردعمل ظاہر کیا تھا بلکہ ساتھ ہی حکومت کی طرف سے بھی اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کر دی گئی تھی۔ اس اپیل پر اپنے فیصلے میں پاکستانی سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ اگر حکام احمد عمر سعید شیخ اور دیگر افراد کو آئندہ بھی اپنے قبضے میں رکھنا چاہتے ہیں، تو انہیں جیل سے نکال کر کسی محفوظ گھر یا ریسٹ ہاؤس میں منتقل کر دیا جائے۔
ڈینیئل پرل قتل کیس، امریکا ماسٹر مائنڈ پر مقدمہ چلانے کے لیے تیار
کراچی جیل کے اندر ہی واقع ریسٹ ہاؤس میں منتقلی
آج پیر کے روز پاکستانی حکومت کے ایک اعلیٰ اہلکار نے اپنی شناخت خفیہ رکھے جانے کی شرط پر بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق احمد عمر سعید شیخ اور ڈینیئل پرل کے اغوا اور قتل کیس میں ملوث اس کے چار ساتھی ملزمان کو صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کی جیل سے اب جیل ہی کے احاطے میں واقع ریسٹ ہاؤس میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
ڈینیئل پرل کیس سے بری ہونے والے پھر گرفتار
اسی دوران کراچی میں صوبائی حکومت کے دو اہلکاروں نے بھی تصدیق کر دی کہ احمد عمر سعید شیخ اور چار دیگر ملزمان کو جیل سے نکال کر ہفتہ چھ فروری کی شام جیل کے اندر ہی واقع ریسٹ ہاؤس میں منتقل کر دیا گیا۔
ڈینیئل پرل قتل کیس: احمد عمر شیخ کی سزائے موت قید میں تبدیل
جیل کی حدود کے اندر واقع ہونے کے باوجود اس ریسٹ ہاؤس کے باہر پولیس کا پہرہ ہے۔ دونوں سرکاری اہلکاروں میں سے ایک نے ڈی پی اے کو بتایا، ''اب یہ ملزمان اس رہسٹ ہاؤس کے اندر آزادانہ نقل و حرکت کر سکتے ہیں اور ان کے اہل خانہ بھی انہیں مل سکتے ہیں۔‘‘
م م / ع س (ڈی پی اے)