1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پی ٹی آئی اراکین پارلیمنٹ کی گرفتاری، تحقیقاتی کمیٹی تشکیل

11 ستمبر 2024

پولیس نے تحریک انصاف پارٹی (پی ٹی آئی) کے چپئرمین گوہر خان کو رہا کر دیا ہے۔ ادھر قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے پی ٹی آئی کے اراکین پارلیمنٹ کی گرفتاریوں کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔

https://p.dw.com/p/4kULA
تحریک انصاف پارٹی کے چپئرمین گوہر علی خان کو منگل کو رہا کر دیا گیا
تحریک انصاف پارٹی کے چپئرمین گوہر علی خان کو منگل کو رہا کر دیا گیاتصویر: Raja Imran Bahadar/Pacific Press/picture alliance

خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق اسلام آباد پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کی تحریک انصاف پارٹی (پی ٹی آئی) کے چپئرمین گوہر علی خان کو منگل کو رہا کر دیا گیا۔

انہیں پی ٹی آئی کے ان کئی دیگر رہنماؤں کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا، جو عمران خان کی جیل سے رہائی کے مطالبے پر زور دینے کے لئے احتجاج کر رہے تھے۔

اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے متعدد لیڈر گرفتار

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ میں مفاہمت ممکن کیوں نہیں ہو رہی؟

پی ٹی آئی نے کہا کہ انہیں پارلیمنٹ کے باہر مبینہ طور پر لوگوں کو اکسانے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔ پارٹی کے ترجمان زلفی بخاری نے کہا کہ 12 دیگر افراد اب بھی پولیس کی حراست میں ہیں۔

پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت نے گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم خان کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا۔

سابق وزیراعظم کو گزشتہ سال کرپشن کیس میں سزا کے بعد جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔ سن دو 2022 میں عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعہ اقتدار سے بے دخل کردئے جانے کے باوجود وہ ایک مقبول شخصیت ہیں۔

پی ٹی آئی نے کہا کہ سابق وزیراعظم خان کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا
پی ٹی آئی نے کہا کہ سابق وزیراعظم خان کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گاتصویر: Rizwan Tabassum/AFP/Getty Images

گرفتاریوں کی جانچ کے لئے کمیٹی تشکیل

قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے پی ٹی آئی کے اراکین پارلیمنٹ کی گرفتاریوں کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے دی۔ کمیٹی اراکین پارلیمنٹ کی گرفتاری سے متعلق شواہد اکٹھے کرے گی اور سی سی ٹی وی ریکارڈ کا جائزہ لے گی۔

ایاز صادق نے تمام زیر حراست ارکان کی فوری رہائی کے پروڈکشن آرڈر جاری کرتے ہوئے انہیں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

اسپیکر نے اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) سمیت دیگر اعلیٰ پولیس حکام کو پارلیمنٹ ہاؤس طلب کیا۔ آئی جی کو ہدایت کی گئی کہ ایف آئی آر میں نام نہ ہونے والے تمام ارکان کو رہا کیا جائے اور چھاپے کے دوران پیش آنے والے واقعات کی رپورٹ پیش کی جائے۔

یہ گرفتاریاں اتوار کو اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے جلسے کے دوران خلاف ورزی پر عمل میں آئیں تھی۔

قوم 'قیدی نمبر 804' کے ساتھ کھڑی ہے، بیرسٹر گوہر خان

'پاکستان کی جمہوریت میں سیاہ دن'

پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے رہائی کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 10 ستمبر 2024 کو پاکستان کی جمہوریت میں سیاہ دن مانا جائے گا، پاکستان تحریک انصاف اس دن کو نہیں بھولے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ نقاب پوش ایوان میں داخل ہوئے اور ہمارے دس ایم این اے گرفتار ہو گئے، میں خود باہر گرفتاری دینے آیا تھا کیونکہ ہم نے مزاحمت کبھی نہیں کی ہے نہ کرتے ہیں، میں نے خود گرفتاری دے دی تھی۔ اس کے بعد ہمارے دس اراکین قومی اسمبلی کو نقاب پوشوں نے اسمبلی کے احاطے سے گرفتار کیا تھا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا، "ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ایوان پر حملہ ہے اور ہم توقع کرتے ہیں کہ اسپیکر صاحب اس معاملے کی تہہ تک جائیں گے، اس مرتبہ سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پر آئے گی اور کسی عام بندے کو سزا نہیں ملے گی بلکہ معاملے کی تہہ تک جایا جائے گا۔"

ج ا ⁄ ص ز ( اے پی، روئٹرز)