1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستپولینڈ

پولینڈ میں 'روسی' جاسوسوں کا نیٹ ورک پکڑا گیا

16 مارچ 2023

اس نیٹ ورک سے منسلک افراد نے پولینڈ میں ان اہم مقامات پر خفیہ کیمرے نصب کیے ہوئے تھے جہاں سے ٹرین کا گزر ہوتا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق چھ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور ان کا تعلق پولینڈ کے مشرق میں واقع ایک ملک سے ہے۔

https://p.dw.com/p/4OlcI
Polen | Mariusz Blaszczak
تصویر: Piotr Polak/PAP/picture alliance

پولینڈ کے وزیر دفاع ماریوش بلاسچک نے جمعرات کو ملک میں جاسوسوں کا ایک نیٹ ورک پکڑے جانے کی تصدیق کی، جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ روس کے لیے کام کر رہا تھا۔

اس نیٹ ورک سے منسلک افراد نے پولینڈ، خصوصاﹰ اس کے جنوبی علاقے پوڈکرپکی میں ان اہم مقامات پر خفیہ کیمرے نصب کیے ہوئے تھے، جہاں سے ٹرین کا گزر ہوتا ہے۔

اسرائیلی جاسوس کی جرمنی کو حوالگی کا فیصلہ ہوگیا

بلاسچک نے سرکاری نشریاتی ادارے پولسکی ریڈیو ون سے بات کرتے ہوئے کہا، "اس پورے نیٹ ورک کا پردہ فاش کر دیا گیا ہے۔" اس پولش وزیر نے اس پیشرفت کو انٹرنل سکیورٹی ایجنسی کے افسران کی ایک بڑی کامیابی قرار دیا۔ 

انہوں نے مزید کہا، "یہ جاسوسوں کا ایک گرہ تھا، ایسے افراد کا گروہ، جو یوکرین پر حملہ کرنے والوں کے لیے معلومات جمع کر رہے تھے۔" بلاسچک نے اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

اس سے قبل پولینڈ کے نجی ریڈیو چینل آر ایم ایف نے رپورٹ کیا تھا کہ روس کے لیے جاسوسی کے شبہے کی بنیاد پر سکیورٹی حکام نے چھ افراد کو حراست میں لیا ہے۔ اس رپورٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ حراست میں لیے جانے والے افراد روسی انٹیلیجنس کے لیے کام کر رہے تھے اور ان کا تعلق پولینڈ کے مشرق میں واقع ایک ملک سے ہے۔

آر ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق ان کے نصب کیے ہوئے خفیہ کیمرے جیسیونکا ہوائی اڈے کے قریب ریززو کے پاس سے دریافت کیے گئے، جو یوکرین تک ہتھیار اور گولہ بارود پہنچانے کا ایک اہم مقام ہے۔

روسی جاسوسوں کی آمد روکنے کے لیے یورپی یونین کے اقدامات مزید سخت

اس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اس نیٹ ورک کے پکڑے جانے کہ بعد سے ملک میں ٹرین کے اہم راستوں اور انفرا اسٹرکچر کے اطراف سکیورٹی کے اقدامات سخت کر دیے گئے ہیں۔

بدھ کے روز پولینڈ کے صدر آندرے ڈوڈا نے سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنس سے ملاقات کی تھی۔ اس حوالے سے یوکرینی صدارتی آفس نے ٹوئٹر پر ایک بیان میں کہا تھا کہ اس ملاقات میں "سیکیورٹی کی موجودہ صورتحال زیر بحث آئی۔" 

م ا/ ش ر(اے ایف پی، روئٹرز)