1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاک بھارت فٹ بال سیریز اگست میں

مقبول ملک17 جولائی 2014

پاکستان کی قومی فٹ بال ٹیم اگلے مہینے بھارت کا دورہ کرے گی جہاں وہ دو میچوں کی ایک سیریز کھیلے گی۔ نو سالہ وقفے کے بعد یہ پہلا موقع ہو گا کہ پاکستان اور بھارت کی قومی فٹ بال ٹیمیں ایک دوسرے کے مد مقابل ہوں گی۔

https://p.dw.com/p/1CedS
پاکستانی فٹ بال ٹیم کے کپتان فیصل اقبالتصویر: DW/T. Saeed

پاکستان کے بندرگاہی شہر کراچی سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق یہ بات جمعرات 17 جولائی کے روز پاکستان فٹ بال فیڈریشن PFF کے اعلیٰ حکام نے بتائی۔ پاکستان اور بھارت ایک دوسرے کے صرف سیاسی ہی نہیں بلکہ کھیلوں کے شعبے میں بھی بڑے حریف ہیں۔ فٹ بال کے کھیل کی حد تک دونوں ہمسایہ ملکوں کے مابین نو سال سے جمود پایا جاتا ہے۔

اس پس منظر میں پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے سیکرٹری احمد یار خان لودھی نے آج بتایا کہ پاکستانی فٹ بال ٹیم اگست کی 16 سے لے کر 21 تاریخ تک بھارت کا دورہ کرے گی، جس دوران پہلا میچ 17 اگست کو اور دوسرا 20 اگست کو کھیلا جائے گا۔ یہ دونوں میچ جنوبی بھارتی شہر بنگلور میں کھیلے جائیں گے۔

Pakistan Fußbasllmannschaft Training
پاکستانی فٹ بال ٹیم کے کھلاڑی پریکٹس کرتے ہوئےتصویر: DW/T. Saeed

اس بارے میں احمد یار خان لودھی نے خبر ایجنسی اے ایف پی کو بتایا، ’’ہم ماضی میں بھارت کے ساتھ فٹ بال رابطے بحال کرنے کی انتھک کوششیں کرتے رہے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ دونوں ملکوں کی قومی ٹیموں کے مابین یہ دو فٹ بال میچ ان ہمسایہ ریاستوں کے مابین کھیلوں کے شعبے میں تعلقات کے سلسلے میں سنگ میل ثابت ہوں گے۔‘‘

پاکستانی اور بھارتی فٹ بال ٹیموں کے مابین آخری سیریز 2005ء میں کھیلی گئی تھی، جب بھارتی ٹیم نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ اس دورے کے دوران تین میچ کھیلے گئے تھے، جن میں سے ایک ایک دونوں ٹیموں نے جیتا تھا جبکہ تیسرا میچ برابر رہا تھا۔ اس دورے کے دوران کھیلی گئی سیریز میں مجموعی طور پر میزبان ٹیم نے زیادہ گول کیے تھے۔

اس سیریز کا کوئٹہ میں کھیلا جانے والا پہلا میچ ایک ایک گول سے برابر رہا تھا جبکہ پشاور میں کھیلا گیا دوسرا میچ بھارت نے ایک صفر سے جیت لیا تھا۔ اس کے بعد لاہور میں کھیلے گئے تیسرے میچ میں پاکستان نے بھارت کو تین صفر سے ہرا دیا تھا۔

نئی دہلی اور اسلام آباد کے مابین کھیلوں کے شعبے میں ہر طرح کے رابطے اس وقت منقطع ہو گئے تھے جب 2008ء میں ممبئی میں دہشت گردانہ حملے کیے گئے تھے۔ بھارت کا الزام ہے کہ یہ خونریز حملے ایسے دہشت گردوں نے کیے تھے، جنہوں نے پاکستان میں اپنے ٹھکانے قائم کر رکھے تھے۔ بھارت ان حملوں کا ذمہ دار پاکستان کی ممنوعہ عسکریت پسند تنظیم لشکر طیبہ کو قرار دیتا ہے۔

Fußballtrainer Pakistan Mohammed Shamlan
پاکستانی فٹ بال ٹیم کے بحرین سے تعلق رکھنے والے کوچ محمد شملانتصویر: Arif Ali/AFP/Getty Images

پاکستان فٹ بال فیڈریشن نے 2011ء میں بھی کوشش کی تھی کہ ملکی فٹ بال ٹیم انگلینڈ میں بھارت کی قومی ٹیم کے خلاف کوئی سیریز کھیل سکے لیکن یہ منصوبہ اس لیے ناکام ہو گیا تھا کہ تب سپانسرز نے اپنے ارادے بدل دیے تھے۔

اس کے علاوہ پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کی قومی ٹیموں کی درمیان ایک مجوزہ سہ فریقی فٹ بال سیریز گزشتہ برس اس لیے منسوخ کر دی گئی تھی کہ اس کے لیے فنڈز دستیاب نہیں ہو سکے تھے۔ اس تین ملکی سیریز کے بھی انگلینڈ میں انعقاد کا پروگرام بنایا گیا تھا۔

بھارت میں بھی پاکستان کی طرح کرکٹ کو بہت زیادہ پسند کیا جاتا ہے۔ لیکن گزشتہ کچھ عرصے سے وہاں فٹ بال میں بھی بہت زیادہ عوامی دلچسپی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ بھارت میں فٹ بال کی سپر لیگ بھی متعارف کرائی جا چکی ہے، جس کا انعقاد اس سال ستمبر میں ہو گا۔

2017ء میں 17 سال سے کم عمر کے کھلاڑیوں کا فیفا ورلڈ کپ بھارت ہی میں منعقد کرایا جائے گا، جس سے حکام کو امید ہے کہ وہ بھارتی نوجوانوں میں فٹ بال کی مقبولیت میں اضافے کا سبب بنے گا۔

حال ہی میں برازیل میں کھیلے گئے ورلڈ کپ کے بعد فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا نے اس کھیل کی جو عالمی رینکنگ جاری کی، اس میں پاکستان اور بھارت دونوں ہی بہت پیچھے ہیں۔ فٹ بال کی نئی عالمی درجہ بندی میں اس وقت بھارت 151 ویں جبکہ پاکستان 165 ویں نمبر پر ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید