1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان نے سلامتی کونسل میں غیر مستقل رکنیت حاصل کر لی

7 جون 2024

اقوام متحدہ کی 193 رکنی جنرل اسمبلی میں پاکستان نے 182 ووٹ حاصل کر لیے، جو مطلوبہ دو تہائی اکثریت سے بھی زیادہ ہے۔ اس کامیابی کے بعد پاکستانی سفیر نے کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کے اصول کو برقرار رکھنے پر زور دیا۔

https://p.dw.com/p/4gl9V
اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل
پاکستان سکیورٹی کونسل میں اپنی نئی مدت کا آغاز یکم جنوری 2025 سے کرے گا اور ایشیائی نشست پر جاپان کی جگہ لینے کے ساتھ ہی اپنی دو برس کی آٹھویں مدت شروع کرے گا تصویر: Charly Triballeau/AFP/Getty Images

مہینوں کی کاوشوں کے بعد بالآخر جمعرات کے روز پاکستان کو بھاری اکثریت کے ساتھ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب کر لیا گیا۔ انتخابات میں پاکستان نے 193 رکنی جنرل اسمبلی میں 182 ووٹ حاصل کیے جو کہ 124 ووٹوں کی مطلوبہ دو تہائی اکثریت سے کافی زیادہ ہے۔

جنوبی سوڈان میں پاکستانی امن فوجیوں کے لیے اقوام متحدہ کا اعزاز

چونکہ ووٹنگ کا عمل خفیہ تھا، اس لیے یہ واضح نہیں ہے کہ پاکستان کے خلاف کن ممالک نے ووٹ کیا۔ البتہ اقوام متحدہ کے بعض سفارت کاروں نے بھارت، اسرائیل اور آرمینیا کو پاکستان کی مخالفت کرنے والے ممالک کے طور پر نشاندہی کی ہے۔

غزہ جنگ سے متعلق پاکستان کی قراداد اقوام متحدہ میں

پاکستانی دفتر خارجہ کا اظہار تشکر

اسلام آباد میں جاری ہونے والے ایک بیان میں دفتر خارجہ نے کہا: ''ہم پاکستان پر اعتماد کرنے اور اسے سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب کرنے پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے تمام اراکین کے شکر گزار ہیں۔''

پاکستان کے بشام میں 'گھناؤنا حملہ بزدلانہ دہشت گردی ہے' سلامتی کونسل

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے مزید کہا: ''ہم کونسل کے لیے پاکستان کی امیدواری کی توثیق کرنے پر ایشیا پیسیفک گروپ کے اراکین کے بھی مشکور ہیں۔''

آٹھویں مدت کے لیے پاکستان کا انتخاب

جب جنرل اسمبلی کے صدر ڈینس فرانسس نے پانچ غیر مستقل نشستوں کے فاتحین کا اعلان کیا، تو ایوان کا ہال زوردار تالیوں سے گونج اٹھا۔

کشمیر کے معاملے پر بھارت اور پاکستان میں پھر نوک جھونک

پاکستان، ڈنمارک، یونان، پاناما اور صومالیہ سکیورٹی کونسل کے نئے رکن ہیں، جو جاپان، ایکواڈور، مالٹا، موزمبیق اور سوئٹزرلینڈ کی جگہ لیں گے۔ ان کی مدت 31 دسمبر کو ختم ہو رہی ہے۔ فرانسس نے نئے اراکین کو ان کی جیت پر مبارکباد پیش کی۔

پاکستانی انتخابات پر اقوام متحدہ کی تشویش اور اسلام آباد کا جواب

پاکستان یکم جنوری 2025 سے ایشیائی نشست پر جاپان کی جگہ لے گا اور کونسل میں اپنی آٹھویں مدت کا آغاز کرے گا۔ اس سے پہلے وہ سات بار سکیورٹی کونسل میں غیر مستقل رکن کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دے چکا ہے۔ وہ اگلے دو برس تک اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایشیا پیسیفک گروپ کی نمائندگی کرے گا۔

منیر اکرم
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کا کہنا ہے کہ ''جنوبی ایشیا میں امن اور سلامتی کو فروغ دینا'' پاکستان کی ترجیحات میں شامل ہےتصویر: Lev Radin/Pacific Press/picture alliance

سلامتی کونسل کی 10 غیر مستقل نشستوں کو چار علاقائی گروپوں کے مطابق تقسیم کیا گیا ہے، جو افریقہ، ایشیا، مشرقی یورپ، لاطینی امریکہ اور کیریبین نیز مغربی یورپی اور دیگر ریاستوں کے گروپ پر مشتمل ہے۔

آبادی کا بڑھتا ہوا بوجھ اور پاکستانی شہروں کا مستقبل

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے ہال سے نکلتے ہی جیت پر خوشی کا اظہار کیا۔

پاکستان افغان تارکین وطن کی وسیع تر ملک بدریوں سے باز رہے، اقوام متحدہ

انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، ''پاکستان کا انتخاب اس بات کا مظہر ہے کہ عالمی برادری کو اس بات پر اعتماد ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کو فروغ دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔''

اقوام متحدہ کی تارکین وطن سے متعلق پاکستانی منصوبے کی مخالفت

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان مشترکہ مقاصد، بالخصوص تنازعات کو روکنے اور انہیں پرامن طریقے سے حل کرنے کے لیے، کونسل کے دیگر اراکین کے ساتھ مل کر فعال طور پر کام کرے گا۔

ترجیحات کیا ہوں گی؟

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کا کہنا ہے کہ ''جنوبی ایشیا میں امن اور سلامتی کو فروغ دینا'' پاکستان کی ترجیحات میں شامل ہے۔

پاکستان نے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق کیا کہا؟

ان کا کہنا تھا کہ فلسطین اور کشمیر کے عوام کے حق خود ارادیت کے اصول کو برقرار رکھنا اور افغانستان میں حالات کو معمول پر لانے جیسے مسائل بھی اہم مقاصد ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ افریقہ میں سیکورٹی چیلنجوں کا مساوی حل تلاش کرنا اور اقوام متحدہ کے امن مشن کی تاثیر کو بڑھانا ہے۔

اکرم نے مزید کہا، ''پاکستان اپنی مدت کے دوران ان علاقوں پر خصوصی توجہ دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔''

اقوام متحدہ کے امن مشن میں پاکستان کا دیرینہ تعاون شامل رہا ہے اور اس وقت دنیا بھر میں اس کے 4000 سے زیادہ فوجی اور دیگر اہلکار تعینات ہیں۔ گزشتہ 50 سالوں میں پاکستان نے ان مشنوں میں اپنی شمولیت کے ذریعے بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے۔

ص ز/ ج ا (نیوز ایجنسیاں)

پاکستان میں گوٹیرش کی مصروفیات