1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرمپ کے نائب صدارتی امیدوار وینس کی بھارتی نژاد اہلیہ

18 جولائی 2024

اوشا چیلوکوری وینس کی کامیابی کی کہانی نے امریکہ میں رہنے والی بھارتی برادری کو کافی متاثر کیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے ان کے شوہر جے ڈی وینس کو نائب صدارتی امیدوار نامزد کرنے کے بعد وہ لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/4iRsx
بھارت نژاد اوشا چیلوکوری وینس امریکہ کی سیکنڈ لیڈی بن سکتی ہیں
بھارت نژاد اوشا چیلوکوری وینس امریکہ کی سیکنڈ لیڈی بن سکتی ہیںتصویر: Jeff Dean/AP/picture alliance

اوشا چیلوکوری جب امریکہ کے باوقار ادارے ییل لا اسکول میں جے ڈی وینس سے ملی تھیں تو انہوں نے اوشا کو اپنا 'اسپرٹ گائیڈ' کہا تھا۔ اوشا کے شوہرجے ڈی وینس نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ری پبلکن پارٹی کی طرف سے نائب صدر کے امیدوار ہیں۔

سن 2016 میں بیسٹ سیلر اپنی یادداشت “Hillbilly Elegy"میں جے ڈی۔ وینس نے اپنی اہلیہ کو اپنی "ییل اسپرٹ گائیڈ" کے طور پر بیان کیا ہے، جنہوں نے بقول وینس "وہ فطری طورپر ان سوالات کو سمجھ جاتی تھیں جو میں پوچھنے کے بارے میں سوچتا بھی نہیں تھا اور ایسے مواقع تلاش کرنےکیلئے حوصلہ افزائی کی کہ جن کے بارے میں، میں نہیں جانتا تھا۔"

امریکی صدارتی انتخابات: بھارتی نژاد راماسوامی ٹرمپ کے نائب؟

ایک بھارتی نژاد سی آئی اے کا پہلا ٹیکنیکل افسر مقرر

دونوں کی شادی سن 2014 میں ہوئی تھی اور ایک الگ تقریب کے دوران ایک ہندو پجاری نے انہیں آشیرواد دیا تھا۔ ان کے تین بچے ہیں، دو لڑکے اور ایک لڑکی۔

اوشا چیلوکوری کی پیدائش 1986میں ایک بھارتی تارکین وطن کے یہاں ہوئی۔ جو بھارت کی جنوبی ریاست آندھرا پردیش سے امریکہ منتقل ہوگئے تھے۔ ان کی پرورش نسلی طورپر متنوع سان ڈیاگو کے ایک مضافاتی علاقے میں ہوئی۔ ان کے والد کرش چیلوکوری ایرواسپیس انجینئر اور یونیورسٹی میں لکچرر ہیں جب کہ والدہ لکشمی مائیکرو بایولوجی کی پروفیسر ہیں۔

اوشا چیلوکوری اپنے اندر موجود یقین کی گہرائی اور اچھے قدروں کا سہرا اپنے مذہبی ہندو گھرانے کو دیتی ہیں، جس نے ان کے بقول کامیابی کے راستے پر بڑھنے میں رہنمائی کی۔

انہوں نے جون میں 'فاکس اینڈ فرینڈز' ٹاک شومیں کہا تھا،"میں ایک مذہبی گھرانے میں پلی بڑھی۔ میرے والدین ہندو ہیں۔ یہ ان چیزوں میں سے ایک ہے، جس نے انہیں اچھا والدین بنایا، انہیں اچھا انسان بنایا۔"

اوشا کے شوہر جے ڈی وینس نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ری پبلکن پارٹی کی طرف سے نائب صدر کے امیدوار ہیں
اوشا کے شوہر جے ڈی وینس نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ری پبلکن پارٹی کی طرف سے نائب صدر کے امیدوار ہیںتصویر: Anna Moneymaker/Getty Images

'ایک طاقت ور خاتون آواز'

اوشا چیلوکوری وینس نے قانون میں ڈگری کے علاوہ ییل سے تاریخ میں بیچلرز کی ڈگری اور کیمبرج یونیورسٹی سے فلسفہ میں ماسٹرز ڈگری بھی حاصل کی ہے۔انہوں نے سپریم کورٹ کے ججوں کے لیے معاون کے طورپر کام کیا اور اپنے شوہر کی نائب صدر کے امیدوار کے طورپر نامزدگی سے قبل تک ایک کارپوریٹ وکیل کے طور پر کام کررہی تھیں۔

سن 2020 میں ایک انٹرویو کے دوران جے ڈی وینس نے اپنی اہلیہ کے بارے میں کہا تھا،"میں ان لوگوں میں سے ایک ہوں جو اپنے پاس موجود ایک طاقت ور خاتون کی آواز سے مستفید ہوتے ہیں کہ، ایسا مت کرو، وہ کرو۔"

بھارت نژاد کمالہ ہیرس کے نائب صدر بننے کے بعد بھارت کی جنوبی ریاست تمل ناڈو میں ان کے آبائی گاوں میں جشن منایا گیا تھا
بھارت نژاد کمالہ ہیرس کے نائب صدر بننے کے بعد بھارت کی جنوبی ریاست تمل ناڈو میں ان کے آبائی گاوں میں جشن منایا گیا تھاتصویر: P. Ravikumar/REUTERS

امریکی عوامی زندگی میں بھارت نژاد امریکیوں کا کردار

اوشا چیلوکوری کی شہرت امریکہ میں بھارتی تارکین وطن کی کامیابیوں کی ایک اور کہانی ہے۔

امریکہ میں بھارت کی سابق سفیر میرا شنکر نے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے کہا، "بھارتی امریکی امریکہ میں گھل مل چکے ہیں اور وہاں کی عوامی زندگی میں کافی سرگرم ہیں۔"

جو بائیڈن کی ٹیم میں کشمیری خواتین

بھارتی نژاد امریکی ارب پتی کی سیاست میں انٹری اور مقبولیت

میرا شنکرنے مزید کہا،"امریکہ میں بھارتی نژاد دو گورنر رہ چکے ہیں اور حالیہ انتخابات میں بھارتی اراکین کانگریس اور سنیٹرز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ اور ان سب چیزوں سے دوسروں کو بھی آگے بڑھنے کا حوصلہ ملتا ہے۔"

خیال رہے کہ سن 2020 میں بھارت نژاد کمالہ ہیرس کے نائب صدر بننے کے بعد بھارت کی جنوبی ریاست تمل ناڈو میں ان کے آبائی گاوں میں جشن منایا گیا تھا۔ ہیرس اس عہدے پر فائز ہونے والی پہلی خاتون بھی ہیں۔ جب ان کی حلف برداری ہوئی تو انہوں نے اپنی کامیابی کا سہرا والدہ شیاملن گوپالن ہیرس کو دیا تھا۔

ہیرس نے کہا تھا،"جب انیس سال کی عمر میں وہ بھارت سے یہاں آئی تھیں تو انہوں نے اس لمحے کا تصور بھی نہیں کیا تھا، لیکن وہ ایک ایسے امریکہ میں بہت گہرا یقین رکھتی ہیں جہاں ایسا لمحہ ممکن ہے۔"

بھارتی تھنک ٹینک جندل انڈیا انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر جنرل سری رام چولیا نے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی تارکین وطن امریکہ میں ہر شعبے میں بڑی تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔

چولیا کے مطابق،"ان کی منفرد اعلیٰ تعلیمی سطح، آمدنی کی سطح اور ہم وطنوں کے سپورٹ نیٹ ورک نے انہیں امریکی سیاست اور عوامی زندگی میں زیادہ سے زیادہ نمایاں کردار ادا کرنے کے قابل بنایا ہے۔"

سابق بھارتی سفارت کار گوپالن وادھوا کا کہنا تھا کہ امریکہ میں ’سیکنڈ لیڈی‘ کا کردار کوئی سرکاری عہدہ نہیں ہے لیکن اگر ٹرمپ اور وینس کی جوڑی نومبر میں منتخب ہو جاتی ہے تو نائب صدر کے طورپر وینس کا مقام بھارتیوں کے لیے بہت زیادہ علامتی اہمیت کا حامل ہو گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ امریکہ میں بھارتی تارکین وطن کی تعداد اور ان کے اثر و رسوخ کی ایک حقیقی عکاسی ہے۔

 ج ا/ ص ز (مرلی کرشنن، نئی دہلی)