1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جو بائیڈن کی ٹیم میں کشمیری خواتین

صلاح الدین زین نئی دہلی
21 جنوری 2021

امریکا کے نئے صدر جو بائیڈن کی ٹیم میں درجن سے زائد بھارتی نژاد افراد موجود ہیں اور ان میں دو کشمیری خاتون بھی شامل ہیں۔

https://p.dw.com/p/3oEMf
USA | Präsidentschaftswahl | Mehrheit der Wahlleute stimmt für Joe Biden
تصویر: Andrew Harnik/AP/dpa/picture alliance

امریکا کے نئے صدر جو بائیڈن نے اپنی انتظامیہ میں تقریبا ًبیس بھارتی نژاد افراد کو مختلف عہدوں کے لیے نامزد کیا ہے، جس میں بعض افراد کو کلیدی اہمیت کی حامل ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔ ان میں تیرہ خواتین ہیں اور خود نائب صدر کمالا ہیرس کی ماں کا تعلق بھی جنوبی بھارت سے تھا۔

 بائیڈن کی ٹیم میں دو ایسی خواتین کو بھی شامل کیا گیا ہے جن کا تعلق بھارت کے زیر انتظام کشمیر سے ہے۔ سمیرہ فاضلی کا تعلق کشمیر کے شہر سرینگر سے ہے۔ انہیں وائٹ ہاؤس میں 'نیشنل اکنامک کونسل‘ (این ای سی) کے نائب ڈائریکٹر کے عہدے کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔

دوسری کشمیری نژاد خاتون کا نام عائشہ شاہ ہے جنہیں وائٹ ہاؤس میں ڈیجیٹل اسٹریٹجی کے محکمہ میں پارٹنر شپ منیجر کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ ان کی تعلیم و تربیت لوزیانا میں ہوئی اور ان کے والدین کا تعلق کشمیر ہے۔

بائیڈن کی ٹیم میں ان دونوں کی شمولیت سے کشمیریوں میں خوشی پائی جاتی ہے۔ ڈی ڈبلیو اردو سے بات چیت میں سمیرہ فاضلی کے ماموں رؤف فاضلی نے کہا کہ سمیرہ کے اس مقام پر پہنچنے سے اہل خانہ کافی خوش ہیں۔ ''انہوں نے اپنا نام روشن کیا اس لیے خاندان کو کافی خوشی ہے۔ میڈیا میں اس پر بہت کچھ پہلے ہی لکھا جا چکا ہے اور اس سے زیادہ میں کیا کہوں۔''

سمیرہ فاضلی نے امریکا کی ایئل یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی ہے۔ وہ امریکا میں کشمیری فورم کے تحت کشمیری کاز کے لیے بھی کافی سرگرم رہی ہیں۔

 بھارتی میڈیا کے مطابق وہ امریکا میں کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف مظاہروں میں پیش پیش رہی ہیں اور جب بھارت نے دفعہ 370 کوختم کیا تو اس کے چند روز کے بعد ہی انہوں نے اس کی مخالفت میں بھی مظاہرے کا اہتمام کیا تھا۔

بعض اخبارات نے کشمیریوں کے حمایت میں ان کے بیانات کو شائع کرتے ہوئے یہ بھی لکھا ہے کہ بھارت اور امریکا کے رشتوں پر نظر رکھنے والے گروپوں کو ان کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔

بائیڈن کی انتظامیہ نے اپنی خارجہ پالیسی کی ٹیم میں پاکستانی نژاد سلمان احمد کو بھی شامل کیا ہے۔ انہیں امریکی محکمہ خارجہ میں اسٹریٹیجک منصوبہ بندی کے شعبے کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ ایک اور پاکستانی علی زیدی کو ماحولیات سے متعلق ٹیم میں بھی بطور مشیر شامل کیا گیا ہے۔

صدر جو بائیڈن کی اسکرپٹ لکھنے والی ٹیم کے صدر بھارتی نژاد ونئے ریڈی ہیں۔ مسٹر ریڈ ی کے والد نے بھارت کے جنوبی شہر حیدرآباد میں تعلیم حاصل کی تھی اور پھر امریکا ہجرت کرگئے۔ ونئے ریڈی امریکا میں ہی پیدا ہوئے اور طویل عرصے سے بائیڈن کی تقریروں کی ادارت کی ذمہ داری انہیں کے سپرد ہے۔   

بھارتی نژاد نینا ٹنڈن کی وائٹ ہاؤس میں آفس مینیجمنٹ اور بجٹ ڈائریکٹر کے عہدے پر تقرری ہوئی ہے۔ ڈاکٹر ویویک مورتی کو امریکا کے سرجن جنرل کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ نیتا گپتا کو محکمہ انصاف میں ایسوسی ایٹ اٹارنی جنرل اور عذرا ضیا کو سویلین سکیورٹی، جمہوریت اور انسانی حقوق جیسے امور کے لیے نائب سکریٹری نامزد کیا گیا ہے۔  

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں