1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہافریقہ

نائجیریا:انتہاپسندوں کے حملوں میں ڈیڑھ سو سے زائد افراد ہلاک

14 اپریل 2022

نائجیریا کے پلیٹیو ریاست میں کئی گاوں پر ہونے والے حملوں میں ڈیڑھ سو سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے ۔ حکام کے مطابق جرائم پیشہ گروہوں اور اسلامی شدت پسندوں نے "ناپاک اتحاد" کرلیا ہے۔

https://p.dw.com/p/49v6E
Nigeria Kriminalität Gangs Gidan Zamfara
تصویر: Str/Getty Images/AFP

موٹر سائیکلوں پر سوار بندوق برداروں نے وسطی پلیٹیو ریاست میں اتوار کے روز پانچ گاوں پر حملے کردیے۔ انہوں نے مکانات اور دکانوں کو آگ لگادی اور جن لوگوں نے جان بچانے کے لیے بھاگنے کی کوشش کی یا جان کی امان کی درخواست کی انہیں گولی ماردی۔ حکام گزشتہ چند دنوں سے لاشیں اکٹھا کررہے ہیں۔

پلیٹیو کے گارگا ضلع کے ایک سینئر کونسلر یاو ابوبکر نے بتایا،"ہمارے ریکارڈ کے مطابق اب تک 154لاشیں برآمد ہوچکی ہیں ان میں وہ لاشیں بھی شامل ہیں جو جھاڑیوں میں ملیں۔"

ہلاکتوں کی تعدادابتدائی اندازوں کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہے۔

ابوبکر نے بتایا کہ علاقے کے لوگ اس قتل عام کے بعد صدمے میں ہیں۔ لاشوں کو اجتماعی قبروں میں دفن کیا جارہا ہے۔ فوج کو تعینات کردیا گیا ہے۔

نائجیریا کے وزیر اطلاعات لائی محمد نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ مسلح جرائم پیشہ گروہوں اور بوکو حرام کے جنگجو ان حملوں کے لیے ذمہ دار ہیں۔

Nigerianischer Soldat
تصویر: STEFAN HEUNIS/AFP

ناپاک اتحاد

مقامی طورپر سرگرم جرائم پیشہ افراد کے گروہ برسوں سے اغوا کے ذریعہ خوف زدہ کرکے گاوں والوں سے زرفدیہ وصول کرتے رہے ہیں۔ حالیہ دنوں میں ان کی ظلم و زیادتی میں مزید شدت پیدا ہوگئی ہے۔ انہوں نے قتل کرنے اور مختلف کمیونٹیز کو نشانہ بنانے کا سلسلہ تیز کردیا ہے۔ تاہم پلیٹیو ریاست میں اس طرح کے حملے عام نہیں ہیں۔

وزیر اطلاعات لائی محمد نے پلیٹیو ریاست میں حملوں کے بعد کہا،"یہ جو کچھ ہوا ہے اس سے لگتا ہے کہ غنڈوں اور بوکو حرام کے جنگجووں میں ناپاک اتحاد ہوگیا ہے۔"

انہوں نے کہا کہ ابتدائی تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ گزشتہ ماہ کدونا ریاست میں ایک مسافر ٹرین پر ہونے والا حملہ بھی "غنڈوں اور غیر قانونی قرار دیے گئے بوکو حرام کے دہشت گردوں کے درمیان ایک قسم کے اتحاد کا نتیجہ تھا۔"

پلیٹیو ریاست میں ہونے والے حملوں کے بعد خوف و ہراس کی وجہ سے 4800 سے زائد افراد اپنے اپنے گھروں کو چھوڑ کر بھاگ گئے۔ ان میں بیشتر خواتین اور بچے ہیں۔

انسانی امداد کے امور کی وزیر سعدیہ عمر فاروق نے بتایا کہ متاثرین کے لیے راحت اور امدادی سرگرمیاں شروع کردی گئی ہیں۔ 

خیال رہے کہ نائجیریا میں حکومت اور بوکو حرام کے درمیان گزشتہ 12برس سے جنگ جاری ہے جس میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں دیگر بے گھر ہوچکے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جرائم پیشہ گروہوں اور بوکو حرام کے درمیان اتحاد ہوجانے سے صورت حال مزید خراب ہوجائے گی۔ بے گناہ شہریوں اور ریاستی انفرااسٹرکچر پر حملوں میں اضافہ ہوجائے گا۔

نائجیریا افریقہ کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے۔ یہاں کی آبادی تقریباً 206ملین ہے۔

Symbolbild Nigeria Booten
تصویر: Olukayode Jaiyeola/NurPhoto/picture alliance

کشتی حادثے میں 29افراد ہلاک

نائجیریا کے جنوب مشرقی صوبے سوکوٹو میں بدھ کے روز ایک کشتی کے غرقاب ہوجانے سے کم از کم 29 افراد ہلاک ہوگئے۔

ریاست کے گورنر امینو تامبووال نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں پانچ بچے شامل ہیں۔ اس کشتی پر 35 افراد سوار تھے۔ جب وہ دریائے شاگری پار کرنے کی کوشش کررہے تھے کہ ان کی کشتی ڈوب گئی۔ انہوں نے بتایا کہ غوطہ خور صرف چھ افراد کو بچانے میں کامیاب ہوسکے۔

نائجیریا میں کشتیوں میں گنجائش سے زیادہ مسافروں کو سوار کرلینا عام بات ہے اور مسافروں کی حفاظت پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی ہے۔

ج ا/ ص ز  (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز، ڈی پی اے)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید